اسلم انصاری

  1. فرخ منظور

    کفِ خاکسترِ دل ۔ اسلم انصاری

    کفِ خاکسترِ دل نہ کسی لفظ میں حدّت نہ کسی رنگ میں خوں کوئی آواز، نہ آواز کی پرواز، نہ ساز شاخِ محراب کہیں اور نہ کہیں سروِ ستوں ایک یخ بستہ خموشی ہے ہر اک شے پہ محیط کاوشِ دل ہے زبوں دل، ۔۔۔ کہ مدّت سے ہے اک برف کی سِل (ایسا ہونے پہ بہر طور خجل!) کس کی آتش نفسی شعلۂ جاں سوز بنے کون لائے شررِ...
  2. فرخ منظور

    جب ہمیں اذنِ تماشا ہوگا ۔ اسلم انصاری

    جب ہمیں اذنِ تماشا ہوگا تو کہاں انجمن آرا ہوگا ہم نہ پہنچے سرِ منزل تو کیا ہم سفر کوئی تو پہنچا ہوگا اڑتی ہوگی کہیں خوشبوئے خیال گُلِ معنی کہیں کھلتا ہوگا وادیِ رنگ میں ہر نقشِ بہار شاخ در شاخ لرزتا ہو گا ساغرِ دل میں ترا عکسِ جمال محوِ ایجادِ تمنّا ہو گا ہر گُل و برگ ہے اک نقشِ قدم...
  3. فرخ منظور

    گوتم کا آخری وعظ ۔ اسلم انصاری

    گوتم کا آخری وعظ مرے عزيزو مجھے محبت سے تکنے والو مجھے عقيدت سے سننے والو مرے شکستہ حروف سے اپنے من کی دنيا بسانے والو مرے الم آفريں تکّلم سے انبساطِ تمام کی لازوال شمعيں جلانے والو بدن کو تحليل کرنے والی رياضتوں پرعبور پائے ہوئے،سکھوں کو تجے ہوئے بے مثال لوگو حيات کی رمزِ آخريں کو...
  4. فرخ منظور

    میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹھہرا بھی نہیں - اسلم انصاری

    میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹھہرا بھی نہیں حادثہ کیا تھا جسے دل نے بھلایا بھی نہیں جانے والوں کو کہاں روک سکا ہے کوئی تم چلے ہو تو کوئی روکنے والا بھی نہیں دور و نزدیک سے اٹھتا نہیں شورِ زنجیر اور صحرا میں کوئی نقشِ کفِ پا بھی نہیں بے نیازی سے سبھی قریہء جاں سے گزرے دیکھتا کوئی نہیں...
Top