جند اللہ کے متعلق ڈاکومینٹری [پریس ٹی وی۔ ایران]

مہوش علی

لائبریرین
اگر جند اللہ کو سمجھنا ہے اور انکے سرپرستوں کو دیکھنا ہے تو یہ ڈاکومینٹری دیکھئیے۔


مختصر پوائینٹز:

1۔ ملک اور حامد نامی دو برادران جند اللہ کے سربراہ ہیں۔

2۔ امریکہ کے ساتھ انکے روابط ہیں۔
مگر امریکہ کو شاید بہت کچھ کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ اس سے قبل ہی مسلمان اپنی تفرقہ بازی کی وجہ سے آپس میں لڑ مڑ کر ختم ہو جائیں گے۔ سعودیہ کا العربیہ ٹی وی اور امریکہ میں موجود شاہ کے حامیان کا ٹی وی انہیں فریڈم فائٹرز کے طور پر پیش کرتا ہے اور انکے انٹرویوز اور ڈاکومینٹریز جاری کرتا ہے۔ [ایرانی الیکشن رزلٹ پر بھی ایسا کردار بدقسمتی سے العربیہ ٹی وی نے ادا کیا کہ تمام مغربی میڈیا کو پیچھے چھوڑ گیا]

3۔ سیستان کے اہلسنت ائمہ جند اللہ سے مستقل دوری و بیزاری اختیار کرتے ہیں اور انکی دہشتگردیوں سے تنگ ہیں۔

4۔ مالک اور حامد [جند اللہ کے سربراہ برادران] کے اپنے رشتے دار و چچا انہیں دہشتگرد اور قاتل اور بربادی پھیلانے والا کہتے ہیں اور ان سے قطع تعلق کا اعلان کرتے ہیں اور انہیں برا بھلا کہتے ہیں۔

5۔ ان دونوں بھائیوں نے اپنی اپنی بیویوں کو ذبح کیا ہے۔ کیوں؟ کیونکہ ان دونوں نے شیعہ خواتین سے شادیاں کیں تھیں، پھر ان سے اولادیں کیں اور پھر اس جرم کی سزا پر انہیں قتل کر ڈالا کہ وہ شیعہ تھیں۔

باقی آپ یہ ڈاکومینٹری خود ملاحظہ فرمائیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
شکریہ مہوش صاحبہ، ایرانی پراپیگنڈہ شیئر کرنے کیلیے۔

آپ مجھے بھلے انسان لگے تھے اس لیے پھر آپ کو نصیحت ہے کہ بات ہمیشہ قرآنی اصول کے مطابق ہوتی ہے کہ "دلیل لاؤ اگر تم سچے ہو"۔
مگر جب انسان عدل سے منہ موڑ لے، دلیل کی بجائے الزام تراشیوں اور ذاتیات پر حملوں پر آ جائے تو دوسرا قرآنی پیغام یہ ہے کہ عدل سے منہ موڑ کر ظلم کرنے والوں کو منہ نہ لگاؤ۔

تو اگر دلیل لائے تو یقینا جواب میں میں بھی دلیل لاؤں گی۔ مگر آپ یونہی اگر اپنی روش پر قائم رہے تو معذرت کہ یہ دین ملا فساد فی سبیل اللہ ہے۔

سینکڑوں معصوم جند اللہ کی دہشتگردیوں کے وجہ سے شہید ہو گئے، مگر آپ خود اپنی حالت دیکھیں کہ ایک لفظ آپ کے منہ سے اس قتل و خون کے خلاف نہیں نکلا۔
اور بس الفاظ نکلے تو سپاہ صحابہ کے علی شیر حیدری جیسے تفرقہ باز ملا فسادی کے لیے رحمت کی دعائیں نکلیں۔
اسکے بعد بولنے اور بات کرنے کی گنجائش ختم ہو جاتی ہے اور آپکی نیت عیاں ہے کہ ہر قانون اور انصاف آپ کے لیے کلمہ مہمل ہے اور آپ کو موقع ملا تو طالبان کی طرح آپ ہماری بوٹیاں کرنے سے دیر کرنے والے نہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ایک لفظ جند اللہ کے خلاف نہ نکلا کہ امریکہ اس کو پروان کیوں چڑھا رہا ہے۔ یہی آپ کی روش تھی جب امریکہ طالبانی سانپ کو دودھ پلا کر پال رہا تھا۔ اُس وقت بھی خاموشی تھی اور جب اس پر احتجاج کیا جاتا تھا تو الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کی طرح ان احتجاج کرنے والوں پر ہی الزامات کی بارش شروع ہو جاتی تھی۔ کتنے سینکڑوں ہزاروں معصوم طالبانی فتنے کی آگ میں جل کر شہید ہوئے مگر آپ کے کان پر جوں نہ رینگی۔ اب سینکڑوں ہزاروں معصوموں کی جانیں جنداللہ لے چکی ہے مگر آپ کی سنت وہی کی وہی ہے۔

ظلم جب حد سے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔ طالبانی فتنے پر مجھے مزید بولنے کی ضرورت نہ رہی کہ قوم کو آپ لوگوں کا فتنہ خود ہی نظر آنے لگا اور اسکے خلاف وہ متحد ہونے لگی۔ عراق میں اہلسنت قبائل کو خود القاعدہ کا فتنہ نظر آ گیا اور انہوں نے خود انہیں اپنی صفوں سے نکال نکال کر اس فتنے کو کچل ڈالا۔ انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب ایران میں جند اللہ کے خلاف خود سیستان بلوچستان کی عوام ہی ان کے سر کچل رہی ہو گی۔ انشاء اللہ۔ [ویڈیو میں جس طرح جنداللہ کے سربراہ برادران حامد و مالک کے رشتے دار انہیں برا بھلا کہہ رہے ہیں اور ان سے براءت کا اظہار کر رہے ہیں اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب امریکہ کو اس محاذ پر بھی آخر کار شکست کا سامنا ہی کرنا پڑے گا۔ انشاء اللہ۔
 

زین

لائبریرین
ویڈیو میرے پاس نہیں چل رہی اس لئے میں‌نہیں‌دیکھ سکا ۔ دوسرے سسٹم پر دیکھنے کی کوشش کروں گا

۔ ملک اور حامد نامی دو برادران جند اللہ کے سربراہ ہیں۔
غالبآ ایک سال قبل کوئٹہ کے ایک سینیر صحافی نے جنداللہ سربراہ کا انٹرویو ایک ٹی وی کے لئے کیا تھا جو بعد میں عربیہ چینل نے بھی نشر کیا ۔ اس انٹرویو میں جنداللہ کے سربراہ نے اپنا نام عبدالمالک ریکی بتایا ۔ آپ نے ملک نام لکھا ہے جو غلط ہے

3۔ سیستان کے اہلسنت ائمہ جند اللہ سے مستقل دوری و بیزاری اختیار کرتے ہیں اور انکی دہشتگردیوں سے تنگ ہیں۔

اس بات کا کوئی ثبوت ؟؟؟؟
لوچستان کے ضلع چاغی کے کئی شہری جو پاکستان اور ایران دونوں کی شہریت رکھتے ہیں ، کوئٹہ بھی آتے رہتے ہیں‌ ان میں سے کئی سے میری خود بات ہوئی ہے ان کے مطابق ایرانی حکومت کا سیستان و بلوچستان اور دیگر بلوچ و سنی اکثریتی علاقوں کی عوام سے رویہ متعصبانہ ہوتا ہے ۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ویڈیو میرے پاس نہیں چل رہی اس لئے میں‌نہیں‌دیکھ سکا ۔ دوسرے سسٹم پر دیکھنے کی کوشش کروں گا
میں انتظار کروں گی کہ آپ ویڈیو دیکھ کر پھر اپنے خیالات سے ہمیں آگاہ کریں۔

غالبآ ایک سال قبل کوئٹہ کے ایک سینیر صحافی نے جنداللہ سربراہ کا انٹرویو ایک ٹی وی کے لئے کیا تھا جو بعد میں عربیہ چینل نے بھی نشر کیا ۔ اس انٹرویو میں جنداللہ کے سربراہ نے اپنا نام عبدالمالک ریکی بتایا ۔ آپ نے ملک نام لکھا ہے جو غلط ہے

زین بھائی، انسان کھلی آنکھوں کے ساتھ غلط چیزوں کو دیکھ کر بھی انکا انکار نہیں کر سکتا۔
مالک ایک دفعہ نہیں بلکہ دو مرتبہ العربیہ ٹی وی پر پیش ہوا ہے، مگر کسی نے اس سے اپنی بیوی اور اپنے بھائی حامد کی بیوی کے قتل کا سوال نہیں کیا۔ العربیہ ٹی وی نے آج تک ایک لفظ پاڑہ چنار میں محصور لاکھوں لوگوں اور وہاں ہسپتالوں میں ادویات نہ ہونے کی وجہ سے مارے جانے والے بچوں اور مریضوں کے متعلق تو ایک چھوٹا سا لفظ بھی پیش نہیں کیا، مگر مالک کے متعلق لمبی چوڑی تفصیلی ڈاکومینٹریز پیش کی جا رہی ہیں اور اسے ہیرو بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔



3۔ سیستان کے اہلسنت ائمہ جند اللہ سے مستقل دوری و بیزاری اختیار کرتے ہیں اور انکی دہشتگردیوں سے تنگ ہیں۔
اس بات کا کوئی ثبوت ؟؟؟؟
لوچستان کے ضلع چاغی کے کئی شہری جو پاکستان اور ایران دونوں کی شہریت رکھتے ہیں ، کوئٹہ بھی آتے رہتے ہیں‌ ان میں سے کئی سے میری خود بات ہوئی ہے ان کے مطابق ایرانی حکومت کا سیستان و بلوچستان اور دیگر بلوچ و سنی اکثریتی علاقوں کی عوام سے رویہ متعصبانہ ہوتا ہے ۔

اس بات کے ثبوت کے لیے آپ یہ ویڈیو پہلے دیکھئیے جس میں زاہدان کے اہلسنت عالم دین کھل کر ان جنونی قاتلوں کو برا بھلا کہہ رہے ہیں اور انہیں اللہ کی زمین پر فساد پھیلانے والا کہہ رہے ہیں۔ ان انتہا پسندوں کے نزدیک تو جو بھی اتحاد بین المسلمین کی بات کرتا ہے وہ سب سے بڑا کافر ہے۔ اللہ ان اہلسنت عالم دین کو اپنی حفظ و امان میں رکھے کہ انہی جیسے لوگوں کی وجہ سے اس امت پر عذاب نہیں آتا۔
اور ان عالم دین سے بڑھ کر خود مالک کے اپنے رشتے دار انہیں برا بھلا کہہ رہے ہیں اور اس سے نفرت کا اظہار کر رہے ہیں اور اس سے بیزار ہیں۔
 
محترمہ دلیل کی بات کرنے اور اس پر قرآنی حوالے دینے سے پہلے آپ اپنا سابقہ ریکارڈ ملاحظہ فرمائیے۔ کتنے ہی دھاگے ایسے ہیں جہاں جب دلیل پر بات آئی تو آپ نے راہِ فرار اختیار کی۔ (براہ مہربانی اب اس بات کو ذاتیات پر حملہ مت سمجھا جائے۔ یہ صرف آپ کی پہلی بات کا جواب ہے ) :)

علی شیر حیدری والا دھاگہ ایک بار پھر پڑھیے۔ وہ خبروں والا زمرہ تھا اور میں نے خبر لگائی بس! اور وہاں دیکھیے کہ میں نے رحمت کی کتنی دعائیں کی ہیں۔ غلط فہمی کی بھی انتہا ہوتی ہے محترمہ!

عراق میں اہلسنت قبائل کو خود القاعدہ کا فتنہ نظر آ گیا اور انہوں نے خود انہیں اپنی صفوں سے نکال نکال کر اس فتنے کو کچل ڈالا۔ اور عراق میں اہلِ تشیع کو امریکی فتنہ کب نظر آئے گا اور وہ اس کو کب کچلیں گے؟

ویڈیو میں جنداللہ کے سربراہ برادران حامد و مالک کے رشتے دار انہیں برا بھلا کہہ رہے ہیں اور ان سے براءت کا اظہار کر رہے ہیں۔ یہ نہ کریں تو اور کیا کریں؟ جان تو آخر سب کو پیاری ہوتی ہے نا! مجھے بھی اور آپ کو بھی۔ :)

اور ایران میں اہلسنت کے ساتھ جو متعصبانہ سلوک کیا جاتا ہے وہ سب کو معلوم ہے۔
 

میر انیس

لائبریرین
محترمہ دلیل کی بات کرنے اور اس پر قرآنی حوالے دینے سے پہلے آپ اپنا سابقہ ریکارڈ ملاحظہ فرمائیے۔ کتنے ہی دھاگے ایسے ہیں جہاں جب دلیل پر بات آئی تو آپ نے راہِ فرار اختیار کی۔ (براہ مہربانی اب اس بات کو ذاتیات پر حملہ مت سمجھا جائے۔ یہ صرف آپ کی پہلی بات کا جواب ہے ) :)

علی شیر حیدری والا دھاگہ ایک بار پھر پڑھیے۔ وہ خبروں والا زمرہ تھا اور میں نے خبر لگائی بس! اور وہاں دیکھیے کہ میں نے رحمت کی کتنی دعائیں کی ہیں۔ غلط فہمی کی بھی انتہا ہوتی ہے محترمہ!

عراق میں اہلسنت قبائل کو خود القاعدہ کا فتنہ نظر آ گیا اور انہوں نے خود انہیں اپنی صفوں سے نکال نکال کر اس فتنے کو کچل ڈالا۔ اور عراق میں اہلِ تشیع کو امریکی فتنہ کب نظر آئے گا اور وہ اس کو کب کچلیں گے؟

ویڈیو میں جنداللہ کے سربراہ برادران حامد و مالک کے رشتے دار انہیں برا بھلا کہہ رہے ہیں اور ان سے براءت کا اظہار کر رہے ہیں۔ یہ نہ کریں تو اور کیا کریں؟ جان تو آخر سب کو پیاری ہوتی ہے نا! مجھے بھی اور آپ کو بھی۔ :)

اور ایران میں اہلسنت کے ساتھ جو متعصبانہ سلوک کیا جاتا ہے وہ سب کو معلوم ہے۔

یا اللہ یہاں تو ہر جگہ ہر دھاگے میں تعصب پھیلا ہوا پے۔آپ لوگ وقت کی نزاکت کیوں نہیں سمجھتے بھائی آپ لوگ کب تک لڑتے رہوگے اب تو سنبھل جایئے۔ میرے بھائی ایران میں جو بلوچ رہتے ہیں وہ سب وہاں بہت خوش ہیں اور وہاں کی بہت تعریف کرتے ہیں ۔ میں جہاں جاب کرتا ہوں وہاں سارے بلوچ ہیں اور ان میں سے 80فیصد کے رشتہ دار ایران میں رہتے ہیں اور ان میں سے ایک بھی ایسا نہیں ہے جو وہاں کے تعصب کا زکر کرتا ہو اگر آپ چاہیں تو میں انسے آپکو ملواسکتا ھوں ۔ یہ سب امریکہ کی سازش ہے جب ایران میں اسلامی انقلاب آیا تو بہت ساری سازشوں کے علاوہ ایران کو تنہا کرنے کی ایک سازش یہ بھی تھی کے یہاں ایران کے بارے میں ایک نفرت پیدا کی جائے تاکہ وہاں کے انقلاب کا اثر پاکستان میں نہ پہنچ جائے اور اسکی شروعات اس بات سے ہی شروع ہوئی کہ وہاں سنیوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے۔ میرے گھر کے بلکہ پورے خاندان کے افراد کئی کئی دفعہ ایران جاچکے ہیں اور ہم نے وہاں سنیوں کے پیچھے شیعہ حضرات کو اور شیعوں کے پیچھے سنی حضرات کو نماز پڑھتے دیکھا ہے ۔ یہاں کے بلوچ جو ایران جاتے رہتے ہیں ان سے آپ خود مل سکتے ہیں ۔ نہ ہم نے وہاں کوئی ایسا تعصب دیکھا نہ ہی یہاں کہ وہ لوگ جن کے رشتہ دار ایران میں ہیں ان سے اس بارے میں سنا ۔ پھر سب کو کیسے معلوم چل گیا کہ وہاں تعصب ہوتا ہے۔ ایک بہت مستند اور مشہور حدیث ہے کہ انسان کے جھوٹا ہونے کیلئے صرف اتنا ہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات کو بغیر تحقیق کے آگے بڑھادے۔ میرے بھائی جب تک خود اپنی آنکھوں سے نہ دیکھیں کوئی رائے قائم نہ کریں اور امریکہ کے پروپیگنڈے میں مت آئیں
 

arifkarim

معطل
غالباً سنی حضرات اسی سنی سنائی بات پر یقین کرنے کی وجہ سے پستگی کا شکار ہیں۔ خیر اصل مسئلہ یہ ہے کہ چونکہ اب ملٹی نیشنل کمپنیاں بلوچستان میں اپنا اثرو رسوخ بڑھا رہی ہیں اسلئے ایسے چٹکلے چھوڑتی رہتی ہیں!
 

زین

لائبریرین
ایران میں پاسداران انقلاب کے نائب سربراہ سمیت تیس سے زائد افراد کو خودکش حملے میں ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم ”جنداللہ “کے سربراہ عبدالمالک ریکی پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع واشک کے علاقے ماشکیل میں پیدا ہوئے۔ انہوںنے زہدان اور کراچی سے دینی تعلیم حاصل کی جس کی وجہ سے وہ روانی سے اردو بول سکتے ہیں۔

مزید تفصیل 2008ء مین پاکستانی ٹی وی چینل سماء ٹی وی کو دیئے گئے اس انٹرویو میں

 

مہوش علی

لائبریرین
اس خود کش بم دھماکے میں نہ صرف پاسداران انقلاب کے لوگ شہید ہوئے ہیں بلکہ علاقے کے اہلسنت اور اہل تشیع قبائل کے سردار بھی شہید ہوئے ہیں۔
یہ میٹینگ بلائی ہی اس مقصد کے لیے گئی تھی کہ علاقے میں مل جل کر امن و امان قائم کیا جائے، مگر انتہا پسند قوتوں کو اسی اتحاد سے ہی سب سے بڑا خطرہ ہے۔

زین نے جو ویڈیو پوسٹ کی ہے، اس میں عبدالمالک ریگی اس فلم میں بہت معصوم بننے کی کوشش کر رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ اسے اہل تشیع سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اور وہ فقط اہلسنت اور بلوچوں کے حقوق کی لڑائی لڑ رہا ہے۔

میں بس امید کرتی ہوں کہ لوگ اس عیار جھوٹے شخص کی دغابازی کا شکار نہ ہوں، اور اس فتنے کو اچھی طرح سمجھنے کی کوشش کریں۔

1۔ یہ وہی عبدالمالک ریگی ہے جس نے اپنے بھائی کی بیوی، اسکے بچوں کی ماں کو اس جرم میں قتل کر دیا کیونکہ وہ شیعہ تھی۔ [دیکھئیے وکیپیڈیا پر عبدالمالک پر موجود آرٹیکل]۔ اب بتلائیے کہ یہ عبدالمالک کیا واقعی اپنے ان دعووں میں سچا ہے جو یہ اس ویڈیو میں کر رہا ہے کہ اسکا گروہ کسی معصوم کو قتل نہیں کرتا؟

2۔ پھر یہ خود کش حملہ جس میٹینگ پر کیا گیا ہے، وہ بلائی ہی اتحاد بین المسلمین کے لیے تھی اور اس حملے میں علاقے کے اہلسنت قبائل کے سردار بھی بڑی تعداد میں شہید ہوئے ہیں۔ اب بتلائیے کہاں گیا عبدالمالک کے بلند بانگ دعوے کے وہ کسی معصوم کو قتل نہیں کرتا؟

3۔ اگر آپ اس شخص کا اصل روپ دیکھنا چاہتے ہیں تو دیکھئے زاہدان شہر کے جمعہ کے امام اہلسنت جو کھل کر اسکے گروہ کو ملعون و شریر قرار دے رہے ہیں اور اس گروپ کی تکفیری پن کو واضح کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ شیعہ کافر نہیں اور نہ اس بنا پر انہیں قتل کیا جا سکتا ہے۔ [دیکھئیے ویڈیو جو میں نے اسی تھریڈ کے پہلے مراسلے میں پوسٹ کی ہے]

4۔ اور اس شخص کا اصل روپ دیکھنا ہے تو دیکھئیے اس کی فیملی کے ممبران کو جو کہ زاہدان شہر میں آباد ہیں اور اسکا سگا چچا اور اسکا کزن کھل کر اسے ملعون قرار دے رہے ہیں اور اسکے قتل و غارت سے عاجز و پریشان ہیں اور اس سے تبرا کر رہے ہیں۔

5۔ اور اس شخص کا اصل چہرہ دیکھنا ہے تو اسکے اپنے سگے بھائی کو دیکھئیے جو آج پریشان ہے کہ اسکے بچے عبدالمالک ریگی کے قبضے میں ہیں اور کسی وقت بھی وہ انہیں نقصان پہنچا سکتا ہے۔ [دیکھئیے اوپر موجود ویڈیو]

6۔ اور اس گروہ کی آمدن کے طریقوں میں ڈرگز منی سے لیکر تاوان کے لیے معصوموں کو اغوا کرنا تک شامل ہے۔ ۔۔۔۔ تو کیا ایسا شخص واقعی معصوم ہے؟

7۔ ایرانی سیستان بلوچستان میں 20 لاکھ بلوچ آباد ہیں۔ یہ شخص اپنے 16 اراکین کے ساتھ 2003/2004 میں حکومت کے سامنے آ کر دعوی کرتا ہے کہ وہ ان 20 لاکھ بلوچوں کی نمائندگی کر رہا ہے اور اسکے مطالبات مانو ورنہ وہ خود کش حملے شروع کر دے گا۔ اس شخص اور اسکے 16 اراکین کو بھلا کس نے حق دیا کہ وہ ان بیس لاکھ بلوچوں کی نمائندگی کا دعوی کرے؟

8۔ پھر وائس آف امریکہ کی فارسی سروس اس کا انٹرویو کرتی ہے اور اسے ڈاکٹر اور مجاہد کا خطاب دیتی ہے۔ اگر یہ امریکہ کی payroll پر نہیں تو پھر اور کیا ہے؟ پھر یہ شخص زاہدان میں مسجد امام علی میں خود کش حملہ کروا کر بیسیوں مسلمانوں کو شہید کرتا ہے اور سینکڑؤں کو زخمی کرتا ہے۔ اور اسکے کچھ دنوں بعد سعودی العربیہ ٹی وی اسکو بطور آزادی فائٹر اور مجاہد کے ٹی وی پر پیش کرتا ہے۔ اب بتلائیے کہ اس مسجد میں کتنے معصوم شہری ایسے تھے جن کا کسی سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔۔۔ مگر یہ عبدالمالک ریکی پھر بھی دعوی کرے کہ وہ معصوموں کو قتل نہیں کرتا؟

9۔ امریکہ خود اس بات کا اقرار کرے کہ سی آئی اے کے جنداللہ سے رابطے ہیں۔ اسی عبدالمالک ریکی کا سگا بھائی کھل کر گواہی دے کہ کس طرح امریکہ جنداللہ کو پیسہ دے رہا ہے، وائس آف امریکہ اسے فریڈم فائٹر کا خطاب دے۔۔۔۔۔ یہ سب کچھ ہو مگر اسکے باوجود ہمارے ان بھائیوں کے نزدیک یہ عبدالمالک ریکی صادق و امین ہے اور اسکا قول باقی تمام شہادتوں پر بھاری ہے اور اگر یہ کہہ رہا ہے اسکے امریکہ سے کوئی تعلقات نہیں تو پھر یقینا یہ صحیح کہہ رہا ہو گا ۔۔۔۔۔۔۔ حالانکہ ہمارے یہی بھائی ہوتے ہیں جو بات بات پر ایران کے اوپر امریکہ پٹھو ہونے کا الزام لگا رہے ہوتے ہیں۔۔۔ بلکہ وہ اس تازہ خود کش حملے پر بھی مختلف فورمز پر یہ تھیوری لیکر آ گئے ہیں کہ یہ امریکہ اور ایران نے آپس کی ملی بھگت سے دھماکہ کروایا ہے تاکہ پاکستان کو شکنچے میں کسا جائے وغیرہ وغیرہ۔

لہذا افسوس کہ ہمارے ان بھائیوں کے دلوں پر جو نفرت کے تالے پڑے ہیں، انہیں فقط اللہ کھولے تو کھولے، مگر یہ لوگ ان تمام تر باتوں کے باوجود اس عبدالمالک ریگی کو ہی صادق تسلیم کرتے رہیں گے اور ایسے ظالم و جابر معصوموں کے قاتل کو اہلسنت کا ہیرو بنا کر پیش کرتے رہیں گے [حالانکہ علاقے کے اہلسنت علماء کی عبدالمالک ریگی کے خلاف ایرانی حکومت کے حمایتی ہیں اور اسکے تکفیری گروہ کی مذمت کرتے ہیں [لنک]

افسوس کہ ان نفرت پھیلانے والوں کا پروپیگنڈہ بہت مضبوط ہے اور یہ مثبت اتحاد کی طرف بلانے والی قوتوں کے مقابلے میں بہت مضبوط ہیں۔ آج سعودی العربیہ ٹی وی اور دیگر کالم نگاروں کی مدد کی وجہ سے عبدالمالک ریگی بطور ہیرو عرب دنیا میں پیش کیا جا رہا ہے اور ہم اسکے خلاف کچھ نہیں کر سکتے اور اس فتنے نے پھیل کر ہی رہنا ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اور قبل اسکے کہ مزید کئی فرشتے آ کر جنداللہ اور عبدالمالک ریگی کی صداقت، معصومیت و پاکیزگی کی گواہی دیں، ایک نظر "دی نیوز" کی اس خبر پر بھی: (پوری خبر اس لنک پر پڑھیں، مگر فقط اہم اقتباسات ہائی لائیٹ کر رہی ہوں):

http://www.thenews.com.pk/top_story_detail.asp?Id=25100

Pakistan tells Iran: Jundallah, TTP and LJ are involved

Tuesday, October 20, 2009

By Amir Mir

LAHORE: Islamabad has informed Tehran that Jundallah (or Soldiers of God), the Pakistan-based anti-Shia militant outfit, which has claimed responsibility for the October 18 deadly suicide attack in Zahedan, targeting Iranian Revolutionary Guards, is carrying out coordinated terrorist operations with the help of the Tehrik-e-Taliban Pakistan (TTP) and the Lashkar-e-Jhangvi (LJ), to undermine Pak-Iran ties.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

While responding to the Iranian allegations, the ministry of interior has informed the concerned authorities in Tehran through the Pakistani ambassador that the October 10 Fidayeen attack on the General Headquarters of the Pakistan Army was also a coordinated operation which was carried out jointly by a select group of highly trained militants belonging to the Tehrik-e-Taliban Pakistan with the help of at least two Punjab-based militant organisations ñ the Lashkar-e-Jhangvi and the Jaish-e-Mohammad. The authorities in Islamabad have conveyed in their post Sunday attack talks with their Iranian counterparts that the enemies of Iran and Pakistan are common and are trying to sabotage the recently signed Pak-Iran gas pipeline project. The Iranian authorities were also apprised of the intelligence reports regarding a recent meeting between Abdul Malik Rigi and some top notches of the TTP.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Initially, patronised by late Taliban commander Nek Mohammad, the Pakistan chapter of Jundallah usually draws its cadre from Jihadi and sectarian groups like the Sipah-e-Sahaba and the Lashkar-e-Jhangvi.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

. Interestingly, there are those in the Pakistani establishment who insist that Jundullah was actually created by the mastermind of 9/11 attacks, Khalid Sheikh Muhammad. He was arrested in March 2003 from Rawalpindi and handed over to the Americans, after which Jundallah went wild. Soon after the Karachi attempt on the corps commander, the police were able to apprehend a group of Jundullah terrorists headed by an Arab, Musab Aruchi, who turned out to be a nephew of Khalid Sheikh with a million dollars on his head.

Jundallah was not without its support system in the port city of Karachi as it proceeded to avenge the arrest and handover of its mastermind after 2003. The support system included two MBBS doctors. Dr Akmal Wahid, an orthopaedic surgeon, and his younger brother Dr Arshad Wahid, a heart specialist, were convicted in 2005 by an anti-terrorism court which sent them behind bars for 18 years on charges of “causing disappearance of evidence by harbouring and providing medical treatment to activists of banned Jundallah group”. There were protest marches in Karachi and Lahore by pious doctors when the two doctors were sentenced. As Dr Arshad Wahid was bailed out almost a year later, he got killed in a US missile attack in the Wana on March 16, 2009. According to recent intelligence information passed on to the ministry of interior, the Jundallah network is still active in Karachi and intends to carry out hostage taking operation for the release of its leader Sheikh Attaur Rehman alias Zubair, who is currently imprisoned in Karachi Central jail after the Anti-Violent Crime Unit arrested him in 2003 from his hideout in Model colony, Karachi.
 

ساجد

محفلین
مہوش ، ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے اور اس کے شہریوں کی ہلاکت پہ ہم سب کو انتہائی صدمہ ہے اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ایران نے اس حملے میں پاکستان کے ساتھ ساتھ امریکہ اور برطانیہ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
آپ نے ایک بات کو تو اتنا طول دے دیا کہ جنداللہ ہی سب کچھ کر رہی ہے تو ذرا یہ بھی سوچئیے کہ جنداللہ سے یہ سب کروایا کس نے؟ اس کا جواب احمدی نژاد کے بیان میں ہے کہ اس میں امریکہ اور برطانیہ بھی ملوث ہیں اور دوسرا جواب امریکہ کے پچھلے تین مہینوں کے پر اسرار اعلانات میں بھی جھلکتا دکھائی دے گا کہ جب اس نے یہ رٹ لگائی کہ بلوچستان میں القاعدہ کے لیڈر چھپے ہوئے ہیں۔
ہمیں اس وقت صرف پاکستانی بن کر سوچنا چاہئیے نا کہ ایران و عرب کی تاریخی لڑائی کو اپنے ملک میں جاری رکھنے کا وطیرہ اختیار کرنا چاہئیے۔
سیاسی حالات یہ بتا رہے ہیں کہ امریکہ پاکستان کو اس کے ہمسایوں سے تنہا کر کے یہاں گھسنے کے ڈرامے میں پوری کامیابی سے عمل پیرا ہے اور بھارت اس کا ساتھ دے رہا ہے۔ اور ہم ہیں کہ ایک دوسرے کا گریبان پھاڑ رہے ہیں۔
ہماری حکومت کو ایران کی شکایت کا ازالہ کرنا چاہئیے اور ایران کے ساتھ اعتماد بحال کرنے کے لئیے انتہائی اعلی سطح کا وفد فوری طور پہ ایران بھیجنا چاہئیے تا کہ مشترکہ تحقیقات کی جا سکیں۔ اور جو بھی سازش میں ملوث ہے اس کو قرار واقعی سزا ملنی چاہئیے۔
چین بھی پاکستان کا ہمسایہ ہے وہاں بھی ایسا ڈرامہ کھیلا جا سکتا ہے اس لئیے پیش بندی کے طور پہ اس کے ساتھ ابھی سے تحویل مجرمین کا معاہدہ کر لینا چاہئیے تا کہ ایسی صورت حال پیدا نہ ہو سکے۔
 
Top