اسلام میں شاعری کی حیثیت --صفحہ 5

الف نظامی

لائبریرین
page%20005.jpg
 

الف نظامی

لائبریرین
تین حروف کی ترتیب یہ ہے "ک ل ف ی ف ل ک" ان حروف کو جدھر سے بھی پڑھو ترتیب ایک ہی ہے. لہذا اس آیت کی یہ ترتیب یہ راز آشکار کر رہی ہے کہ سیارے الٹے سیدھے جس طرح بھی چلیں اور تیریں ان کا بیان قرآنِ مجید میں موجود ہے. وہ معترض یہ بیان سن کر مبہوت و حیران رہ گیا اور قرآن کی بلاغت و جامعیت پر عش عش کر اُٹھا.
"کل فی فلک یسبحون" سے پتہ چلتا ہے کہ ہر جرمِ فلکی اپنے مقررہ محور میں تیر رہا ہے اور تیرنے کے لئے رفتار ضروری ہے تو رفتار لَے کے بغیر قائم نہیں رہ سکتی . آیہ "والنجوم انکدرت" میں ستاروں کے بے چال ہونے اور بکھر جانے کا ذکر ہے جس کے معنٰی یہ ہوئے کہ جب یہ ستارے اپنی مقرری چال چھوڑ دیں گے یعنی "بے لَے" کر دیے جائیں گے تو ان کے بے چال اور بے لَے ہونے کا نتیجہ کیا ہوگا. اختتامِ سلسلہ کائنات اور آغازِ لمحہ قیامت. تیسری آیت میں فرمایا " ہم نے ہر شے کو ایک مقررہ مقدار میں پیدا کیا " مقدار سے مراد اس کا جسمِ مادی بھی ہے اور اس کا مزاجِ رفتار بھی اور رفتار میں لَے کا وجود بھی.
ان آیات میں غور کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ رِدَم یعنی لَے کائنات کی اساس بھی ہے ، جس دن لَے کا یہ مربوط نظام بے چال کر دیا جائے گا تو کائنات کی محسوس ہونے والی یہ خوبصورت حقیقت ایک افسانہ بن کر رہ جائے گی پھر بقول علامہ سیماب رحمۃ اللہ علیہ

دفعتا سازِ دو عالم بے صدا ہو جائے گا
کہتے کہتے رُک گئے جس دِن ترا افسانہ ہم
اس بات کو ایک نہایت خوبصورت انداز میں بِرج نرائن چکبست ہندو شاعر نے بھی بیان
 
Top