درد باغِ جہاں کے گل ہیں یا خار ہیں تو ہم ہیں

باغِ جہاں کے گل ہیں یا خار ہیں تو ہم ہیں
گریار ہیں تو ہم ہیں، اغیار ہیں تو ہم ہیں

وابستہ ہے ہمیں سے گر جبر ہے وگر قدر
مجبور ہیں تو ہم ہیں مختار ہیں تو ہم ہیں

الفاظ خلق ہم بن سب مہملات سے تھے
معنی کی طرح ربط گفتار ہیں تو ہم ہیں


تیرا ہی حسن جگ میں ہر چند موجزن ہے
تس پر بھی تشنہ کامِ دیدار ہیں تو ہم ہیں


اوروں سے تو گرانی یک لخت اٹھ گئی تھی
اے درد اپنے دل کے گریا ہیں تو ہم ہیں

 
Top