نتائج تلاش

  1. ملک حبیب

    انجمنِ تحسینِ باہمی

    انجمنِ تحسینِ باہمی ۔۔۔۔۔ " عَرض کرتا ہُوں جناب " " واہ واہ " " پِھر عَطا فرمائیے " " عرض کی تعریف ہو سکتی نہیں" " واہ واہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ واہ واہ " " عرض کرتا ہُوں جناب " " کوئی لا سکتا نہیں اس کا جواب " " عرض کرتا ہُوں حضور" " واہ واہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ واہ واہ " " خُوب بلکہ خُوب تر " " پھر عطا...
  2. ملک حبیب

    ز عشق دوست ہر ساعت دُرونِ نار می رَقصم

    حضرت سید عُثمان مروندی معروف بہ لال شہباز قلندر رحمتہ اللہ علیہ کی مندرجہ ذیل غزل کے انداز اور رنگ و آہنگ میں اور انہی قوافی اور ردیف کے ساتھ حضرت خواجہ عُثمان ہارونی رحمتہ اللہ علیہ (ولادت 617 ہجری) نے بھی ایک غزل کہی (یاد رہے کہ حضرت خواجہ عُثمان ہارونی رحمتہ اللہ علیہ کی ولادت حضرت شہباز...
  3. ملک حبیب

    ہَم کو دَر پیش رات کا غَم ہے ۔

    چَشمِ بے اِلتفات کا غَم ہے عِشق کے حادثات کا غَم ہے سب کے دِل میں مَلال مَرنے کا ہَم کو اپنی حَیات کا غَم ہے ہم پہ تُہمت ہے بے وَفائی کی بَس اِسی ایک بات کا غَم ہے موت ہے ناگزیر دُنیا میں کیوں فنا کو ثَبات کا ٖغَم ہے جِن کو میری حَیات پر دُکھ تھا اُن کو میری وَفات کا غَم ہے چار جانب حبیب...
  4. ملک حبیب

    حُسین مولا شہیدِ اعظم سلام میرا قبول سائیں۔۔۔۔

    کچھ روز قبل لکھنؤ سے ہمارے بہت ہی مہربان و مشفق حضرت علامہ سید فراز وارثی صاحب زیدہ مجدہ نے فرمایا کہ ایک سلام کا مطلع دیکھا ہے خواہش ہے کہ آپ اس پہ تضمین کہیں ،،،،، چونکہ پورا سلام تلاشِ بسیار کے باوجود میسر نہیں ہو سکا اس لئے ایک مطلع پر ہی کچھ کہنے کی جسارت کی ہے ،،، گر قبول افتد زہے عزو...
  5. ملک حبیب

    ارضِ ہستی کے کناروں کو ہِلایا جائے۔

    اَرضِ ہَستی کے کناروں کو ہِلایا جائے حَشر ایسا بھی کِسی روز اُٹھایا جائے جادۂ منزلِ حَسرت کا ہُوں واقف مُجھ کو وادئ یاس کے رَستے میں بَسایا جائے گرمئ لَحد سے کیونکر یہ سَکوں پائیں گے غَم کے ماروں کو کَہیں اور سُلایا جائے ضَبط کو توڑ نہ پائیں کَبھی آنسُو اِن کو دَرد کی آخری پَرتوں میں چُھپایا...
  6. ملک حبیب

    بزمِ ہستی میں عجب انجمن آرائی ہے۔

    بزمِ ہستی میں عَجب اَنجمن آرائی ہے دَرد لے کر تِرے کُوچے کی ہَوا آئی ہے بُوئے جاناں نے مِری زات یوں مَہکائی ہے رَقص کرتا ہے بَدن خَلق تَماشائی ہے خود کو دیکھا تو تِرا نَقش دِکھا ہے ہَمدم میری ہَستی میں تِری ذات یُوں دَر آئی ہے مَنصب و جاہ مُبارک تُمہیں دُنیا والو میری قِسمت میں اِسی دَر کی...
  7. ملک حبیب

    غَموں سے ہی مجھے فُرصت نہیں ہے۔

    وہ ظاہر ہے پَسِ خلوت نہیں ہے نظر آتا ہے بے صورت نہیں ہے مُحیطِ ذات سے نکلا تو دیکھا جُدا مجھ سے تری صورت نہیں ہے ہے پِنہاں ایک دریا میرے اندر یہاں اشکوں کی کچھ قِلت نہیں ہے مری آنکھوں کو گویائی ملی ہے مجھے لفظوں کی اب حاجت نہیں ہے وفا کے نام سے ڈرتے ہو کیونکر یہ سُنت ہے میاں بِدعت نہیں ہے...
  8. ملک حبیب

    دِلبرانہ آپ سے

    دِل لَگی اور دِلبرانہ آپ سے ہے تعلق عاشقانہ آپ سے بے نیازی کے جَہاں میں تَمکِنت اور جَلالِ محرمانہ آپ سے ہستئ مَوجود کی تابانیاں ہو گئی ہیں جاودانہ آپ سے میکدے میں شورِ رِندان و سُبو مَست رقصِ زاہدانہ آپ سے اِضطرابی ،کیف اور سوزِ نِہاں جوشِ عِشقِ والہانہ آپ سے یوں سَوالِ وَصل کا آیا جَواب...
  9. ملک حبیب

    سَر گُذشت۔۔!

    ( سرگزشت ) میں جب سے ہوش کے آنگن میں اُترا ہوں تو دیکھا ہے مِرے چاروں طرف پھرتے ہوئے اجسام مُردہ ہیں جِنھیں مُفلس کے رونے سے کِسی کی جان کھونے سے یہ چہرے زَرد ہونے سے کوئی مطلب نہیں ہوتا اُنھیں حِرص و ہَوس ، بُغض و حَسد اور بُھوک کے ظالم گِدھوں نے نوچ کھایا ہے۔۔ مُجھے پہروں جَلایا ہے اب اِن...
  10. ملک حبیب

    وے ماہی ۔۔۔!

    عَرضی سُن ہِک وار وے ماہی کر نا بہتا خوار وے ماہی ڈُب ڈُب اَکھیاں غوطے کھاون دَرداں دے ہُنگار وے ماہی کم اَولّے نے اس دِل دے کر دیون بے کار وے ماہی ماس کَپیندا رَت پئی چوندی ہَڈیاں دے تِڑکار وے ماہی لوکی ہَس ہَس کھیڑے کردے مینوں ہور وِچار وے ماہی چا چا سِر ہِن پُھل تَکیندے وَل آ ساڈے دار...
  11. ملک حبیب

    کَدی ویکھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

    کَدی ویکھ سَجن مَستانیا اَسی بیٹھے مَل کے راہ تُو شاہ سُلطان اَساڈڑا اَسی کَکھ کانے تے کاہ اَسی بُھلے اپنے آپ نوں سانوں ہَر دَم تیری چاہ ہاں تَسّے وَصل شَراب دے کر کَرم دِی ہِک نِگاہ کلام ملک حبیب
  12. ملک حبیب

    تضمین بر کلام حضرت سید پیر مہر علی شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ گولڑہ شریف

    تضمین بر کلام حضرت پیر مہر علی شاہ گولڑوی رحمتہ اللہ علیہ گولڑہ شریف ہِجر تیڈے سینے باتی لائیا کملی جِندڑی دَرداں دِی تَرسائیا مُکھ وِکھا جا سَجنڑا بے پَرواہیا ساربانا مِہربانا راہیا شالا جِیویں خَیر تِھیوی ماہیا دُکھڑے دے سُکھ لے ہَمارے او گئے غَم دِلے نُوں دے کے بھارے او گئے جانی دِل دے اَکھ...
  13. ملک حبیب

    چاہ۔۔۔!

    چاہ چاہ درویش دی پی لے یارا پی درویش دے پارو چاہ درویش دی مِلدی ناہیں قیمت نال بازارو جیہڑی چاہ درویش پکاون وِچ بازار نہ مِلدی وِچ دِل دے اوہ چاہ پکاون آتش صاحبِ دِل دی پَتّی عِشق اَزل دی پاون مِٹھا حُب نبی دا دُدھ فِطرت دا چاہ وِچ پاون بالن نطر ولی دا ایہہ چاہ یُوسف کُھوہ وِچ پِیتی وِکیا...
  14. ملک حبیب

    ہِن عشق دے اے کلمات عجب

    سن سمجھ رے زاہد رے جاہد توں ہن عشق دے اے کلمات عجب ہے گا لھ عجب ہے حال عجب ہے چال عجب ہے گھات عجب اے زاہد اے برائیوں کے خلاف جہاد کرنے والے ،میری بات غور سے سن عشق بڑی انو کھی چیز ہے ،اس کےکلمات ،حالات ،اس کی گھات،اس کی داستان ،اس کے احوال ،سبھی کچھ عجیب و غریب ہیں۔ ہے ذوق عجب ہے شوق عجب ہے...
  15. ملک حبیب

    تضمین بر کلامِ مولانا مُحمد جلال الدین رُومی قُدس سِرہُ السامی

    تضمین بر کلامِ مولانا محمد جلال الدین رومی قُدس سِرّہ السامی پادشاہِ مُرسِلاں و سَروراں فَخرِ آدم قِبلہ گاہے عاشقاں ہے خُدائے پاک جِن کا مَدح خواں سَیدو سَرور مُحمد نُورِ جاں مِہترو بہتر شَفیعِ مُجرماں جِس گَھڑی دُنیا میں آئے مُصطفٰی خاکدانِ ہستی روشن ہو گیا ذاتِ حق نے بھی صَریحاً کہہ دیا...
  16. ملک حبیب

    یار سَجنڑ۔۔۔!

    میڈا سوہنڑا ڈھولنڑ یار سجنڑ میں عاشق تُو دِلدار سجنڑ سب دُنیا بیٹھی کِھلدی اے میں روواں زارو زار سجنڑ نا عشق دا تُو انِکاری تھی کر توبہ اِستغفار سجنڑ کوئی آونڑ دی تاریخ تاں ڈے کوئی وقت ڈَسا کوئی وار سجنڑ ہُنڑ میڈے وَل وی جھاتی پا آ بَنڑ میڈا غم خوار سجنڑ نِت ڈَنگدی رات وِچھوڑے دی میکُو ڈید...
  17. ملک حبیب

    تضمین بر کلام حضرت خواجہ غُلام فرید صاحب ۔!

    تضمین بر کلام حضرت خواجہ غُلام فرید صاحب کوٹ مٹھن شریف ساکو ہک ہے تیڈی یار طلب دِل ڈولے کھاوے نال کرب ہے ہجر دی لمبڑی رات غضب اتھاں میں مُٹھڑی نِت جان بلب سوہنا خوش وسدا وِچ مُلک عرب جِند نال ڈُکھاں دی لانب لگی ونج جِگر دے وِچ ہے ساہنگ لگی رہ عشق تے دلڑی اڑاہنگ لگی ہر ویلے یار دی تاہنگ لگی...
  18. ملک حبیب

    کلامِ ابن الجوزی۔۔!

    مِنْھُمْ کَاتِمٌ مَجَبَّتَہْ قَد کَفَّ شَکْوٰی لِسَانِہِ وَقَطَعْ اُن میں سے کوئی تو وہ ہے جِس نے اپنِی مُحبت کو چُھپائے رکھا اور اپنِی زُبان کو شِکوہ و شِکایت سے روک کر خاموش رہا۔ وَمِنْھُمْ بَانِ٘حٌ یِقُّولُ اِذَا لَاَمَ عَذُوْلٌ: ذَرِالْمَلَامَ وَدَع٘ اور اِن میں سے کوئی بے مُروت ہے جو عار...
  19. ملک حبیب

    کون و مکاں میں قید۔۔!

    ایک تازہ غزل صاحبان ذوق کی نذر دونوں ہیں بیکرانئ کون و مکاں میں قید دل قید میں زمیں کی خیال آسماں میں قید رہتے ہیں اب تو آنکھ میں آنسو کچھ اس طرح تاروں کا سلسلہ ہو کسی کہکشاں میں قید آنکھوں میں میری دیکھ کے بتلائیے ذرا تصویر کس حَسین کی ہے اس مکاں میں قید لازم ہے غَم کے واسطے خونِ جگر حضور...
  20. ملک حبیب

    21 اپریل یوم وفات علامہ اقبال۔

    21 اپریل یوم وفات ، حکیم الامت، شاعر مشرق عاشق رسول( ص) سر علامہ ڈاکٹر محمد اقبال قلندرِ لاہوری رحمتہ اللہ علیہ امیر حزب اللہ سید السادات حضرت پیر فضل شاہ صاحب جلالپور شریف تحصیل پنڈ دادنخان ضلع جہلم، خاندان چِشت اہلِ بہشت کے وسیع حلقۂ ارشاد رکھنے والے بزرگ گزرے ہیں جِنہیں خواب میں خود حضور...
Top