مستزاد غزل

  1. فاتح

    داغ جب ان سے حالِ دلِ مبتلا کہا، تو کہا ۔ "بچائے تجھ سے خدا" ۔ داغ کی مستزاد غزل

    داغ دہلوی کی ایک غزل مستزاد جب ان سے حالِ دلِ مبتلا کہا، تو کہا ۔ "بچائے تجھ سے خدا" کچھ اور اس کے سوا مدعا کہا، تو کہا ۔ "ہماری جانے بلا" کہا جو ان سے کہ ہو سر سے پاؤں تک بے عیب ۔ تو بولے وہ "لاریب" دغا شعار و ستم آشنا کہا، تو کہا ۔ "ملے گی تجھ کو سزا" غمِ فراق سنایا تو سن کے فرمایا ۔...
Top