دیوان اکبر

  1. محمدابوعبداللہ

    اکبر الہ آبادی پوشیدہ ہیں دل میں کہ کلیجے میں نہاں ہیں

    پوشیدہ ہیں دل میں کہ کلیجے میں نہاں ہیں کیا جانیے تیرِ نگہِ یار کہاں ہیں مٹی میں ملانے کو سوئے قبر رواں ہیں ہم دوش پہ احباب کی اک بارِ گراں ہیں غیروں پہ تلطف ہے ترحم ہے کرم ہے معلوم ہوا آپ بڑے فیض رساں ہیں پھولی نہ پھلی شاخِ امید اپنی کبھی آہ ہم گلشنِ آفاق میں پامالِ خزاں ہیں حیران ہوں...
Top