اصلاحِ شعر و شاعری

انیس جان

محفلین
تیری نفرت میں دہکتے کچھ شرارے دل میں ہے
سیکڑوں آہیں دبی ظالم ہمارے دل میں ہے

لوں گا بدلہ ظالموں چن چن کے تم سے میں کبھی
یاد ہے نشتر وہ جو تم نے اتارے دل میں ہے

بھول جاؤں گا تجھے ، ظالم یہ تیری بھول ہے
خون ابلتے ہیں لگے ایسے فوارے دل میں ہے
الف عین
 
اچھے اشعار ہیں مگر آپ نے ہر جگہ جمع کے ساتھ واحد کا صیغہ استمال کیا ہے جیسے شرارے آہیں اتارے فوارے ،ان کے ساتھ ہیں آنا چاہئے نہ کہ ہے۔ شرارے ہیں ،فوارے ہیں
 

الف عین

لائبریرین
ہیں کے ساتھ پہلے دونوں اشعار درست ہیں لیکن تیسرے میں فوارے وزن میں نہیں آتا کہ درست تلفظ میں واؤ پر تشدید ہے
 
Top