میرا غالب

  1. طارق شاہ

    غالب :::: تسکِیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر مِلے

    غزلِ اسد الله خاں غالب تسکِیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر مِلے حُورانِ خلد میں تری صورت مگر مِلے اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعدِ قتل میرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر مِلے تجھ سے تو کچھ کلام نہیں، لیکن اے ندیم میرا سلام کہیو اگر نامہ بر مِلے تم کو بھی ہم دِکھائیں، کہ مجنوں نے کیا کِیا...
  2. طارق شاہ

    غالب بےاعتدالیوں سے سُبک سب میں ہم ہوئے (مرزا اسداللہ خاں غالب)

    غزلِ مرزا اسداللہ خاں غالب بےاعتدالیوں سے سُبک سب میں ہم ہوئے جتنے زیادہ ہوگئے، اُتنے ہی کم ہوئے پنہاں تھا دامِ سخت، قریب آشیان کے اُڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتار ہم ہوئے ہستی ہماری، اپنی فنا پر دلِیل ہے یاں تک مِٹے کہ آپ ہم اپنی قسم ہوئے سختی کشانِ عشق کی پُوچھے ہے کیا خبر وہ لوگ رفتہ...
Top