عاصم بخشی

  1. فرخ منظور

    کیا تمہیں یاد ہے انسان ہوا کرتے تھے ۔ عاصم بخشی

    کیا تمہیں یاد ہے انسان ہوا کرتے تھے یہ بیاباں کبھی گنجان ہوا کرتے تھے وقت تھم جاتا تھا دھڑکن کی صدا سنتے ہوئے جب ترے آنے کے امکان ہوا کرتے تھے سانس رک جاتی تھی، لہجے میں کسک ہوتی تھی جس سمے کوچ کے اعلان ہوا کرتے تھے نامہ بر آتا تھا، رستے بھی تکے جاتے تھے کیا جواں وقت تھا، رومان ہوا کرتے تھے...
  2. فرخ منظور

    مکمل بورخیس کی کہانیاں ۔ ترجمہ: عاصم بخشی

    بورخیس کی کہانیاں (ترجمہ و تبصرہ: عاصم بخشی) بین الاقوامی ادب کے شائقین جانتے ہیں کہ بورخیس کے موضوعات معانی کا ایک سمندر ہیں اور وہ تاریخ، اساطیر، فلسفہ، مذہب اور ریاضی وغیرہ سے تصورات مستعار لیتے ہوئے عمومی طور پر طلسماتی حقیقت نگاری (magical realism) کی ادبی روایت میں کہانی اور کردار تخلیق...
  3. فرخ منظور

    مکمل ایک مضحکہ خیز آدمی کا خواب ۔ فیودردوستوئیفسکی ، ترجمہ: عاصم بخشی

    ایک مضحکہ خیز آدمی کا خواب/فیودردوستوئیفسکی تعارف و ترجمہ: عاصم بخشی یوں تو دوستووسکی کے تمام ادبی کام میں فلسفۂ وجودیت کے تحت انسانی نفسیات کا مطالعہ ایک مستقل موضوع کے طور پر سامنے آتا ہے پھر بھی نقادوں کے نزدیک اس کے مختصر ناول ’زیرِ زمین رسائل‘ (Notes from Underground) کو فرانسیسی مصنف...
Top