راج
محفلین
ایک سیارچے کے دس سالہ سفر پر جانے والا یورپی خلائی مشن مریخ کے قریب سے گزرا ہے۔
روسیٹا نامی یہ جہاز جس پر کوئی انسان سوار نہیں مریخ سے ڈھائی سو کلومیٹر کے فاصلے سے گزرا۔
یہ پہلا اور آخری موقع تھا کہ روسیٹا مریخ کے پاس سے گزرا۔مشتری کے نزدیک واقع سیارچے جی اب گامزن یہ جہاز 2014 میں اپنی منزل پر پہنچےگا۔
مریخ کے قریب سےگزرتے ہوئے خلائی جہاز نے سیارے کی کششِ ثقل کو استعمال کرتے ہوئے اپنا راستہ بھی تبدیل کیا۔ اس امر کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیونکہ تاحال ایسی کوئی ٹیکنالوجی ایجاد نہیں ہو سکی ہے جس کی مدد سے خلائی مشن صحیح رفتار پر اس سیارچے کی جانب جا سکے۔چنانچہ جہاز کو زمین اور مریخ کی کششِ ثقل استعمال کرتے ہوئے صحیح ولاسٹی پر سفر کرتے ہوئے صحیح راستے پر جانا ہوتا ہے۔
توقع کے عین مطابق جب روسیٹا پندرہ منٹ کے لیے مریخ کے پیچھےگیا تو اس کا رابطہ جرمنی میں واقع کنٹرول روم سے منقطع ہوگیا۔ اس دوران روسیٹا کو اپنی بیٹریوں پر انحصار کرنا پڑا کیونکہ اس کے سولر پینل تک پہنچنے والی روشنی مریخ نے روک لی تھی۔
یہ جہاز اس سال میں دو مرتبہ زمین کے قریب سے بھی گزرے گا۔ سائنسدانوں کو امید ہے کہ روسیٹا کے سفر کے نتیجے میں نظامِ شمسی کے کچھ پوشیدہ راز عیاں ہو سکیں گے۔
بی بی سی سے