کلیم عثمانی

  1. فرخ منظور

    رات کی زلفیں بھیگی بھیگی اور عالم تنہائی کا ۔ کلیم عثمانی

    رات کی زلفیں بھیگی بھیگی اور عالم تنہائی کا کتنے درد جگا دیتا ہے اک جھونکا پروائی کا اڑتے لمحوں کے دامن میں تیری یاد کی خوشبو ہے پچھلی رات کا چاند ہے یا ہے عکس تری انگڑائی کا کب سے نہ جانے گلیوں گلیوں سائے کی صورت پھرتے ہیں کس سے دل کی بات کریں ہم شہر ہے اس ہر جائی کا عشق ہماری...
  2. ظ

    رات پھیلی ہے ترے سرمئی آنچل کی طرح

    رات پھیلی ہے تیرے ، سرمئی آنچل کی طرح چاند نکلا ہے تجھے ڈھونڈنے ، پاگل کی طرح خشک پتوں کی طرح ، لوگ اُڑے جاتے ہیں شہر بھی اب تو نظر آتا ہے ، جنگل کی طرح پھر خیالوں میں ترے قُرب کی خوشبو جاگی پھر برسنے لگی آنکھیں مری ، بادل کی طرح بے وفاؤں سے وفا کرکے ، گذاری ہے حیات میں...
Top