ایبٹ آباد آپریشن جعلی تھا، اسامہ کا انتقال 2006 ء میں ہوا، سابق سی آئی اے ایجنٹ

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ميرے ليے يہ بات حيران کن ہے کہ آپ مذہب کو بنياد بنا کر مجھے تنقيد کا نشانہ بنا رہے ہيں اور ميرے مذہبی عقائد پر سوال اٹھا رہے ہيں۔ ليکن آپ ان افراد اور گروہوں اور ان کے "کارناموں" کو يکسر نظرانداز کر رہے ہيں جو باقاعدہ مذہب کا نام لے کر بے گناہ لوگوں کو قتل کر رہے ہيں۔

آپ دہشت گردی کے عالمی مسلئے کو مسلمانوں اور غير مسلموں کے درميان جاری کسی مذہبی جنگ کا رنگ دے کر اسے غلط پيرائے ميں بيان کر رہے ہيں۔ اگر آپ کی يہ منطق درست ہوتی تو سعودی عرب اور پاکستان کی حکومتوں سميت اسلامی دنيا کے بيشتر ممالک ہمارے ساتھ نہ کھڑے ہوتے اور تشدد اور عدم برداشت کی اس لہر کو روکنے کے ليے ہمارا ساتھ نہ دے رہے ہوتے جس نے نہ صرف يہ کہ اس خطے کو بلکہ دنيا بھر ميں انسانی جانوں کو خطرے ميں ڈالا ہوا ہے۔ يہ دليل اس ليے بھی قابل قبول نہيں ہے کيونکہ دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد ميں کوئ قدر مشترک نہيں ہے۔ بلکہ حقيقت يہ ہے کہ ان درندوں کے جرائم کے سبب غير مسلموں کی بجائے مسلمانوں کا زيادہ نقصان ہوا ہے۔


آپ نے امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ سے ميری وابستگی کی بنياد پر مجھے غداری کا طعنہ ديا ہے اور ميرے مذہب پر سوال اٹھائے ہيں ليکن اگر ميری پوسٹنگز کا جائزہ ليں تو آپ يہ حقي‍ت جان ليں گے کہ ميرے اکثر پيغامات کی بنيادی اساس مذہب کے حوالے سے بالکل نہيں ہوتی۔ نا تو ميں غير مسلموں کے ليے حمايت حاصل کرنے کا متمنی ہوں اور نا ہی ميں اس بات ميں دلچسپی رکھتا ہوں کہ آپ امريکی حکومت کی تمام تر پاليسيوں سے اتفاق کريں۔ ليکن ميں دہشت گردی کے جس مشترکہ ايشو کو اجاگر کرتا ہوں وہ مذہبی وسياسی وابستگی اور جغرافيائ حدود سے قطع نظر تمام انسانيت کے ليے يکساں اہميت کا حامل ہے۔


اگر آپ دنيا بھر ميں مسلمانوں اور اسلام کے تشخص کے حوالے سے ايک فکر اور سوچ رکھتے ہيں تو پھر يہ لازم ہے کہ ان افراد کے اعمال کے خلاف اپنی آواز بلند کريں جو دانستہ اپنی متشدد کاروائيوں پر پردہ ڈالنے کے ليے مذہب کو استعمال کر رہے ہيں۔ يہ وہ لوگ ہيں جو تمام انسانيت کے خلاف مسلسل جرم کر رہے ہيں اور پھر اپنے آپ کو ايسے بے خوف جنگجو کی صورت ميں پيش کرتے ہيں جو دنيا بھر ميں مسلمانوں کی ناموس اور عظمت کے ليے باطل کے خلاف برسرپيکار ہيں۔


امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ ميں ايک مسلمان کی حيثيت سے کام کرتے ہوئے ميں سمجھتا ہوں کہ يہ ميری ذمہ داری ہے کہ ان افراد کی انسانی سوز کاروائيوں پر بات کروں جو ان مذہبی قدروں کو پامال کر رہے ہيں جو ميرے اور آپ کے ليے يکساں عزيز ہیں۔ يہ وہ لوگ ہيں جو اپنے خونی نظريات اور سوچ کی ترويج اور اپنے تسلط کو عام عوام پر بڑھانے کے ليے مذہب کو يرغمال بنانے کی کوشش کر رہے ہيں۔


اس حوالے سے کوئ ابہام نہيں ہونا چاہيے کہ دہشت گرد تنظيموں کے خلاف جاری عالمی کاوشوں کا دنيا ميں مسلمانوں اور غير مسلموں کے مابين موجود تفريق سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ بلکہ حقيقت تو يہ ہے کہ القائدہ اور اس سے منسلک تنظيموں نے تو بارہا يہ کہا ہے کہ ان کی لڑائ ہر اس فريق کے خلاف ہے جو ان کی جانب سے کی جانے والی مذہبی تشريح سے انحراف کرے اور اس ضمن ميں وہ مستند اسلامی اسکالرز، پاک فوج کے سپاہيوں اور يہاں تک کہ عام مسلمان شہريوں کو بھی خاطر ميں لانے کو تيار نہيں ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall

زبردست فواد کتنے خوبصورت خیالات کے مالک ہیں آپ، یقین جانیے آپ کی ایسی باتیں دل کو بے حد بھاتی ہیں نہ جانے کیوں ویت نام سے افغانستان، بے شمار افریقی ممالک عراق ایران مشرق وسطیٰ کے اور جانے کتنے ممالک اور وینزویلا بلا بلا بلا جیسے احمق ممالک اور ریاستیں امریکی حکومتوں سے جانے کیوں خائف ہیں۔ بہر کیف موضوع پر رہتے ہوئے کہ آپ کے مذکورہ خیالات سے مجھے اچانک ایک شخص کا خیال آگیا جو بڑا پرتشدد انسان تھا اور مذہبی جنونیت کا شکار بھی شاید آپ بھی اس کو جانتے ہوں جارج بش اس کا نام تھا جو یو ایس اے نامی ملک کا شاید صدر تھا ( شکر ہے آپ کا تعلق امریکا سے ہے یو ایس اے سے نہیں) بہر کیف یہاں میں اس جنونی کے حوالے سے بعض حقائق بیان کرتا ہوں اور یہ کچھ نئے نہیں بالکل نو دو گیارہ (9/11کچھ لوگ پیار سے اس واقعہ کو نو دو گیارہ بھی کہتے ہیں، کہ اس کے بعد یو ایس اے، کے بدن پر جو نام نہاد انسانیت کی لنگی باقی رہ گئی تھی، کہ ایٹم بم نے بقیہ کپڑے جلا دیے تھے، وہ بھی نو دو گیارہ ہوگئی، اور بے چارہ یو ایس اے، ارے ، اے اے اے کرتا رہ گیا، بعد میں سنا ہے کہ وہ لنگی، کفن کی صورت میں اسرائیل کے ہاتھ لگی اور وہ اس سے آج کل اپنے مردہ اور سڑتے ہوئے بدن کو ڈھاکنے کا کام لیتا ہے) کی شیطانی شہرت کی طرح متعدد لوگ ان سے واقف ہیں، (لیکن چونکہ آپ کا تعلق برا عظم شمالی امریکا سے ہے جو قطب شمالی سے قریب ہے اور سنا ہے کہ وہاں اتنی سردی پڑتی ہے کہ "بعض خبریں" وہاں پہچنے سے پہلے ہی جم جاتی ہیں) تو خیر یہاں میں اس شیطان کی کچھ شیطانیہ بیان کرتا ہوں آپ بھی ملاحظہ فرمائیے

دیکھا آپ نے اس جنونی بش نے، اس جنگ کو جو مذہبی جنونیوں کے خلاف محض ایک جنگ تھی خود ہی صلیبی جنگ کہ دیا۔ چہ چہ چہ بات تو مشہور ہے لیکن پھر وہی بات کہ شاید آپ واقف نہ ہوں اور یہ خبر کہیں راستے میں جم گئی ہو۔

پھر یہ دیکھئے اس جنونی بش کے بارے میں کچھ لوگوں کی آراء

مثلا کیرن آرمسٹرانگ کہتی ہے

Whatever Bush's personal beliefs, the ideology of the Christian right is both familiar and congenial to him. This strange amalgam of ideas can perhaps throw light on the behaviour of a president, who, it is said, believes that God chose him to lead the world to Rapture, who has little interest in social reform, and whose selective concern for life issues has now inspired him to veto important scientific research. It explains his unconditional and uncritical support for Israel, his willingness to use "Jewish End-time warriors" to fulfil a vision of his own - arguably against Israel's best interests - and to see Syria and Iran (who seem to be replacing Saddam as the "enemy of the north") as entirely responsible for the unfolding tragedy.

اس لنک سے آپ پورا آرٹیکل پڑھ سکتے ہیں جو گارڈین میں چھپا ہے، یار فواد یہ ریپچر کیا چیز ہوتی ہے کیا اس کا تعلق مذہب سے ہے؟

اور پھر یہ دیکھیئے کہ دی نیشن میں ایک عجیب ہی مضمون چھپا تھا اس کا لکھاری کیون فلپس ہے

The last arena of theological influence, almost as important as sex, birth and mortality, involves American foreign policy, bringing us to the connections among the "war on terror," the rapture, the end times, Armageddon and the thinly disguised US crusade against radical Islam. Since Islam and Christianity began fighting in the seventh century, the Holy Land has often brought disillusionment: after the Crusades (all nine of them); after the fall of Constantinople in 1453; and five centuries later for the British, in particular, after World War I. Unmindful Western nations may still be playing out the Crusader hand. In the months before George W. Bush sent US troops into Iraq, his inspirational reading each morning was a book of sermons by a Scottish preacher accompanying troops about to march on Jerusalem in 1917.
لیکن فواد اس پیرا کی آخری سطور پر مجھے یقین نہیں آ رہا ہے کیا واقعی ایسا ہی تھا؟ چہ چہ چہ ایسا بدبودار صلیبی جنگجو امریکی صدر تھا؟؟
ویسے تو یار کہنے کو بہت کچھ ہے لیکن امید ہے کہ ٹیمپلر جارج بش کا لگایا ہوا پودا برگ و بار لائے گا اورAnders Behring Breivikجیسے کئی ہونہار سپوت بش کے مشن کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔اور آخر میں میرے خیال میں وینزویلا کے صدر شاویز نے جو بش کو لوسیفر کہا تھا صحیح ہی کہا تھا کیا خیال ہے آپ کا مسٹر فواد بش۔
 

Fawad -

محفلین
1- سارے یہودی کیوں غائب تھے اس دن؟؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


گيارہ ستمبر2001 – 4000 گمشدہ يہوديوں کا معمہ

گيارہ ستمبر 2001 کے واقعے کے بعد يہ افواہ گردش کرنے لگی کہ اس دن 4000 يہودی کام پر نہيں آئے۔ جس سے اس تاثر کو تقويت ملی کہ اس حادثے کے پيچھے اسرائيل کی خفيہ ايجينسيوں اور امريکی حکومت کا ہاتھ تھا۔

سب سے پہلے اس بات کا ذکر حزب اللہ کے ٹی – وی نيٹ ورک ال منار پر 17 ستمبر 2001 کو کيا گيا۔ ٹی – وی پر ايک خبر چلائ گئ جس ميں يہ دعوی کيا گيا کہ 4000 يہودی معجزانہ طور پر ورلڈ ٹريڈ سينٹر سے غير حاضر رہے۔ يہوديوں کی اس تعداد کا حوالہ ايک اداريے سے ليا گيا تھا جس کا عنوان تھا "11 ستمبر کے واقعے ميں سينکڑوں اسرائيلوں کی گمشدگی"۔ يہ اداريہ جيروسلم پوسٹ کے 12 ستمبر 2001 کے انٹرنيٹ ايڈيشن ميں شائع کيا گيا تھا۔ اس اداريے کے مطابق "جيروسلم کے دفتر خارجہ کو اب تک 4000 اسرائيلوں کے نام موصول ہوئے ہيں جو حملے کے وقت پينٹاگون اور ورلڈ ٹريڈ سينٹر کے آس پاس موجود تھے"۔ يہ اداريہ آپ اس ويب لنک پر پڑھ سکتے ہيں۔

http://www.fpp.co.uk/online/02/10/JerusPost120901.html

المنار ٹی- وی نے اس خبر کو اس طرح سے شائع کيا کہ اس کا سياق وسباق ہی تبديل ہو گيا۔ اور اس خبر نے ايک افواہ کی شکل اختيار کر لی۔ 11 ستمبر 2001 کو ہلاک ہونے والے افراد ميں سے ورلڈ ٹريڈ سينٹر ميں کام کرنے والے افراد 2071 تھے۔ 11 اکتوبر 2001 کو وال اسٹريٹ جرنل ميں شائع ہونے والے ايک اداريے کے مطابق قريب 1700 افراد نے اپنا مذہب رجسٹر کروايا تھا جس ميں سے 10 فيصد يہودی تھے۔ 5 ستمبر 2002 کو ماہنامہ جيوش کے ايک اداريے کے مطابق "نيويارک ٹائمز نے مرنے والے افراد کے جو نام اور ديگر اعداد وشمار حاصل کيے ہيں اس کے مطابق قريب 400 يہودی اس حادثے ميں ہلاک ہوئے۔" اس حساب سے 11 ستمبر 2001 کو ہلاک شدگان ميں 15 فيصد يہودی شامل تھے۔ کينٹر فٹزجيرلڈ نامی صرف ايک کمپنی کے 658 ميں سے 390 ملازمين اس حادثے ميں مارے گئے جس ميں سے 49 يہودی تھے، جس کا تناسب 12 سے 13 فيصد بنتا ہے۔ ان 49 ملازمين کے نام اور انکی آخری رسومات کہاں ادا کی گئيں اسکی تفصيلات اس ويب لنک پر پڑھ سکتے ہيں۔

http://myfriendsphotos.tripod.com/cf.html

دو ہزار دو (2002) ميں نيويارک کی مجموعی آبادی ميں يہودی آبادی کا تناسب 12 فيصد تھا۔ ورلڈ ٹريڈ سينٹر ميں 10 سے 15 فيصد يہوديوں کی ہلاکت عددی اعتبار سے نيورک ميں مقيم يہودی آبادی کے تناسب کے عين مطابق ہے۔

ورلڈ ٹريڈ سينٹر کے ہلاک شدگان ميں 76 يہودی ايسے تھے جو عمارت کے ان حصوں ميں کام کرتے تھے جہاں پر ہوائ جہاز ٹکرايا تھا۔ اس ميں کينٹر فٹزجيرلڈ کے علاوہ مارش اينڈ مکلينن کے 295 اور اون کارپوريشن کے 176 ملازمين لقمہ اجل بنے۔ ان ہلاک شدگان ميں سے بيشتر کی تصاوير اور ذاتی کوائف آپ اس ويب لنک پو ديکھ سکتے ہيں۔

http://projects.washingtonpost.com/911victims/

"گيارہ ستمبر 2001 – 4000 گمشدہ يہوديوں کا معمہ" - ان سينکڑوں بلکہ ہزاروں "سازشی داستانوں" ميں سے ايک ہے جو 11 ستمبر 2001 کے حوالے سے انٹرنيٹ پر موجود ہيں۔ جيسا کہ ميں نے پہلے کہا کہ اگر ہر الزام کا جواب دينے کی کوشش کی جائے تو اس کے ليے تو کئ کتابيں لکھی جا سکتی ہيں۔ ليکن حقيقت يہی ہے کہ اس حادثے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے ہر سوال کا جواب سائنسی تحقيق اور اعداد وشمار کی روشنی ميں ديا جا سکتا ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

Fawad -

محفلین
یہاں میں اس شیطان کی کچھ شیطانیہ بیان کرتا ہوں آپ بھی ملاحظہ فرمائیے

دیکھا آپ نے اس جنونی بش نے، اس جنگ کو جو مذہبی جنونیوں کے خلاف محض ایک جنگ تھی خود ہی صلیبی جنگ کہ دیا۔ چہ چہ چہ بات تو مشہور ہے لیکن پھر وہی بات کہ شاید آپ واقف نہ ہوں اور یہ خبر کہیں راستے میں جم گئی ہو۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


اگر آپ انگلش زبان کی لغت ميں لفظ "کروسيڈ" کا مطلب ديکھيں تو آپ کو معلوم ہو گا کہ اس کے جو معنی درج ہيں وہ "ايک مقصد کے حصول کے ليے منظم کوشش" ہے۔ آپ کسی لفظ کا تجزيہ اس ثقافت اور تناظر سے الگ کر کے نہيں کر سکتے جس ميں وہ استعمال کيا گيا ہے۔ امريکی معاشرے ميں منشيات کے خلاف جنگ يا کسی نشے کے خلاف کی جانے والی کوشش اور شديد ردعمل اور ايسے ہی کئ موقعوں پر اس لفظ کا استعمال عام بات ہے۔ جب صدر بش نے اس لفظ کا استعمال کيا تھا تو اس کا مطلب دہشت گردی کے خلاف ايک مضبوط و مربوط اور منظم عالمی کوشش کے حوالے سے تھا۔ انھوں نے اسلام يا کسی مذہبی تصادم کا ذکر تک نہيں کيا تھا۔ يہ جنگ براہراست ان دہشت گردوں کے خلاف تھی جنھوں نے امريکہ پر حملہ کيا تھا۔

امريکہ اسلام کا دشمن نہيں ہے۔ عالمی تعلقات عامہ کی بنياد اور اس کی کاميابی کا انحصار مذہبی وابستگی پر نہيں ہوتا۔ اس اصول کا اطلاق امريکہ سميت تمام مسلم ممالک پر ہوتا ہے۔

يہ الزام کہ امريکہ اسلام کے خلاف حالت جنگ ميں ہے اور اس دليل پر مبنی سوچ جس کا ذکر اس تھريڈ ميں کيا جا رہا ہے اس کی بنياد قريب 10 برس قبل سابق صدر بش کی جانب سے استعمال ہونے والے ايک لفظ "کروسيڈ" کی ايک مخصوص انداز میں اختراح کی گئ تشريح ہے۔ ميں پہلے ہی اس تناظر اور حالات کی وضاحت کر چکا ہوں جن ميں سابق صدر نے ان عناصر کے خلاف اجتماعی سطح پر مشترکہ جدوجہد کی اہميت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی تھی جنھوں نے 911 کو امريکہ پر حملے کيے تھے۔

ليکن چونکہ امريکی صدر کی جانب سے ادا کيے جانے والے الفاظ کو رائے دہندگان "ناقابل ترديد" ثبوت کی حيثيت سے قابل قبول معيار اور پيمانہ تسليم کرتے ہيں تو پھر اسی صدر کے يہ واضح الفاظ اس غلط سوچ کو رد کرنے کے لیے کافی ہونے چاہیے کہ امريکی حکومت اسلام پر جنگ مسلط کرنے کے درپے ہے۔

http://youtu.be/xKacGTJ6-W4

اسی ضمن میں چاہوں گا کہ صدر اوبامہ کے نقطہ نظر کو بھی سنيں جنھوں نے متعدد بار بيانات اور تقارير ميں موجودہ امريکی انتظاميہ کی سرکاری پوزيشن واضح کی ہے۔

http://youtu.be/A-4CjXie-Aw

اگر آپ کی مکمل دليل اور سوچ ايک سابق امريکی صدر کے غلط تناظر ميں شائع شدہ بيان کی مسخ شدہ تشريح پر مبنی ہے تو پھر اسی اصول اور قاعدے کے مطابق آپ کو موجودہ امريکی صدر کے بيان کو بھی اہميت اور فوقيت دينی چاہيے۔ ان کا يہ بيان بالکل واضح، مکمل اور ابہام سے عاری ہے جسے نہ صرف خود امريکی صدر نے بلکہ تمام اہم امريکی سفارت کاروں اور عہديداروں نے بارہا دہرايا ہے۔

"ميں يہ واضح کرتا ہوں کہ امريکہ نہ تو اسلام کے ساتھ حالت جنگ ميں ہے اور نہ ہی کبھی ايسا ہو گا۔ ليکن ہم ان دہشت گردوں کا پيچھا ضرور کريں گے جو ہماری سيکورٹی کے لیے شديد خطرہ ہيں۔ کيونکہ ہم بھی اسی بات کی مذمت کرتے ہيں جس کی مذمت تمام مذاہب کے لوگ کرتے ہيں يعنی کہ بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کی ہلاکت"۔

افغانستان اور پاکستان سے متعلق امريکہ کے مقاصد اور پاليسياں مذہب کی بنياد پر نہيں ہيں۔ صدر اوبامہ نے اس بات کا اعادہ قاہرہ ميں اپنے تاريخی خطاب ميں کيا تھا۔

امريکہ حکومت پاکستان اور پاکستانی فوج کی جانب سے عوام کی حفاظت اور سيکورٹی اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لیے کی جانے کوششوں کی مکمل حمايت کرتا ہے، جو ہمارے مشترکہ دشمن ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


اگر آپ انگلش زبان کی لغت ميں لفظ "کروسيڈ" کا مطلب ديکھيں تو آپ کو معلوم ہو گا کہ اس کے جو معنی درج ہيں وہ "ايک مقصد کے حصول کے ليے منظم کوشش" ہے۔ آپ کسی لفظ کا تجزيہ اس ثقافت اور تناظر سے الگ کر کے نہيں کر سکتے جس ميں وہ استعمال کيا گيا ہے۔ امريکی معاشرے ميں منشيات کے خلاف جنگ يا کسی نشے کے خلاف کی جانے والی کوشش اور شديد ردعمل اور ايسے ہی کئ موقعوں پر اس لفظ کا استعمال عام بات ہے۔ جب صدر بش نے اس لفظ کا استعمال کيا تھا تو اس کا مطلب دہشت گردی کے خلاف ايک مضبوط و مربوط اور منظم عالمی کوشش کے حوالے سے تھا۔ انھوں نے اسلام يا کسی مذہبی تصادم کا ذکر تک نہيں کيا تھا۔ يہ جنگ براہراست ان دہشت گردوں کے خلاف تھی جنھوں نے امريکہ پر حملہ کيا تھا۔

امريکہ اسلام کا دشمن نہيں ہے۔ عالمی تعلقات عامہ کی بنياد اور اس کی کاميابی کا انحصار مذہبی وابستگی پر نہيں ہوتا۔ اس اصول کا اطلاق امريکہ سميت تمام مسلم ممالک پر ہوتا ہے۔

يہ الزام کہ امريکہ اسلام کے خلاف حالت جنگ ميں ہے اور اس دليل پر مبنی سوچ جس کا ذکر اس تھريڈ ميں کيا جا رہا ہے اس کی بنياد قريب 10 برس قبل سابق صدر بش کی جانب سے استعمال ہونے والے ايک لفظ "کروسيڈ" کی ايک مخصوص انداز میں اختراح کی گئ تشريح ہے۔ ميں پہلے ہی اس تناظر اور حالات کی وضاحت کر چکا ہوں جن ميں سابق صدر نے ان عناصر کے خلاف اجتماعی سطح پر مشترکہ جدوجہد کی اہميت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی تھی جنھوں نے 911 کو امريکہ پر حملے کيے تھے۔

ليکن چونکہ امريکی صدر کی جانب سے ادا کيے جانے والے الفاظ کو رائے دہندگان "ناقابل ترديد" ثبوت کی حيثيت سے قابل قبول معيار اور پيمانہ تسليم کرتے ہيں تو پھر اسی صدر کے يہ واضح الفاظ اس غلط سوچ کو رد کرنے کے لیے کافی ہونے چاہیے کہ امريکی حکومت اسلام پر جنگ مسلط کرنے کے درپے ہے۔

http://youtu.be/xKacGTJ6-W4

اسی ضمن میں چاہوں گا کہ صدر اوبامہ کے نقطہ نظر کو بھی سنيں جنھوں نے متعدد بار بيانات اور تقارير ميں موجودہ امريکی انتظاميہ کی سرکاری پوزيشن واضح کی ہے۔

http://youtu.be/A-4CjXie-Aw

اگر آپ کی مکمل دليل اور سوچ ايک سابق امريکی صدر کے غلط تناظر ميں شائع شدہ بيان کی مسخ شدہ تشريح پر مبنی ہے تو پھر اسی اصول اور قاعدے کے مطابق آپ کو موجودہ امريکی صدر کے بيان کو بھی اہميت اور فوقيت دينی چاہيے۔ ان کا يہ بيان بالکل واضح، مکمل اور ابہام سے عاری ہے جسے نہ صرف خود امريکی صدر نے بلکہ تمام اہم امريکی سفارت کاروں اور عہديداروں نے بارہا دہرايا ہے۔

"ميں يہ واضح کرتا ہوں کہ امريکہ نہ تو اسلام کے ساتھ حالت جنگ ميں ہے اور نہ ہی کبھی ايسا ہو گا۔ ليکن ہم ان دہشت گردوں کا پيچھا ضرور کريں گے جو ہماری سيکورٹی کے لیے شديد خطرہ ہيں۔ کيونکہ ہم بھی اسی بات کی مذمت کرتے ہيں جس کی مذمت تمام مذاہب کے لوگ کرتے ہيں يعنی کہ بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کی ہلاکت"۔

افغانستان اور پاکستان سے متعلق امريکہ کے مقاصد اور پاليسياں مذہب کی بنياد پر نہيں ہيں۔ صدر اوبامہ نے اس بات کا اعادہ قاہرہ ميں اپنے تاريخی خطاب ميں کيا تھا۔

امريکہ حکومت پاکستان اور پاکستانی فوج کی جانب سے عوام کی حفاظت اور سيکورٹی اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لیے کی جانے کوششوں کی مکمل حمايت کرتا ہے، جو ہمارے مشترکہ دشمن ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
کسی بھی لغت میں الفاظ کے ایک سے زیادہ مفاہیم موجود ہوتے ہیں لیکن ان کی تشریح حال و موقع کے تابع ہوتی ہے۔ بش نے جو کچھ کہا اس کو آپ اس کی ذات سے الگ کر کہ نہیں دیکھ سکتے ہیں
۲۔ کسی بھی ملکی کی آفیشل خارجہ پالیسی اس کے تمام مقاصد کا پیمانہ نہیں قرار دی جاسکتی ہے، بلکہ اس کا درست اندازہ اس ملک کے مجموعی عمل و ردعمل اور اس کے تجزیئے پر مبنی ہوتا ہے، بش نے اپنے دور جو کچھ کیا وہ ایک خاص مقصد کے تابع تھا، اور اس کا اظہار کبھی نادانستگی، جو ویڈیو سے ظاہر ہے اور پھر شعوری پر طور ان اعمال سے مرکب تھا جس کا تجزیہ چند نیوٹرل افراد نے کیا جس کا حوالہ میں نے اوپر دیا ہے، ایک کے بعد ایک مسلم ملک پر حملہ جس کی بہت بڑی مثال ہے
بش نے غیر منصفانہ طور پر افغانستان پر حملہ کیا جبکہ طالبان اسامہ کو کسی تیسرے ملک کو سوپنے پر تیار تھے، عراق پر حملہ کیا جبکہ اقوام متحدہ کا کوئی مینڈٹ بش و اتحادیوں کے پاس نہ تھا، ایسی صورت حال میں اگر بش کی شخصیت و کردار کا تجزیہ کیا جائے تو بات بالکل صاف ہوجاتی ہے اور کروسیڈ کا لفظ اپنے حقیقی مفہوم میں سامنے آجاتا ہے۔
اوپر دیئے ہوئے کسی ایک حوالے کو غلط قرار نہیں دیا جاسکتا اس کے شواہد بے شمار ہیں، موجودہ دور میں اوبامہ کے مقاصد اگر بش سے مختلف ہیں تو الفاظ کے بے معنی اظہار کے علاوہ اس کے عملی مظاہر کیا ہیں؟ امریکا کی خارجہ پالیسی ایٹم بموں کے حملوں ، افغانستان و عراق پر کیے جانے والے غیرانسانی حملوں سے زیادہ بہتر سمجھی جاسکتی ہے یا اوبامہ کے کہے بے روح الفاظ سے، پھر اوبامہ اور بش کے الفاظ میں یہ فرق ہے کہ اول الذکر کے منہ سے لفظ کروسیڈ پھسل گیا، جو اس کے حقیقی عزائم کی عکاسی کررہا تھا جبکہ اوبامہ الفاظ امریکا کی بے ضمیر پالیسی کا حصہ اور مصنوعی اتار چڑھاو کے عکاس ہیں جو کہ اس کے عمل سے متصادم ہیں لہذآ ان کی کوئی اہمیت نہیں۔
 

Fawad -

محفلین
کسی بھی لغت میں الفاظ کے ایک سے زیادہ مفاہیم موجود ہوتے ہیں لیکن ان کی تشریح حال و موقع کے تابع ہوتی ہے۔ بش نے جو کچھ کہا اس کو آپ اس کی ذات سے الگ کر کہ نہیں دیکھ سکتے ہیں
۲۔ کسی بھی ملکی کی آفیشل خارجہ پالیسی اس کے تمام مقاصد کا پیمانہ نہیں قرار دی جاسکتی ہے، بلکہ اس کا درست اندازہ اس ملک کے مجموعی عمل و ردعمل اور اس کے تجزیئے پر مبنی ہوتا ہے، بش نے اپنے دور جو کچھ کیا وہ ایک خاص مقصد کے تابع تھا، اور اس کا اظہار کبھی نادانستگی، جو ویڈیو سے ظاہر ہے اور پھر شعوری پر طور ان اعمال سے مرکب تھا جس کا تجزیہ چند نیوٹرل افراد نے کیا جس کا حوالہ میں نے اوپر دیا ہے، ایک کے بعد ایک مسلم ملک پر حملہ جس کی بہت بڑی مثال ہے
بش نے غیر منصفانہ طور پر افغانستان پر حملہ کیا جبکہ طالبان اسامہ کو کسی تیسرے ملک کو سوپنے پر تیار تھے، عراق پر حملہ کیا جبکہ اقوام متحدہ کا کوئی مینڈٹ بش و اتحادیوں کے پاس نہ تھا، ایسی صورت حال میں اگر بش کی شخصیت و کردار کا تجزیہ کیا جائے تو بات بالکل صاف ہوجاتی ہے اور کروسیڈ کا لفظ اپنے حقیقی مفہوم میں سامنے آجاتا ہے۔
اوپر دیئے ہوئے کسی ایک حوالے کو غلط قرار نہیں دیا جاسکتا اس کے شواہد بے شمار ہیں، موجودہ دور میں اوبامہ کے مقاصد اگر بش سے مختلف ہیں تو الفاظ کے بے معنی اظہار کے علاوہ اس کے عملی مظاہر کیا ہیں؟ امریکا کی خارجہ پالیسی ایٹم بموں کے حملوں ، افغانستان و عراق پر کیے جانے والے غیرانسانی حملوں سے زیادہ بہتر سمجھی جاسکتی ہے یا اوبامہ کے کہے بے روح الفاظ سے، پھر اوبامہ اور بش کے الفاظ میں یہ فرق ہے کہ اول الذکر کے منہ سے لفظ کروسیڈ پھسل گیا، جو اس کے حقیقی عزائم کی عکاسی کررہا تھا جبکہ اوبامہ الفاظ امریکا کی بے ضمیر پالیسی کا حصہ اور مصنوعی اتار چڑھاو کے عکاس ہیں جو کہ اس کے عمل سے متصادم ہیں لہذآ ان کی کوئی اہمیت نہیں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ايک جانب تو آپ ايک سابق امريکی صدر کے قريب دس برس قبل کہے گئے ايک لفظ کو توڑ مروڑ کر اور اسے اپنی مرضی کے معنی پہنا کر اپنی پوری دليل مرتب کرنے پر بضد ہيں، مگر دوسری جانب موجودہ امريکی صدر کے بے شمار پاليسی بيانات اور امريکہ اور عالم اسلام کے مابين عدم اعتماد کو کم کرنے کے ليے کيے جانے والے تعميری اقدامات کو يکسر نظرانداز کر رہے ہيں۔ ايسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ منطق اور دانش کو اپنی مخصوص سوچ کی راہ ميں رکاوٹ کے طور پر برداشت کرنے کو تيار نہيں ہيں۔

امريکہ سميت کسی بھی ملک کے ليے يہ ممکن نہيں ہے کہ وہ تمام سياسی، سفارتی اور دفاعی ضروريات کو نظرانداز کر کے مذہب کی بنياد پر خارجہ پاليسی ترتيب دے اور اور اسی بنياد پر ملکی مفاد کے فيصلے کرے۔

واقعات کا تسلسل اور وہ حالات جو لامحالہ افغنستان اور عراق ميں فوجی کاروائ کا باعث بنے، ان پر کئ بار اس فورم پر بحث کی جا چکی ہے۔ اس مين کوئ شک نہيں کہ اس حوالے سے کی جانے والی بحث کے سبب مختلف آراء ميں شدت پائ جاتی ہے۔ ليکن يہ دعوی کرنا کہ ان فيصلوں پر عمل درآمد اور اس ضمن ميں وضع کی جانے والی پاليسيوں کے حوالے سے مذہب بھی ايک اہم جزو تھا، صرف آپ کی سوچ کو واضح کرتا ہے جس ميں آپ ہر واقعے اور بيان کو امريکہ کی عالم اسلام کے خلاف سازشوں کے تناظر ميں ديکھتے ہيں۔ بصورت ديگر آپ اس بات کی کيا توجيہہ پيش کريں گے کہ امريکی مقاصد اور خطے ميں دہشت گردی سے درپيش خطرات کے پيش نظر ہميں افغانستان کے عوام اور حکومت کے علاوہ پاکستان اور دنيا کے ديگر ممالک جن ميں يورپ سے آسٹريليا، روس، چين، بھارت، مشرق وسطی اور ان تمام اسلامی ممالک سے جہاں القائدہ سے متعلق دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے، مکمل حمايت اور تعاون حاصل ہے؟


اگر مذہب کی بنياد پر خارجہ پاليسي کا مفروضہ درست ہوتا تو پاکستان کے صرف مسلم ممالک کے ساتھ اچھے سفارتی تعلقات ہونے چاہيے۔ اسی طرح امريکہ کے بھی تمام غير مسلم ممالک کے ساتھ بہترين سفارتی تعلقات ہونے چاہيے۔ ليکن ہم جانتے ہيں کہ ايسا نہيں ہے۔ حقيقت يہ ہے کہ مسلم ممالک کے مابين بھی سفارتی تعلقات کی نوعيت دو انتہائ حدوں کے درميان مسلسل تبديل ہوتی رہتی ہے۔ امريکہ کے کئ مسلم ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات استوار ہيں۔ يہ بھی ايک حق‍یقت ہے کہ دو ممالک کے درميان تعلقات کی نوعيت زمينی حقائق کی روشنی ميں کبھی يکساں نہيں رہتی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ايک جانب تو آپ ايک سابق امريکی صدر کے قريب دس برس قبل کہے گئے ايک لفظ کو توڑ مروڑ کر اور اسے اپنی مرضی کے معنی پہنا کر اپنی پوری دليل مرتب کرنے پر بضد ہيں، مگر دوسری جانب موجودہ امريکی صدر کے بے شمار پاليسی بيانات اور امريکہ اور عالم اسلام کے مابين عدم اعتماد کو کم کرنے کے ليے کيے جانے والے تعميری اقدامات کو يکسر نظرانداز کر رہے ہيں۔ ايسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ منطق اور دانش کو اپنی مخصوص سوچ کی راہ ميں رکاوٹ کے طور پر برداشت کرنے کو تيار نہيں ہيں۔

امريکہ سميت کسی بھی ملک کے ليے يہ ممکن نہيں ہے کہ وہ تمام سياسی، سفارتی اور دفاعی ضروريات کو نظرانداز کر کے مذہب کی بنياد پر خارجہ پاليسی ترتيب دے اور اور اسی بنياد پر ملکی مفاد کے فيصلے کرے۔

واقعات کا تسلسل اور وہ حالات جو لامحالہ افغنستان اور عراق ميں فوجی کاروائ کا باعث بنے، ان پر کئ بار اس فورم پر بحث کی جا چکی ہے۔ اس مين کوئ شک نہيں کہ اس حوالے سے کی جانے والی بحث کے سبب مختلف آراء ميں شدت پائ جاتی ہے۔ ليکن يہ دعوی کرنا کہ ان فيصلوں پر عمل درآمد اور اس ضمن ميں وضع کی جانے والی پاليسيوں کے حوالے سے مذہب بھی ايک اہم جزو تھا، صرف آپ کی سوچ کو واضح کرتا ہے جس ميں آپ ہر واقعے اور بيان کو امريکہ کی عالم اسلام کے خلاف سازشوں کے تناظر ميں ديکھتے ہيں۔ بصورت ديگر آپ اس بات کی کيا توجيہہ پيش کريں گے کہ امريکی مقاصد اور خطے ميں دہشت گردی سے درپيش خطرات کے پيش نظر ہميں افغانستان کے عوام اور حکومت کے علاوہ پاکستان اور دنيا کے ديگر ممالک جن ميں يورپ سے آسٹريليا، روس، چين، بھارت، مشرق وسطی اور ان تمام اسلامی ممالک سے جہاں القائدہ سے متعلق دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے، مکمل حمايت اور تعاون حاصل ہے؟


اگر مذہب کی بنياد پر خارجہ پاليسي کا مفروضہ درست ہوتا تو پاکستان کے صرف مسلم ممالک کے ساتھ اچھے سفارتی تعلقات ہونے چاہيے۔ اسی طرح امريکہ کے بھی تمام غير مسلم ممالک کے ساتھ بہترين سفارتی تعلقات ہونے چاہيے۔ ليکن ہم جانتے ہيں کہ ايسا نہيں ہے۔ حقيقت يہ ہے کہ مسلم ممالک کے مابين بھی سفارتی تعلقات کی نوعيت دو انتہائ حدوں کے درميان مسلسل تبديل ہوتی رہتی ہے۔ امريکہ کے کئ مسلم ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات استوار ہيں۔ يہ بھی ايک حق‍یقت ہے کہ دو ممالک کے درميان تعلقات کی نوعيت زمينی حقائق کی روشنی ميں کبھی يکساں نہيں رہتی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu

آپ کی اس پوری تقریر میں دو نکات ایسے ہیں جو قابل التفات ہیں بقیہ آپ کا یہ تقریر مواد جس بیس میں پکا ہے وہ ایک ایسی باسی کچھڑی ہے جس کو آپ ابال ابال کر مختلف فورمز پر پیش کرتے رہتے ہیں۔
پہلی بات یہ کہ میں کیوں بش کے الفاظ کو قابل اعتنا سمجھتے ہوئے اوبامہ سمیت امریکا کی پالیسی کو نظر انداز کر رہا ہوں اس بات کو سمجھنے کے لیے کچھ باتیں سمجھنا ضروری ہے۔
پہلی بات تو یہ کہ بش کے ان الفاظ نے بہت سوں کو چونکا دیا تھا کیوں کہ یہ الفاظ ایک عام آدمی نہیں بلکہ پریزیڈنٹ آپ امریکا کی اس ذہنی رو و خفیہ شعوری منصوبے کا اظہار تھے جو ان کے ارداوں کا غماز اور بنتی ارتقا پذیر ہوتی پالیسی کا اظہار تھے، لہذا بہت سوں نے اس پر اظہار حیرت کرتے ہوئے جب بش کا مکمل تجزیہ کیا تو بہت کچھ منظر عام پر آیا جس میں سے دو اقتباسات اوپر میں نے شیئر کیے تھے ایسی ایک آنکھوں دیکھی بش کی تقریر کا حال گارڈین میں چھپا تھا اس کا ایک اقتباس
President George W. Bush stood before a cheering crowd at a Dallas Christian youth centre last week, and told them about being 'born again' as a Christian.​
'If you change their heart, then they change their behaviour. I know,' he said, referring to his own conversion, which led to him giving up drinking.​
Behind Bush were two banners. 'King of Kings', proclaimed one. 'Lord of Lords', said the other. The symbolism of how fervent Christianity has become deeply entwined with the most powerful man on the planet could not have been stronger. Few US Presidents have been as openly religious as Bush. Now a new book has lifted the lid on how deep those Christian convictions run. It will stir up controversy at a time when the administration is keen to portray its 'war on terror' as non-religious.​
The book, which depicts a President who prays each day and believes he is on a direct mission from God, will give ammunition to critics who claim Bush's administration is heavily influenced by extremist Christians.​
Bush is already under fire for allowing the appointment of General William Boykin to head the hunt for Osama bin Laden. Boykin, who speaks at evangelical Christian meetings, once said the war on terror was a fight against Satan, and also told a Somali warlord that, 'My God was bigger than his. I knew that my God was a real God and his was an idol.'​
اب یہ کسی کی بش کے بارے میں رائے نہیں بلکہ ایک ایسے آدمی کے خیالات ہیں جو خود کو عیسائی دنیا کا رہنما سجھتا تھا، خودکو خدا کی طرف سے معمور سجھتا تھا اب ایسا کوئی عیسائی ٹمپلر اگر یہ کہے کہ وہ ایک کرسیڈ لڑ رہا ہے تو کیا اس کے لیے مزید کسی تشریح کی ضرورت باقی بچ سکتی ہے
ساتھ ہی مسٹر فواد انگلش ایک وسیع زبان ہے کسی جدوجہد یا کسی مقصد کو پانے کے لیے انتہائی سعی و کاوش کے لیے مزید کئی الفاظ انگلش کا حصہ ہیں پہلے اسی لفظ کرسیڈ کا تجزیہ کر لیجئے انگلش زبان کی سب سے بڑی ڈکشنری آکسفورڈ انگلش ڈکشنری آن لائن کے مطابق کروسیڈ کا لفظ ان معنوں میں استعمال ہوتا ہے
crusade, n.
Pronunciation:/kruːˈseɪd/​
Forms: α. 15 croisad, croysade, ( croissard), 15–17 croisade, (16 crossiade); β. 16 croisada... (Show More)
Etymology: = modern French croisade (= Old French croisee ), Provençal crozada , Spanish ... (Show More)
1.
Thesaurus »​
Categories »​
a. Hist. A military expedition undertaken by the Christians of Europe in the 11th, 12th, and 13th centuries to recover the Holy Land from the Muslims.
α.​
1577 W. Harrison Descr. Eng. (1878) iii. iv. ii. 29 At such time as Baldwine archbishop of Canturburie preached the Croisad there.​
1616 R. Betts tr. King James VI & I Remonstr. Right of Kings 161 Al such..as vndertooke the Croisade, became the Popes meere vassals.​
1753 Ld. Chesterfield Let. 1 Jan. (1932) (modernized text) V. 1991 His [sc. Voltaire's] history of the Croisades.​
1769 W. Blackstone Comm. Laws Eng. iv. 416 The knight errantry of a croisade against the Saracens.​
β.​
1611 J. Speed Hist. Great Brit. ix. xx. 734/1 A Croisado heere against the Turkes.​
1655 J. Howell 4th Vol. Familiar Lett. xix. 50 A Croisada to the Holy Land.​
1748 Ld. Chesterfield Let. 20 Sept. (1932) (modernized text) IV. 1222 This gave rise to the Croisadoes, and carried such swarms of people from Europe to the..Holy Land.​
γ.​
1631 J. Weever Anc. Funerall Monuments 793 To preach the Crusado.​
a1678 A. Marvell Britannia & Raleigh in State Poems (1689) 12 Her true Crusada shall at last pull down The Turkish crescent and the Persian sun.​
1765 H. Walpole Castle of Otranto (1834) v. 249 Until his return from the crusado.​
δ.​
1706 Phillips's New World of Words (ed. 6) , Croisado or Crusade.​
c1750 W. Shenstone Ruin'd Abbey 118 Here the cowl'd zealots..Urg'd the crusade.​
1755–73 Johnson Dict. Eng. Lang., Crusade, Crusado: see Croisade.​
1781 Gibbon Decline & Fall III. lxi. 546 The principle of the crusades was a savage fanaticism.​
1841 W. Spalding Italy & Ital. Islands II. 318 A single campaign of the first crusade, that of 1099.​
1856 R. W. Emerson Eng. Traits xiii. 216 The power of the religious sentiment..inspired the crusades.​
b. transf. Any war instigated and blessed by the Church for alleged religious ends, a ‘holy war’; applied esp. to expeditions undertaken under papal sanction against infidels or heretics.
1603 J. Florio tr. Montaigne Ess. ii. xxvii. 403 George Sechell..who vnder the title of a Croysada, wrought so many mischiefs.​
1624 R. Montagu Gagg for New Gospell? xiii. 95 Vrban the eight, that now Popeth it, may proclaime a Croisado if hee will.​
1681 Bp. G. Burnet Hist. Reformation II. 122 Afterwards croisades came in use; against such princes as were deposed by popes.​
1875 W. Stubbs Constit. Hist. III. xviii. 106 Commander of a crusade against the Hussites.​
2. fig. An aggressive movement or enterprise against some public evil, or some institution or class of persons considered as evil.
1786 T. Jefferson Writings (1859) II. 8 Preach, my dear Sir, a crusade against ignorance.​
1839 T. De Quincey W. Wordsworth in Tait's Edinb. Mag. Feb. 102/2 This new crusade against the evils of the world.​
1854 H. H. Milman Hist. Lat. Christianity III. vii. i. 114 Dunstan's life was a crusade..against the married clergy.​
1893 N.E.D. at Crusade, Mod. The Temperance crusade.​
3. A papal bull or commission authorizing a crusade, or expedition against infidels or heretics.
1588 (title) , The Holy Bull and Crusado of Rome, first published by the Holy Father, Gregory the XIII.​
1643 W. Prynne Soveraigne Power Parl. App 64 They concluded to crave ayd from all Christian Princes, and a Crossado from the Pope against the Moores.​
a1677 I. Barrow Treat. Pope's Supremacy (1680) 31 To summon and commissionate Souldiers by Croisade, &c. to fight against Infidels, or persecute Infidels.​
1724 tr. T. Richers Hist. Royal Geneal. Spain 247 The Pope, willing to help the King to sustain this War, sent him the Croisade, by which Means he raised 300,000 Ducats.​
1771 O. Goldsmith Hist. Eng. I. 317 The pope published a crusade against the deposed monarch.​
4. Spanish Hist. A levy of money, or a sum raised by the sale of indulgences, under a document called Bula de la cruzada, originally for aggression or defence against the Moors, but afterwards diverted to other purposes. Obs.The sale of the indulgences granted under the Bula became a permanent source of revenue, held by the kings of Spain in consideration of expenses incurred by them as champions of Catholicism and in the conversion of the American Indians. A board for the collection and administration of these revenues was created in the 16th c. called Consejo de la Cruzada, the court or tribunal of the Crusade.
1579 G. Fenton tr. F. Guicciardini Hist. Guicciardin i. 39 The moneyes gathered in Spaine..vnder coler of the Croysade.​
1579 G. Fenton tr. F. Guicciardini Hist. Guicciardin xii. 688 The Pope had transferred to the king of Aragon for two yeres the moneys and collections called the Croissards of the realme of Spaine.​
1630 tr. G. Botero Relations Famous Kingdomes World 531 His Subsidies which he levieth extraordinarily (of late times for the most part turned into ordinary, as his Croisados).​
a1639 D. Digges Compl. Ambassador (1655) 288 To suffer a levy of money to be made within his Dominions, termed by the name Crusado, for the maintenance of the Turkish Wars.​
1716 in London Gaz. No. 5480/3, The President of the Cruzada is ordered to draw up a perfect Account of the intire Produce of the Cruzada, as well in Spain as in the Indies.​
1772 J. Adams tr. A. de Ulloa Voy. S.-Amer. (ed. 3) II. vii. xii. 132 Here [i.e. in Peru] is also a court of inquisition, and of the croisade.​
a. A marking with the cross; the symbol of the cross, the badge borne by crusaders. Obs.
1613 R. Zouche Dove 43 Like the rich Croisade on th' Imperiall Ball.​
1641 W. Prynne Antipathie 299 He tooke up the Crossado and went..with King Richard..to the warres in the holy Land.​
1700 J. Tyrrell Gen. Hist. Eng. II. 772 He took upon him the Crusado, i.e. Vowed an Expedition to the Holy-Land.​
b. fig. (with allusion to ‘cross’ in the sense of trial or affliction). Obs.
1654 R. Whitlock Ζωοτομια 531 The Noble Order of the Cruysado Heaven bestoweth not on Milk-sops.​
1654 R. Whitlock Ζωοτομια 533 The Cruysado, or Crosse of Christ, above all Orders taken up by the Potentates of the World.​
6. attrib.
1750 T. Carte Gen. Hist. Eng. II. 706 The crusado troops of Cardinal Beaufort.​
1764 T. Harmer Observ. xviii. i. 43 The Croisade army arrived there in the end of May.​
crusade, n.​
Second edition, 1989; online version June 2012. <http://www.oed.com/view/Entry/45256>; accessed 22 June 2012. Earlier version first published in New English Dictionary, 1893.​


پھر جب یہ لفظ بطور فعل کے استعال ہو تو صرف ایک ہی معنی دیتا ہے
crusade, v.

Pronunciation:/kruːˈseɪd/​
Forms: Also croizade.​
Etymology: < crusade n.
Thesaurus »​
Categories »​
intr. To engage in a crusade, go on a crusade. Also to crusade it.
1732 M. Green Grotto 215 Cease crusading against sense.​
1737 J. Ozell Urquhart's Rabelais III. 40 He's going to croizade it.​
1765 L. Sterne Life Tristram Shandy VII. xviii. 62 When you..have crusaded it..through all their parish churches.​
1834 T. P. Thompson Exercises III. 111 Burning heretics at home, except when he was busy crusading abroad.​
1873 R. Browning Red Cotton Night-cap Country i. 63 Duke, once your sires crusaded it, we know.​
crusade, v.​
Second edition, 1989; online version June 2012. <http://www.oed.com/view/Entry/45257>; accessed 22 June 2012. Earlier version first published in New English Dictionary, 1893.​
کروسیڈ لفظ کی پوری تاریخ آپ کے سامنے ہے اس لفظ پر مکمل طور پر عیسائیت، پاپائیت اور ہولی وار کی چھاپ ہے جو مفہوم آپ اس میں سے کشید کرناچارہے ہیں وہ پورا پورا کہیں اس لفظ کی ڈیفینشن میں بیان نہیں ہوا ہے ہاں توڑ موڑ کر اخذ ضرور کیا جاسکتا ہے لیکن اپنے روٹ میں پاپائیت و صلیبیت کی چھاپ ضرور اس لفظ میں آئی گئی جہاں کہیں یہ بھی استعما ل ہو، تو کیا آپ کے بش کو کوئی اور لفظ نہں ملا تھا اور عیسائیت اور اسلام کے تصادم کی بدترین مثال پر مبنی یہی لفظ رہ گیا تھا اس نازک موقع پر اپنے اظہار کے لیے؟ سو اب بتائیں کون توڑ موڑ کر اس لفظ کو اپنے مفاہیم کا جامعہ پہنا رہا ہے اور کون اس کے حقیقی مفہوم کو اجاگر کررہا ہے؟
اور دوسرا نکتہ یہ ہے کہ پاکستان سمیت متعدد مسلم ممالک اس جنگ میں امریکا کے ساتھ کھڑے ہیں اور اگر مذہبی مفہوم میں یہ تعلقات قائم ہوتے تو پاکستان کے مسلم ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہوتے اور امریکے کے غیر مسلم ممالک کے ساتھ۔
مسٹر فواد حقیقت تو یہی ہے پاکستانی عوام کے دل ہمیشہ اپنے مسلم برادر ممالک کے ساتھ ہی دھڑکتے ہیں اور امریکا کے لیے تو ناپسندیدیگی اپنی انتہاوں کو چھو رہی ہے، اور کیا امریکا کے سب سے اچھے تعلقات اسرائیل کے ساتھ نہیں اور ہمیشہ اقوام متحدہ میں امریکا نے اسرائیل کا ساتھ اور فلسطینیوں کی مخلافت نہیں کی، اسی موضوع ایک گفتگو میں آپ میرے ہی ہاتھوں ناک آوٹ ہوچکے ہیں غالبا آپ کو یاد نہیں مسٹر فواد۔
دوسری بات یہ اس وقت زیر بحث موضؤع یہ نہیں کہ مذہب کی بنیاد پر اس دنیا کے تمام تعلقات و پالیسز چل رہی ہیں یا نہیں کیونکہ اس خیال کا کوئی حامی نہیں کہ مذہب ہی اس وقت سے سے بڑی ڈرائون فورس بیہائنڈ ورلڈ افیرئز ہے مگر بات تو ایک ایسے شخص کے حوالے سے ہورہی ہے جو ایک متششد مذہبی جنونی تھا اور اس نے اپنے ننگے مذہبی جنون کی خاطر دنیا کو جنگ کی نظر کر دیا اس کے متعدد ثبوت میں دے چکا ہوں کچھ اور وقتا فقتا دیتا رہوں گا۔ اگر اسامہ کا قصور یہ تھا کہ وہ ایک اسلامی خلافت قائم کرنا چاہتا تھا تو یہی کام بش بھی کرہا تھا جو اس کے خیالات سے واضح ہے اگر بقول آپ کے اسامہ نے بے قصور افراد کو قتل کیا وہ پاکستان کادشمن تھا تو یہی کام بش نے بھی کیا، بش عالم اسلام کا شدید دشمن تھا اس نے متعد بار فلسطین کو اس کے حقوق دینے سے اقوام متحدہ میں رکاوٹ ڈالی، اس نے عراق پر بلاجواز حملہ کیا اس حملہ کا کوئی اختیا اس کے پاس نہیں تھا، اس نے افغانستان پر ناجائز حملہ کیا، اس نے عراق و افغانستان و پاکستان میں بے گناہوں کا خون بہایا عام مدارس سے لے کر شادی بیاہ کی تقاریب تک پر حملے ہوئے عراق میں خانہ جنگی چھڑی لاکھوں بے گناہ مارے گئے عراق باڈی کاونٹ کے مطابق اب تک اتنے عراقی مارے جاچکے ہیں
Full analysis of the WikiLeaks' Iraq War Logs
may add 13,000 civilian deaths.
 
یہ فیگر ہے اب تک کی تو جناب اگر صدام برا تھا تو کیا بش نیک فال ثابت ہوا عراقیوں کے لیے؟؟
مسٹر فواد آپ ہر دوسری پوسٹ میں امن ، نیکی بھائی ، امریکی ایڈ وغیرہ کا جو راگ الاپتے ہیں یہ وہ آفیشل و ظاہری پالیسی ہے امریکا کی جو ظاہری ہے لیکن حقیقی پالیسی میں ایک بار پھر یاد دلاوں کہ یہ پالیسی جو خفیہ نہیں بلکہ عملی ہے وہ لاشوں سے، ایٹم بموں سے کلسٹر بموں سے، بنکر بسٹرز سے مشین گنوں سے اپنا اظہار کرتی ہےاور پچھلے دو تین عشروں سے امریکا کی یہ حقیقی پالیسی صرف مسلمانوں کے حصے میں آئی ہے کیا یہ غلط ہے مسٹر فواد؟؟؟؟
 

انتہا

محفلین
ایک تو مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ لوگ ان ف صاحب کی باتوں کا جواب کیوں دیتے ہیں۔ مجھے تو اب تک کے ان کے سارے دھاگوں اور ساری گفتگو سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ یہ کوئی انسان نہیں مشین ہے، جو بٹن دبا کر یہ ساری باتیں کر رہی ہے۔ اس کے پاس احساسات اور جذبات نام کی کوئی شے نہیں اور نہ ہی اس کا مذہب سے کوئی تعلق نظر آتا ہے۔
 
Top