ظہیرکاشمیری

  1. طارق شاہ

    غزلِ ظہیر کاشمیری - "وہ اکثر باتوں باتوں میں اغیّار سے پُوچھا کرتے ہیں"

    غزلِ ظہیرکاشمیری وہ اکثر باتوں باتوں میں اغیّار سے پُوچھا کرتے ہیں یہ سر بہ گریباں دیوانے کس شے کا تقاضا کرتے ہیں اک دن تھا، کہ ساحل پر بیٹھے طُوفاں پہ تبسّم کرتے تھے اب مایوسی کے عالم میں ساحل کا تماشا کرتے ہیں خطرہ ہے وفا کے لٹنے کا، مجبُورئِ دل بھی لازم ہے جینے کی تمنّا کرتے ہیں،...
Top