فیضی

  1. نیرنگ خیال

    اچھا ہے تو نے ان دنوں دیکھا نہیں مجھے (فیضی)

    اچھا ہے تو نے ان دنوں دیکھا نہیں مجھے دنیا نے تیرے کام کا چھوڑا نہیں مجھے ہاں ٹھیک ہے میں بھولا ہوا ہوں جہان کو لیکن خیال اپنا بھی ہوتا نہیں مجھے اب اپنے آنسوؤں پہ ہے سیرابئ حیات کچھ اور اس فلک پہ بھروسا نہیں مجھے ہے مہرباں کوئی جو کئے جا رہا ہے کام ورنہ معاش کا تو سلیقہ نہیں مجھے اے رہگذار...
  2. نیرنگ خیال

    رات گہری ہے مگر ایک سہارا ہے مجھے (فیضی)

    رات گہری ہے مگر ایک سہارا ہے مجھے یہ مری آنکھ کا آنسو ہی ستارا ہے مجھے میں کسی دھیان میں بیٹھا ہوں مجھے کیا معلوم ایک آہٹ نے کئی بار پکارا ہے مجھے آنکھ سے گرد ہٹاتا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں اپنے بکھرے ہوئے ملبے کا نظارا ہے مجھے اے مرے لاڈلے اے ناز کے پالے ہوئے دل تو نے کس کوئے ملامت سے گزارا ہے...
  3. محمد خلیل الرحمٰن

    اے تُرکِ غمزہ زن کہ مقابِل ہے جلوہ گر

    غزل (فیضی) ترجمہ محمد خلیل الرحمٰن اے تُرکِ غمزہ زن کہ مقابِل ہے جلوہ گر آنکھوں میں تو چھُپا ہے، درِ دل ہے جلوہ گر گوشے میں دِل کے میرے چھُپا توُ ہے جانِ من خلقت کو ہے گُماں سرِ محفِل ہے جلوہ گر مجھ ہی کو جستجو نہیں مرنے کی ورنہ تُو خنجر بدست و تیغ حمائل ہے جلوہ...
Top