جوادی کلیم الہ آبادی

  1. کاشفی

    مدحتِ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا - علامہ ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی

    مدحتِ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا (علامہ ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی - ابوظہبی، 19 فروری 1987ء)
  2. کاشفی

    صفت یہ خاص ہے آلِ محمد کی زمانے میں - علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی

    سلام (علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی) صفت یہ خاص ہے آلِ محمد کی زمانے میں محمد ہی محمد ہیں محمد کے گھرانے میں کہاں شبیر سا ایثارگر ہوگا زمانے میں لٹایا اپنا گھر اسلام کی بستی بسانے میں بجھادیتے نہ گر عاشور کی شب شمع کو سرور نہ جلتی حشر تک شمع وفا کوئی زمانے میں...
  3. کاشفی

    کیوں ثنائے حیدر صفدر سے گھبراتے ہیں لوگ - علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی

    سلام (علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی) کیوں ثنائے حیدر صفدر سے گھبراتے ہیں لوگ نام سنتے ہیں علی کا اور مر جاتے ہیں لوگ جب نہیں مولود کعبہ سے کوئی نسبت انہیں جانے پھر کس منہ سوئے بیت حق جاتے ہیں لوگ کیا خبر تھی مرتضیٰ مولا بنائے جائیں گے خم تک آکر مصطفیٰ کے ساتھ پچھتاتے...
  4. کاشفی

    ابھرا علی کا نقش کف پا کہاں کہاں - علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی

    سلام (علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی) ابھرا علی کا نقش کف پا کہاں کہاں دل نے کیا ہے شوق کا سجدہ کہاں کہاں زیرلحد سے پردہ اسریٰ کے پار تک پھیلا ہے مرتضی کا اُجالا کہاں کہاں باقی ہے دار، مسجد و منبر نہیں تو کیا مدح علی پہ بیٹھے گا پہرہ کہاں کہاں ہم کو نہ دیکھو کہتے...
  5. کاشفی

    نظر میں جب بھی کبھی آفتاب آیا ہے - علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی

    سلام (علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی) نظر میں جب بھی کبھی آفتاب آیا ہے خیالِ حسنِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم آیا ہے شبیہِ احمدصلی اللہ علیہ وسلم مرسل ہے نور عین حسین علیہ السلام جو لاجواب تھا اس کا جواب آیا ہے جمال اکبر علیہ السلام مہروسے ہوتا تھا محسوس پلٹ کے...
  6. کاشفی

    علی کی گود میں بچہ اگر پلا ہوگا - علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی

    سلام (علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی) علی علیہ السلام کی گود میں بچہ اگر پلا ہوگا تو اپنے وقت کا اک شاہ لافتٰی ہوگا دلیل عظمت حیدر علیہ السلام ہے خانہ کعبہ کہ گھر بڑا ہے تو گھر والا بھی بڑا ہوگا جو کربلا میں شہِ دیں کے کام آیا ہے وہی زمانے کا اک روز آسرا ہوگا...
Top