جانو جانو کردا میں آپے ماموں ہویا...... زریاب شیخ

zaryab sheikh

محفلین
ملکی ترقی میں نوجوانوں کا کردار بہت معنی رکھتا ہے جس طرح مرغی کے گوشت میں ٹانگ کی سب سے زیادہ اہمیت ہوتی ہے اسی طرح پڑھے لکھے نوجوان ملک کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں ، یہ بات باعث المیہ ہے کہ پاکستانی نوجوان آج کل کتابوں کی بجائے تکیے کو سینے سے لگا کر سوتے ہیں ، قلم کی جگہ موبائل نے لے لی ہے ، زبان پر اللہ کی بجائے جانو جانو کی تسبیح ہوتی ہے ، پانچ وقت کی نماز مسجد میں کب ہوتی ہے اس کا تو نہیں پتہ ہوتا لیکن محلے کی لڑکی کا پوچھ لو تو ساری تفصیل بتا دیتے ہیں کہ وہ کب اٹھتی ہے ، کب منہ دھوتی ہے ، کس رنگ کے کپڑے پہنتی ہے، کب گھر سے نکلتی ہے اور کب آتی ہے،لیکن اگر دیکھا جائے تو سب سے زیادہ اللہ سے تعلق عاشق کا ہوتا ہے ،،، صبح، دوپہر ، شام اللہ سے دعا کرتا ہے کہ اے اللہ بس میری اس سے شادی ہو جائے ، چھوٹے، چھوٹے بچے رات بھر میری ناک میں دم کریں گے ، زندگی کا مزہ آجائے گا ، حیرت کی بات ہے یہ نوجوان بس صرف دعا کرتے ہیں دوا نہیں کرتے ، نماز پڑھتے ہیں نہ محنت کرتے ہیں اور جب اس لڑکی کی کسی اور سے شادی ہو جاتی ہے تو قسمت کا رونا رو تے رہتے ہیں ، پاکستان کی لڑکیاں اللہ بھلا کرے اپنے والدین پر بوجھ نہیں بنتی، ابا جی بیلنس نہ بھی دیں ، عاشق روز ایزی لوڈ کراتا رہتا ہے ، کتابیں کھول کر سپنے دیکھتی ہیں لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ نہ صرف پڑھائی میں آگے نکل جاتی ہیں بلکہ اچھی جاب بھی مل جاتی ہے ، سوائے عشق کے پاکستانی نوجوان نسل کو کچھ نہیں آتا شاید یہ عشق اس ملک کو ہی لے ڈوبے گا ، اس پر کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے.



ایے میرے وطن کے ٹھرکی نوجوانوں
کچھ تو شرم کرو اور دل لگا کر پڑھو
 
Top