اشعار

قلم ٹوٹا تیری غزل لکھتے لکھتے
چمن پہنچے تیرے صنم بکتے بکتے
ترے عشق سے یہ ترقی ہوئی ہے
سلگنے لگے داغِ دل دکھتے دکھتے
ادائیں جفائیں شرابی نگاہیں
ہوئے مست سارے صنم تکتے تکتے
کمر جھک گئی ناتواں باپ کی یوں
زمیں آلگا آسماں جھکتے جھکتے
 
Top