حیران و پریشان ہوں؟؟؟

میں ایک شاعر کو جانتا ہوں 3 سال پہلے ایک اکیڈمی میں ملاقات ہوئی تھی۔ میں وہاں ریاضی فزکس پڑھاتا تھا اور وہ اردو۔۔۔ چند ماہ پہلے فیس بک پر رابطہ ہوا تو انہیں بتایا کہ میں بھی شعر کہتا ہوں۔ انہوں نے پوچھا بحروں کے بارے کچھ جانتے ہو؟ تو بتایا کئی سال پہلے ایک نوجوان شاعر پروفیسر قلب عباس سے مل کر دو تین بحروں سے آگاہی ہوئی تھی اور شاعر سعید آثم صاحب کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے ایک کتاب لاہور سے منگوائی تھی اور مطالعہ کیا تھا۔
اس شاعر نے مشورہ دیا کہ آپ جب فری ہوں تو آپ ہماری محفل میں شریک ہوں اور شہر کے کچھ استاد شعرا کے نام لیے جنہیں میں نہیں جانتا ان سے اصلاح لینے اور مشاعروں میں شرکت کرنے کا کہا۔ مگر جب میں انکا کلام فیس بک پر پوسٹ کیا ہوا پڑھتا ہوں تو مجھے سمجھ نہیں آتی کونسی بحر میں لکھا ہے حالانکہ روانی سے بھرپور ہوتا ہے۔ ان کے کلام کا ایک نمونہ پیش کر رہا ہوں۔ سر الف عین اور دیگر اساتذہ رہنمائی فرمائیں۔

اپنے دل کی بات بتانے کی خاطر ۔
تھوڑا سا ماحول بنانا پڑتا ھے ۔

جس محفل میں زخم دکھانا مشکل ہو ۔
اس محفل میں شعر سنانا پڑتا ھے ۔

کچھ کہتے ہیں من کی دھیمے لہجے میں ۔
کچھ لوگوں کو شور مچانا پڑتا ھے ۔

ان سے مل کر دل کو راحت ہوتی ھے ۔
ان کے در پر اکثر جانا پڑتا ھے ۔

رات گئے تک آنکھیں باتیں کرتی ہیں ۔
رات گئے تک دیپ جلانا پڑتا ھے ۔

سچ پوچھو تو ہم جیسے دیوانوں کو ۔
دشمن کا بھی بوجھ اٹھانا پڑتا ھے ۔

بعد میں دانشؔ مشکل رستہ دیتی ہے ۔
پہلے دل سے خوف مٹانا پڑتا ہے ۔

جاوید دانشؔ
 
بحرِ ہندی
فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فع
بہت شکریہ سر۔۔۔
ہنستے بستے گلزاروں سے خوشبو آتی ہے
ہم کو اپنے سب یاروں سے خوشبو آتی ہے
ایک کتاب میں بحر زمزمہ کے نام سے تعارف ہوا تھا۔ لیکن وہاں ہر رکن کا وزن م س م س تھا۔ اکثر کتب میں اس بحر کا ذکر نہیں ملتا۔ اس بحر کی یہ صورت پہلی بار دیکھی ہے۔
جاوید صاحب کی اکثر عزلیں اسی طرح کی ہوتی ہیں۔ شاید اس وجہ سے کہ تسکین اوسط کا بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے۔
خیر اس سے میرے علم میں اضافہ ہوا۔۔۔
 
بہت شکریہ سر۔۔۔
ہنستے بستے گلزاروں سے خوشبو آتی ہے
ہم کو اپنے سب یاروں سے خوشبو آتی ہے
ایک کتاب میں بحر زمزمہ کے نام سے تعارف ہوا تھا۔ لیکن وہاں ہر رکن کا وزن م س م س تھا۔ اکثر کتب میں اس بحر کا ذکر نہیں ملتا۔ اس بحر کی یہ صورت پہلی بار دیکھی ہے۔
جاوید صاحب کی اکثر عزلیں اسی طرح کی ہوتی ہیں۔ شاید اس وجہ سے کہ تسکین اوسط کا بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے۔
خیر اس سے میرے علم میں اضافہ ہوا۔۔۔
یہ ہے ہی بڑی جھگڑے والی بحر۔ :)
 
ہاہاہاہا۔۔۔ جی بالکل۔۔۔
ان اشعار کی بھی مجھ سے تقطیع نہیں ہو پائی۔۔۔
پھول سے ہو گر خار جدا ۔
دے گی دنیا نقش مٹا ۔
مجھ کو بھی کچھ مہلت دے ۔
تو بھی اس پر سوچ ذرا ۔
جاوید دانش
پھول سِ = فعلن
ہو گر= فعلن
خار جُ= فعلن
دا= فع

دے گی
دنیا
نقش مِ
ٹا

مجھ کو
بھی کچھ
مہلت
دے

تو بھی
اس پر
سوچ ذَ
را
 
روند زمانے مجھ کو روند
تیری راہ کا پتھر ہوں
اتنا خد کو یاد نہیں
جتنا تجھ کو ازبر ہوں
جاوید دانش

رود ز = فعلن
مانے = فعلن
مج کو = فعلن
رود = فاع

تیری = فعلن
راہ ک = فعلن
پت تر= فعلن
ہوں = فع
 

الف عین

لائبریرین
یہ خیال رکھو کہ فعلن فعلن کو 'فعل فعولن' بھی تقطیع کیا جا سکتا ہے۔
تقطیع کے اعتبار سے اسے فعلن کی تعداد کے مطابق نام دیا جاتا ہے۔
فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فع/فعل ساڑھے سات رکنی
فعلن فعلن فعلن فعل ساڑھے تین رکنی
 
آخری تدوین:
یہ خیال رکھو کہ فعلن فعلن کو 'فعل فعولن' بھی تقطیع کیا جا سکتا ہے۔
تقطیع کے اعتبار سے اسے فعلن کی تعداد کے مطابق نام دیا جاتا ہے۔
فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فع/فعل ساڑھے سات رکنی
فعلن فعلن فعلن فعل ساڑھے تین رکنی
بہت شکریہ سر۔۔۔
 
سر اس بحر کی شاید وضاحت اس طرح زیادہ بہتر انداز سے ہو گی۔
فعل فعول فعول فعول
فعلن فعل فعول فعول
فعل فعولن فعل فعول
فعل فعول فعولن فاع
فعلن فعلن فعل فعول
فعل فعولن فعلن فاع
فعلن فعل فعولن فاع
فعلن فعلن فعلن فاع
تمام کو ایک غزل یا ایک شعر کے مصرعوں میں الگ الگ استعمال کر سکتے ہیں۔
 
Top