تخیل میں کوئی خنجر۔۔۔۔۔برائے اصلاح

شیرازخان

محفلین
تخیل میں کوئی خنجر چلا کر کیا ملا ہم کو
کہ لفظوں کی رگوں کو پھر دُکھا کر کیا ملا ہم کو

سیاہی ہاتھ پر پھیلی، ہو جیسے آٖگ جنگل کی
قلم کی پیاس آہوں سے بجھا کر کیا ملا ہم کو

نہیں ہر کھیل قسمت کا ذرا سا حوصلہ کرنا
کہ ہر بازی مقدر کی بنا کر کیا ملا ہم کو

اگر سنسان رہنے دیں تو کچھ عبرت ہی حاصل ہو
چلو میلے بھی قبروں پر لگا کر کیا ملا ہم کو

گرے کچھ اور نظروں سے ہوئے کچھ اور بھی تنہا
کہ اپنے پیٹ سے کپڑا اُٹھا کر کیا ملا ہم کو

وہ نظریہ ء پہچاں ہی جو دب کر لُٹ گیا اپنا
تو دشمن سے یہ جسم و جاں بچا کر کیا ملا ہم کو

جنہیں بہتر طریقے سے ہزاروں نے کیا موزوں
وہ باتیں پھر سے شعروں میں بنا کر کیا ملا ہم کو

الف عین
 

شیرازخان

محفلین
تخیل میں کوئی خنجر چلا کر کیا ملا ہم کو
کہ لفظوں کی رگوں کو پھر دُکھا کر کیا ملا ہم کو

سیاہی ہاتھ پر پھیلی، ہو جیسے آٖگ جنگل کی
قلم کی پیاس آہوں سے بجھا کر کیا ملا ہم کو

نہیں ہر کھیل قسمت کا ذرا سا حوصلہ کرلیں
کہ ہر بازی مقدر کی بنا کر کیا ملا ہم کو

اگر سنسان رہنے دیں تو کچھ عبرت ہی حاصل ہو
چلو میلے بھی قبروں پر لگا کر کیا ملا ہم کو

گرے کچھ اور نظروں سے ہوئے کچھ اور بھی تنہا
کہ اپنے پیٹ سے کپڑا اُٹھا کر کیا ملا ہم کو

وہ نظریہ ء پہچاں ہی جو دب کر لُٹ گیا اپنا
تو دشمن سے یہ جسم و جاں بچا کر کیا ملا ہم کو

جنہیں بہتر طریقے سے ہزاروں نے کیا موزوں
وہ باتیں پھر سے شعروں میں بنا کر کیا ملا ہم کو

الف عین
محمد اسامہ سَرسَری
طارق شاہ
 

طارق شاہ

محفلین
برادرم شیر خان
غزل جس خیال پر آپ نے سوچ کر کہی ہوگی ، وہ خیال بہت اچھا ہوگا
لیکن جو خیال اس سے آپ کے ذہن میں ہیں وہ قاری پر واضح نہیں ہوتا
ایک آدھ شعر سے کچھ مفہوم کا پتہ یا کچھ خاکہ سا بنتا ہے ، مگر الفاظ
نشت و برخاست اور بستن سے کوئی اثر پذیری نہیں دکھلاتے

تخیل میں کوئی خنجر چلا کر کیا ملا ہم کو
اس سے یوں یا ایسا مفہوم بھی ملتا ہے کہ حقیقت میں چلانا چائے تھا

کہ لفظوں کی رگوں کو پھر دُکھا کر کیا ملا ہم کو
پھر کیوں دُکھایا، ایک بار ہی کافی تھا ، دوبارہ کرنے سے فائدہ کچھ نہیں ہوا ، وغیرہ وغیرہ

ہم کو یہاں ، جمع یعنی ایک سے زیادہ ، کوئی اور بھی آپ کے ساتھ شامل کا تاثر زیادہ دیتا ہے

کوشش کریں کہ دونوں مصرعوں میں باہمہ ربط ہو ، دونوں مل کر ایک صاف اور واضح خیال
یا بیان بن کر قاری کے مطالع میں آئیں ، اجتماعی بیان نہیں تو مجھ کو کرنے میں کوئی عار ، یا تجھ کو ، وغیرہ

خیال و خواب پر خنجر چلا کر کیا ملا تجھ کو
انہیں بھی جسم سا میرے بنا کر کیا ملا تجھ کو

خنجر کی ضرورت ہی کیا ویسے ہی مثال کے لئے آپ کے الفاظ استعمال کر رہاہوں
کہ کم کم از کم اس طرح بھی کرنے سے ربط دونوں میں اور مفہوم کچھ کہ انہیں بھی جسم کی طرح
دکھتا، آزاری ، یا زخمی کردیا

نہیں ہر کھیل قسمت کا ذرا سا حوصلہ کرلیں
کہ ہر بازی مقدر کی بنا کر کیا ملا ہم کو

مقدّر کا نہیں ہر کھیل اِس پر متفق ہو لیں
ہر اک ہارے کو، قسمت کا بنا کر کیا ملا ہم کو

یا یوں

مقدّر کا نہیں ہر کھیل اِس پر متفق ہو لو
ہر اک ہارے کو، قسمت کا بنا کر کیا ملا تجھ کو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ناصر کاظمی صاحب کی پہلی بارش لیں اور روزانہ اس طرح پڑھیں کہ یہ ہفتے میں ایک بار زیادہ سے زیادہ دو بار ختم ہو
یعنی ہر پہلو سے دیکھیں کتنے سادہ الفاظ ہیں ، کس طرح نثر کی طرح لگنے والی باتیں اشعار میں ڈھل گئی ہیں
اور کیوں پڑھتے رہنے کو جی کرتا ہے
دو تین مہینے بعد کی تبدیلی آپ نہیں پڑھنے والے بھی محسوس کریں گے

میں نے جب لکھنا سیکھا تھا
تو جب میرے گھر آیا تھا
میں جب تیرے گھر پہنچا تھا
مجھ کو کہیں اور جانا تھا

یہ سب مختلف غزلوں کے پہلے مصرعہ ہیں ، میرے خیال میں کوئی دو درجن غزل ایک ہی زمین میں ہے
اورایک قافیہ کو کئی غزلوں اور طریقوں سے استعمال بھی دیکھیں گے

شعروں کی سادگی دیکھیں :
تیرا قصور نہیں میرا تھا
میں تجھ کو اپنا سمجھا تھا

آنکھ کھلی تو تجھے نہ پاکر
میں کتنا بے چین ہوا تھا

بھولی نہیں وہ شام جدائی
میں اس روز بہت رویا تھا

ایسی نثر کی طرح جو دل میں اترتی ہی چلی جاتی ہے ۔
ان کے بعد آھستہ آھستہ دوسرے مشہور شعراء کا مطالعہ کرتے رہنے سے مزید قوت گویائی آئے گی

امید ہے میری باتیں بری نہیں لگی ہونگیں کہ بھائی کا بھائی کو اس سے بہتر مشورہ کیا ہوسکتا ہے

بہت خوش رہیں :):)
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
یہ شعر وزن میں نہیں
وہ نظریہ ء پہچاں ہی جو دب کر لُٹ گیا اپنا
تو دشمن سے یہ جسم و جاں بچا کر کیا ملا ہم کو
پہچان کو نون غنہ کر دینا غلط ہے، یہ ہندی لفظ ہے، اس کے ساتھ اضافت بھی روا نہیں۔
باقی اشعار بھی واضح نہیں، درست تو ہیں
 

شیرازخان

محفلین
برادرم شیر خان
غزل جس خیال پر آپ نے سوچ کر کہی ہوگی ، وہ خیال بہت اچھا ہوگا
لیکن جو خیال اس سے آپ کے ذہن میں ہیں وہ قاری پر واضح نہیں ہوتا
ایک آدھ شعر سے کچھ مفہوم کا پتہ یا کچھ خاکہ سا بنتا ہے ، مگر الفاظ
نشت و برخاست اور بستن سے کوئی اثر پذیری نہیں دکھلاتے

تخیل میں کوئی خنجر چلا کر کیا ملا ہم کو
اس سے یوں یا ایسا مفہوم بھی ملتا ہے کہ حقیقت میں چلانا چائے تھا

کہ لفظوں کی رگوں کو پھر دُکھا کر کیا ملا ہم کو
پھر کیوں دُکھایا، ایک بار ہی کافی تھا ، دوبارہ کرنے سے فائدہ کچھ نہیں ہوا ، وغیرہ وغیرہ

ہم کو یہاں ، جمع یعنی ایک سے زیادہ ، کوئی اور بھی آپ کے ساتھ شامل کا تاثر زیادہ دیتا ہے

کوشش کریں کہ دونوں مصرعوں میں باہمہ ربط ہو ، دونوں مل کر ایک صاف اور واضح خیال
یا بیان بن کر قاری کے مطالع میں آئیں ، اجتماعی بیان نہیں تو مجھ کو کرنے میں کوئی عار ، یا تجھ کو ، وغیرہ

خیال و خواب پر خنجر چلا کر کیا ملا تجھ کو
انہیں بھی جسم سا میرے بنا کر کیا ملا تجھ کو

خنجر کی ضرورت ہی کیا ویسے ہی مثال کے لئے آپ کے الفاظ استعمال کر رہاہوں
کہ کم کم از کم اس طرح بھی کرنے سے ربط دونوں میں اور مفہوم کچھ کہ انہیں بھی جسم کی طرح
دکھتا، آزاری ، یا زخمی کردیا

نہیں ہر کھیل قسمت کا ذرا سا حوصلہ کرلیں
کہ ہر بازی مقدر کی بنا کر کیا ملا ہم کو

مقدّر کا نہیں ہر کھیل اِس پر متفق ہو لیں
ہر اک ہارے کو، قسمت کا بنا کر کیا ملا ہم کو

یا یوں

مقدّر کا نہیں ہر کھیل اِس پر متفق ہو لو
ہر اک ہارے کو، قسمت کا بنا کر کیا ملا تجھ کو
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
ناصر کاظمی صاحب کی پہلی بارش لیں اور روزانہ اس طرح پڑھیں کہ یہ ہفتے میں ایک بار زیادہ سے زیادہ دو بار ختم ہو
یعنی ہر پہلو سے دیکھیں کتنے سادہ الفاظ ہیں ، کس طرح نثر کی طرح لگنے والی باتیں اشعار میں ڈھل گئی ہیں
اور کیوں پڑھتے رہنے کو جی کرتا ہے
دو تین مہینے بعد کی تبدیلی آپ نہیں پڑھنے والے بھی محسوس کریں گے

میں نے جب لکھنا سیکھا تھا
تو جب میرے گھر آیا تھا
میں جب تیرے گھر پہنچا تھا
مجھ کو کہیں اور جانا تھا

یہ سب مختلف غزلوں کے پہلے مصرعہ ہیں ، میرے خیال میں کوئی دو درجن غزل ایک ہی زمین میں ہے
اورایک قافیہ کو کئی غزلوں اور طریقوں سے استعمال بھی دیکھیں گے

شعروں کی سادگی دیکھیں :
تیرا قصور نہیں میرا تھا
میں تجھ کو اپنا سمجھا تھا

آنکھ کھلی تو تجھے نہ پاکر
میں کتنا بے چین ہوا تھا

بھولی نہیں وہ شام جدائی
میں اس روز بہت رویا تھا

ایسی نثر کی طرح جو دل میں اترتی ہی چلی جاتی ہے ۔
ان کے بعد آھستہ آھستہ دوسرے مشہور شعراء کا مطالعہ کرتے رہنے سے مزید قوت گویائی آئے گی

امید ہے میری باتیں بری نہیں لگی ہونگیں کہ بھائی کا بھائی کو اس سے بہتر مشورہ کیا ہوسکتا ہے

بہت خوش رہیں :):)
جناب محترم طارق صاحب آپ کی اسقدر تفصیلی اور واضح اصلاح بھی دل میں اتر گئی۔۔انشاللہ ضرور عمل کروں گا۔۔۔!!
 
Top