اسلامی جمہوریہ یورپ و امریکہ!

arifkarim

معطل
ہاں‌مجھے بھی یہ عیسائیوں کی طرف سے پراپیگنڈا ہی لگ رہا تھا۔ البتہ تھوڑی بہت حقیقت تو ہے اسمیں۔
 

عسکری

معطل
یار سب بکواس مال ہے مجھے امریکہ بھیجو جا کر اپنی آنکھوں سے دیکھ کر بتاتا ہوں اصل معاملہ ہے کیا
 

عثمان رضا

محفلین
شاید اسی حوالے سے بی بی سی کا یہ آرٹیکل ہے

حال ہی میں یو ٹیوب پر آنے والے چند عشروں میں براعظم یورپ میں اسلام کے اثر و نفوذ کے حوالے سے ایک ویڈیو بہت مقبول ہوئی۔ اس ویڈیو کو ایک کروڑ سے زائد ناظرین نے دیکھا۔ تاہم سوال یہ ہے کہ جو کچھ اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے آپ اس پر یقین کرتے ہیں یا نہیں۔
’مسلم ڈیموگرافکس‘ کے نام سے جاری کی جانے والی اس ساڑھے سات منٹ کی ویڈیو میں چمکدار تصاویر اور ڈرامائی موسیقی کی مدد سے کچھ حیران کن دعوے کیے گئے ہیں جن کے مطابق یورپ میں آنے والے چند عشروں میں اسلام اکثریتی آبادی کا مذہب ہوگا۔ اس ویڈیو کے مطابق گزشتہ بیس برس کے دوران یورپ کی آبادی میں ہونے والے اضافے میں سے نوے فیصد مسلمان تارکینِ وطن کی اس براعظم میں سکونت اختیار کرنے کی وجہ سے ہوا۔
مزید
 

arifkarim

معطل
خیر سچ جو بھی ہو۔ خالی آبادی زیادہ کرلینے سے کوئی اثرورسوخ بڑھا نہیں کرتا، جبتک علم و ہنر میں بھی مقامی باشندوں کا مقابلہ نہ کیا جائے۔
 

dxbgraphics

محفلین
میں جہاں تک سنا ہےکہ امریکن سینٹ کے اراکین کا خیال ہے کہ اگر عیسائیوں کے مسلمان ہونے تعداد میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو آئندہ دس سال میں امریکہ ایک مسلم ریاست ہوگا۔
 

زیک

مسافر
میں جہاں تک سنا ہےکہ امریکن سینٹ کے اراکین کا خیال ہے کہ اگر عیسائیوں کے مسلمان ہونے تعداد میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو آئندہ دس سال میں امریکہ ایک مسلم ریاست ہوگا۔

یہ انتہائ ناممکن ہے۔ اس دعوے کا کوئ ریفرنس؟ کن سینٹرز نے ایسا کہا؟
 

dxbgraphics

محفلین
ایک اخبار میں شاید پڑھا تھا۔ حوالہ تو نہیں لیکن اس بات سے آج کوئی انکار بھی نہیں‌کہ یورپ میں اس وقت تیزی سے بڑھتا ہوا مذہب اسلام ہی ہے۔
 
مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا فائدہ ؟
جب ہم محتاج رہیں، ملازمتیں، بڑے بڑے ادارے، حکومتی عہدے، اگر گوروں کے ہاتھ میں ہوں تو ہمیں کیا فائدہ جی ؟
اگر چالیس فیصد فوج مسلمان ہو، اور بڑے بڑے پانچ فیصد جنرل غیر مسلم ہوں ، تو فائدہ ؟
تعلیم ، ترقی، ایجاد، ہنر، کچھ بھی پاس نہ ہو تو فائدہ ؟
اور یورپی مسلمان، جو نہ مسلمان ہیں ، نہ عیسائی، جو گوروں کے رنگ میں رچ بس گئے ہیں، جو ان جیسا پہنتے ہیں ، ان جیسا کھاتے ہیں، ان کی بیٹیاں اپنے رشتے خود تلاش کرتی ہیں،
بوائے فرینڈ، ڈیٹ کا کلچر، ہندی افلام پسند کرنے والے، موسیقی پہ سر دھننے والے، کبھی کبھار شراب کو منہ لگانے والے ؟
ایسے مسلمان اگر ہزاروں کیا، لاکھوں ہو جائیں، لاکھوں کیا ، کروڑوں ہو جائیں تو فائدہ ؟
ہم پاکستانی 16 کروڑ سے زیادہ ہیں، لیکن اس تعداد سے ہم نے کون سا تیر مار لیا ؟
ہمارے پاس سب سے بڑی اسلامی فوج ہے ، ہم ڈرون حملے رکوا سکے ؟
اگر ہم نے گوروں کے نیچے رہ کر ہی کام کرنا ہے تو ہم کروڑوں اربوں بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اور نہ اسلام کو غلبہ دلا سکتے ہیں
اسلام میں تعداد کی کبھی اہمیت نہیں رہی
کوالٹی کی اہمیت رہی ہے،
اسلام کا پہلا معرکہ 313 کا 1000 سے تھا
لیکن وہ 313 کوالٹی مسلم تھے اسی لیے وہ غلبہ پا گئے
اور وہ 1000 ڈرپوک، بزدل، کالے دلوں والے، سچ کو نہ تسلیم کرنے والے ، عیاشیاں کرنے والے تھے، اسی لیے وہ ہار گئے
اور آج کے مسلمان ان 1000 جیسے ہی ہیں ، جناب عالی
 
Top