واجدحسین
معطل
امام ابو بکر طر طوشی فرماتے ہیں
( 1 ) دل کی مضبوطی کے ذریعے سے ہی انسان ! اللہ کے احکام پورا کر سکتا ہے اور اس کے منع کئے ہوئے کاموں سے بچ سکتا ہے
( 2) دل کی مضبوطی کے ذریعے سے ہی انسان ! ہر طرح کے فضائل کو حاصل کر سکتا ہے ۔
(3) دل کی مضبوطی کے ذریعے سے ہی انسان ! نفس کی غلامی اور گندگیوں میں لتھڑنے سے محفوظ رہ سکتا ہے
( 4 ) دل کی مضبوطی کے ذریعے سے ہی انسان ! اپنے ساتھ بیٹھنے والوں کی ایذاء کو اپنے دوست کی بے وفائی کو برداشت کر سکتا ہے ۔
( 5) دل کی مضبوطی کے ذریعے سے ہی انسان ! راز کو چھپا سکتا ہے اور ذلت سے بچ سکتا ہے۔
( 6 ) دل کی مضبوطی کے ذریعے سے ہی انسان ! مشکل کاموں میں کود سکتا ہے ۔
(7) دل کی مضبو طی کے ذریعے سے ہی انسان ! بڑے بڑے نا پسندیدہ بوجھ برداشت کرسکتاہے۔
( 8 ) دل کی مضبوطی کے ذریعےسے ہی انسان ! لوگوں کی عادتوں کو برداشت کر سکتاہے ۔
(9) دل کی مضبوطی کے ذریعے سے ہی انسان ! اپنی سوچ اور عقل کے ہر ارادے اور عزم کو پوراکرسکتاہے ۔[صرف خیا لی پلاؤنہیں پکاتار ہتا]
(10) دل کی مضبوطی کے ذریعے سے ہی انسان ! دل میں نفرت اورغصہ رکھ کر اوپر سے مسکر اسکتاہے۔
جیساکہ
حضرت ابودرداء ر رضی اللہ عنہ کافرمان ہےکہ ہم کچھ لوگوں کے سامنے مسکراتے ہیں جبکہ ہمارے دل ان پر لعنت بھیج رہے ہوتے ہیں۔اللہ اکبر کبیرا