اظہرالحق
محفلین
مجھ سے ادھر ایک جگہ پوچھا گیا تھا کہ میں نے یہ کیوں کہا کہ کچھ لوگ مر جاتے ہیں کچھ کو مارنا پڑتا ہے ۔ ۔ ۔
جیو کی بندش کے بعد شاید آپکو یہ سمجھ آ گئی ہو ۔ ۔ ۔
شاید یہ شعر اسی موقعے کے لئے تھا
سرِ بازار آئینہ لے کر کبھی بھی مت جانا
اپنا چہرہ دیکھ کہ لوگ پتھر ماریں گے
----------------------------------------------------------
جینے کی باتیں کرنے والا آج خود مرنے جا رہا ہے ۔ ۔۔ ۔ ۔
جیو کے ایک دوست کے مطابق یہ سب کچھ احتجاجاً کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مگر یہ بات سچ ہے کہ
چلی ہے رسم کہ کوئی نہ سر اٹھا کہ چلے
اور جسنے سر اٹھایا اسکا سر کاٹ دیا گیا ۔ ۔ ۔ ۔
جیو کی بندش کے بعد شاید آپکو یہ سمجھ آ گئی ہو ۔ ۔ ۔
شاید یہ شعر اسی موقعے کے لئے تھا
سرِ بازار آئینہ لے کر کبھی بھی مت جانا
اپنا چہرہ دیکھ کہ لوگ پتھر ماریں گے
----------------------------------------------------------
جینے کی باتیں کرنے والا آج خود مرنے جا رہا ہے ۔ ۔۔ ۔ ۔
جیو کے ایک دوست کے مطابق یہ سب کچھ احتجاجاً کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مگر یہ بات سچ ہے کہ
چلی ہے رسم کہ کوئی نہ سر اٹھا کہ چلے
اور جسنے سر اٹھایا اسکا سر کاٹ دیا گیا ۔ ۔ ۔ ۔