بانو قدسیہ حلال حرام

نظام الدین

محفلین
یاد رکھو! ابھی مغرب والے یہاں تک نہیں پہنچے ۔۔۔۔۔۔ جب ہم سور کا گوشت نہیں کھاتے تو وہ حیران ہوتے ہیں۔ جب ہم بکرے پر تکبیریں پڑھ کر اسے حلال کرتے ہیں تو وہ تعجب سے دیکھتے ہیں۔ جب ہم عورت سے زنا نہیں کرتے، نکاح پڑھ کر اسے اپنے لئے حلال بناتے ہیں تو وہ سمجھ نہیں سکتے ۔۔۔۔۔ بھائی میرے کیسے سمجھیں، حرام حلال کا تصور انسانی نہیں ہے اس لئے ۔۔۔۔ اس میں بھید ہے، گہرا بھید ’’جین میوٹیشن‘‘ کا ۔۔۔۔۔۔ حرام حلال کی حد سب سے پہلے بہشت میں لگائی تھی اللہ نے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(بانو قدسیہ کے ناول ’’راجہ گدھ‘‘ سے اقتباس)
 
Top