اور سچ مارا گیا !!!!!

اظہرالحق

محفلین
مجھ سے ادھر ایک جگہ پوچھا گیا تھا کہ میں نے یہ کیوں کہا کہ کچھ لوگ مر جاتے ہیں کچھ کو مارنا پڑتا ہے ۔ ۔ ۔

جیو کی بندش کے بعد شاید آپکو یہ سمجھ آ گئی ہو ۔ ۔ ۔

شاید یہ شعر اسی موقعے کے لئے تھا

سرِ بازار آئینہ لے کر کبھی بھی مت جانا
اپنا چہرہ دیکھ کہ لوگ پتھر ماریں گے

----------------------------------------------------------
جینے کی باتیں کرنے والا آج خود مرنے جا رہا ہے ۔ ۔۔ ۔ ۔

جیو کے ایک دوست کے مطابق یہ سب کچھ احتجاجاً کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مگر یہ بات سچ ہے کہ

چلی ہے رسم کہ کوئی نہ سر اٹھا کہ چلے

اور جسنے سر اٹھایا اسکا سر کاٹ دیا گیا ۔ ۔ ۔ ۔
 
Top