بچے ہمارے عہد کے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نظام الدین

محفلین
ایک عامل کا بڑا چرچا تھا کہ وہ روحوں سے بات کروادیتے ہیں۔ ایک بچہ جو اپنی ذہانت اور ہوشیاری کی وجہ سے محلے بھر میں مشہور تھا، عامل کے پاس پہنچا اور نذرانہ پیش کرنے کے بعد کہا۔

’’میں اپنے دادا کی روح سے بات کرنا چاہتا ہوں۔‘‘

اسے ایک اندھیرے کمرے میں لے جایا گیا جہاں اگربتیاں جل رہی تھیں۔ چند لمحوں کے بعد ایک بھاری آواز سنائی دی۔ ’’کیوں آئے ہو برخوردار؟‘‘

قریب سے عامل صاحب کے چیلے نے بچے کو ٹھوکا دیا۔ ’’یہ تمہارے دادا کی روح بول رہی ہے۔ پوچھو کیا پوچھنا چاہتے ہو؟‘‘

’’دادا جان!‘‘ بچے نے سر کھجاتے ہوئے کہا۔ ’’مجھے آپ سے صرف یہ پوچھنا ہے کہ آپ کی روح یہاں کیا کررہی ہے جبکہ آپ کا تو ابھی انتقال بھی نہیں ہوا‘‘
 
Top