جھگڑا نظریات یا نئے کورس کا

نایاب

لائبریرین
ربط


ہود بھائی: جھگڑا نظریات یا نئے کورس کا
121023134147_hoodbhoy.171.gif

ملازمت میں توسیع نہ کئے جانے کی کوئی وجوہ بھی منطق یا دلیل کی کسوٹی پر پورا نہیں اترتی تھی: ڈاکٹر ہود بھائی
پاکستان میں نیوکلیر فزکس کے استاد پی ایچ ڈی ڈاکٹر پرویز ہود بھائی کو لاہور کی ایک نجی یونیور سٹی نے ملازمت سے فارغ کر دیا ہے۔ ڈاکٹر پرویز ہود بھائی نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مطلع کیا گیا ہے کہ دسمبر میں ان کے ملازمت کے معاہدے کی مدت میں توسیع نہیں کی جائے گی۔
پرویز ہود بھائی نے کہا کہ انہیں مدت ملازمت میں توسیع نہ کئے جانے کی مختلف اوقات میں مختلف وجوہات بتائی گئیں جن میں سے ایک بھی منطق یا دلیل کی کسوٹی پر پورا نہیں اترتی تھی اور ان کا خیال ہے کہ انہیں نظریات کی بنیاد پر یونیورسٹی سے الگ کیا گیا ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
کیا یہ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے منسلک نہیں تھے؟
نایاب بھائی نے لکھا ہے کسی نجی یونیورسٹی سے منسلک تھے۔
ڈاکٹر پرویز ہود بھائی نے سینتس برس اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی میں ملازمت کی تھی اور وہاں سے ریٹائر منٹ کے بعد لاہور میں پاکستان کی معروف یونیورسٹی لمز میں پڑھا رہے تھے۔
 

عسکری

معطل
ہود بھائی کا اپنا ایک نظریہ ہے ہر چیز کے بارے میں میں اتفاق نہیں کرتا ان سے پر ان کے نظریات کی قدر کرتا ہوں
 

حسان خان

لائبریرین
ہود بھائی صاحب کی ایک بات بہت قابلِ ستائش ہے کہ انہوں نے اتنا تعلیم یافتہ اور اہل ہونے پر بھی کسی مغربی جامعہ کو ترجیح دینے کے بجائے ایک پاکستانی جامعہ کو ترجیح دی اور وہاں سینتیس سال تک پڑھاتے رہے۔
 

یوسف-2

محفلین
  1. ویسے تو ایک استاد کوکبھی ”ریٹائرڈ“ نہیں ہو نا چاہئے، اگر وہ صحت مند جسم و ذہن کا مالک ہو تو دمِ آخر اساتذہ کی ”خدمات“ سے استفادہ کیا جانا چاہئے۔
  2. لیکن ”ریگولر ملازمت“ کے اپنے قوانین و ضوابط ہوتے ہیں۔ لہذا مروجہ ریٹائرمنٹ کی عمر کے بعد نئی نسل کے لئے اسامی خالی کرنی ہی پڑتی ہے۔
  3. بعد از ”ریٹائرمنٹ“، نجی ادارے ہود بھائی جیسے قابل لوگوں کو از خود ’آفر“ دیتے ہیں۔ لیکن اس قسم کی آفرز عموماً تا حیات نہیں ہوتیں۔ بلکہ مخصوص مدتی کنٹریکٹس کی بنیاد پر دی جاتی ہیں۔
  4. ہود بھائی نے یہ کنٹریکٹ کی مدت بھی پوری کر لی ہے اور وہ خود بخود ملازمت سے فارغ ہو جائیں گے کیونکہ اس قسم کی ملازمت کی مدت پوری ہونے کے بعد اسے توسیع دینے کے لئے ”جواز“ پیش کرنا پڑتا ہے اور نیا معاہدہ کرنا پڑتا ہے (بیرون ملک کنٹریکٹ پر ملازمت کرنے والے اس پراسس سے بخوبی آگاہ ہوں گے)۔ اس قسم کی ملازمت میں ”توسیع نہ دینے کے لئے“ کوئی جواز پیش کر نے کی ضرورت نہیں ہوتی۔:)
  5. لہٰذا ہود بھائی کا یہ فرمانا کہ ”انہیں مدت ملازمت میں توسیع نہ کئے جانے کی مختلف اوقات میں مختلف وجوہات بتائی گئیں جن میں سے ایک بھی منطق یا دلیل کی کسوٹی پر پورا نہیں اترتی تھی“ غیرمنطقی اور بلا جواز ہے :p
  6. نظریہ پاکستان اور نظریہ اسلام کے مخالف کی حیثیت سے ہود بھائی کی شہرت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ غالباً اسی لئے انہوں نے اپنی اس ”شہرت کو کیش“ کروانے کے لئے اسلام دشمنی اور اکستان دشمنی میں معروف ادارے بی بی سی کے ذریعہ اپنی ”شکایت“ درج کروائی ہے۔:)
  7. وہ سرکاری ملازمت کے دوران بھی اخبارات میں مسلسل سیاسی مضامین لکھتے رہے ہیں، جو سرکاری ملازمین کے ضابطوں کی خلاف ورزی ہے۔
  8. آج پاکستان میں نجی جامعات کا جال بچھا ہوا ہے (بیس پچیس سال قبل کے مقابلہ میں)۔ اور ہود بھائی جیسے قابل اور تجربہ کارفرد کو کوئی بھی تدریسی ادارہ ملازمت کی آفر دے سکتا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد جاب کرنے والے افراد مختلف اداروں میں آتے جاتے رہتے ہیں۔ اس میں پریشانی اور شکوہ شکایت کی تو کوئی صورت نظر نہیں آتی کہ قبل از ریٹائرمنٹ جیسی ایک ہی جگہ کام کرنے کی سہولت کا ،مطالبہ کیا جائے۔:)
 
Top