ایک قومی کتاب کا تصور ہی مبہم اور مشکوک ہے

ایک قومی کتاب کا تصور ہی مبہم اور مشکوک ہے
http://www.asiatimes.co.in/urdu/بلا_تبصرہ/2014/12/2502_
بلا تبصرہ اول تو ایک قومی کتاب کا تصور ہی مبہم اور مشکوک ہے ۔ دوسریے یہ ہمارے سیکولرزم کی روح کے بھی خلاف ہے ۔ سشما سوراج کو یہ بات نہیں بولنی چاہیے ، گیتا ہندووں کے لیے ایک مقدس الہامی کتاب ہو سکتی ہے لیکن دوسرے مذاہب کے لوگوں کے لیے اسے قومی الہامی کتاب کے طور پر قبول کرنا گوارہ نہیں ہو سکتا ۔ایک سیکولر ملک ہونے کے ناطے حکومت کو دیگر مزاہب کے جزبات و احساسات کی بھی قدر کرنی چاہیے ۔ اس میں شک نہیں کہ گیتا اعلی درجے کی فلسفیانہ اقدار کی حامل کتاب ہے ،لیکن ہندوستان میں ہر مذہب اپنے پاس ایسی ہی تعلیمات رکھنے کا دعوی کر سکتا ہے ۔
بدھ دیو نندی بشنو پور دی ہندو 9دسمبر 2014 - See more at: http://www.asiatimes.co.in/urdu/بلا_تبصرہ/2014/12/2502_#sthash.MfMpDqPV.dpuf
 
Top