نتائج تلاش

  1. رہ وفا

    کتنےلفظ سوچےتھے

    السلام علیکم ایک نئی کاوش احباب کی نظر کتنے لفظ سوچے تھے کتنی بار دہرائے جب وہ سامنے آیا کچھ بھی کہہ نہیں پائے ہم نے باندھ کر رکھے آرزو کے دامن میں وہ وصال کے لمحے جو ابھی نہیں آئے تم مرے خیالوں کی جان بن کے رہتے ہو اک ترا تصور ہی دل کو میرے دھڑکائے مان لو مرا کہنا تم ملا کرو مجھ سے رت...
  2. رہ وفا

    میری غزل ۔ دنیا میں تری درد کا درمان نہیں ہے

    یہ بات غلط ہے کہ میں باطل کو نہ جانوں یہ سچ ہے مجھے اپنا ہی عرفان نہیں ہے بہت خوووب
  3. رہ وفا

    میں گر چاہوں تو وہ آنکھیں

    بہت شکریہ تابش بھائی
  4. رہ وفا

    میں گر چاہوں تو وہ آنکھیں

    نشاں منزل کے یوں تو دسترس سے دور لگتے ہیں مگر ہم آبلہ پا کب تھکن سے چُور لگتے ہیں کہ اس جلتی ہوئی دھرتی پہ ان پلکوں کا سایہ ہے وہ گہری جھیل سی آنکھیں انہیں جس دن سے دیکھا ہے ہر اک منظر ہے اجلا سا، سبھی موسم بہاروں سے مجھے تاریک رستے بھی بہت پر نور لگتےہیں مگر ہم آبلہ پا کب تھکن سے چُور لگتے...
  5. رہ وفا

    محبت ہی مری ابدی سزا ہے

    ظہیر بھائی وزن پورا کرنے کے لئے آپکا تعاون درکار ہے
  6. رہ وفا

    روشنی پھیلتی گئی مجھ میں

    اللہ آپ کو ہر امتحان میں سر خرو کرے بہنا خوش رہو
  7. رہ وفا

    روشنی پھیلتی گئی مجھ میں

    انتظامیہ سے درخواست ہے کہ درج ذیل مکمل غزل کو شامل کر دیں۔ شکریہ بندگی پھیلتی گئی مجھ میں زندگی پھیلتی گئی مجھ میں جس کے دامن میں چند لمحے تھے وہ صدی پھیلتی گئی مجھ میں ہاتھ آنا تھا ہاتھ میں اس کا روشنی پھیلتی گئی مجھ میں جب سے اس کا جمال دیکھا ہے سادگی پھیلتی گئی مجھ میں جس نے ہردکھ مرا...
  8. رہ وفا

    لَو چراغوں کی بہت کم ہے خدا خیر کرے

    واااہ ظہیر صاحب ڈھیروں داد قبول کیجیے یوں تو ساری غزل کمال ہے لیکن درج ذیل اشعار بہت پسند آئے:bashful: لذّتِ دردِ نہاں سے نہیں واقف جو ذرا وہ مرا چارہ گرِ غم ہے خدا خیر کرے خوئے لغزش بھی نہیں جاتی مرے رہبر کی جادہء راہ بھی پُرخم ہے خدا خیر کرے بہت خوب
  9. رہ وفا

    روشنی پھیلتی گئی مجھ میں

    یہ اشعار غزل میں کیسے شامل کروں:question:
  10. رہ وفا

    روشنی پھیلتی گئی مجھ میں

    بہت شکریہ لاریب ہمیشہ ہنستی مسکراتی رہیئے غزل کے بقیہ اشعار درج ذیل ہیں جب سے ڈوبا ہوں تیری یادوں میں شاعری پھیلتی گئی مجھ میں جس نے ہردکھ مرا سمیٹ لیا وہ خوشی پھیلتی گئی مجھ میں تو نے آنکھوں سے ایسی بات کہی خامشی پھیلتی گئی مجھ میں
  11. رہ وفا

    اٹھائو آفتابِ رخ سے پردہ

    شکریہ جناب اب میں سمجھا ترے رخسار پہ تل کا مطلب
  12. رہ وفا

    محبت ہو ہی جاتی ہے ………میری پہلی آزاد نظم

    بہت خوب جناب، خدا کرے زورِ قلم اور زیادہ۔ ہمیشہ خوش رہیں۔ آمین
  13. رہ وفا

    اٹھائو آفتابِ رخ سے پردہ

    چرا کر رنگ تیرے خال و خد سے فضائیں خود نکھرنا چاہتی ہیں
  14. رہ وفا

    اٹھائو آفتابِ رخ سے پردہ

    جو گزرے ہیں تری یادوں میں لمحے وہیں سانسیں ٹھہرنا چاہتی ہیں
  15. رہ وفا

    اٹھائو آفتابِ رخ سے پردہ

    عاطف صاحب بہت ذرہ نوازی اس کی جگہ اگر ایسا کر دیا جائے تری یادوں کے صحرا میں یہ آنکھیں گھٹائوں سی برسنا چاہتی ہیں
  16. رہ وفا

    اٹھائو آفتابِ رخ سے پردہ

    السلام علیکم دوستو ایک نئی غزل کے ساتھ حاضر ہوں امید ہے پسند آئے گی حدِ جاں سے گزرنا چاہتی ہیں امنگیں رقص کرنا چاہتی ہیں تری دہلیز کی چوکھٹ پہ آنکھیں دیے کی طرح جلنا چاہتی ہیں تری یادوں کے صحرا میں یہ آنکھیں گھٹائوں سی برسنا چاہتی ہیں اٹھائو آفتابِ رخ سے پردہ مری صبحیں اترنا چاہتی ہیں کبھی...
  17. رہ وفا

    تیری یادوں سے لو لگائی ہے

    السلام علیکم ایک نئی غزل آپ احباب کے لئے تیری یادوں سے لو لگائی ہے عمر بھر کی یہی کمائی ہے وہ نہ آئیں کسی کے دھوکے میں جنکی نظروں میں پارسائی ہے اے صبا تو ہی حالِ دل کہنا کب وہاں تک مری رسائی ہے آندھیوں سے یہ بجھ نہ پائے گی میں نے جو شمع دل جلائی ہے یہ شہادت سے کم نہیں سجاد انکے در پہ...
  18. رہ وفا

    محبت ہی مری ابدی سزا ہے

    بہت شکریہ استاد جی ویسے غلطی ایک اور بھی ہوگئی ابد کی جگہ ازل ہونا چاہئیے
  19. رہ وفا

    سخنورانِ محفل کے شعری فن پارے۔۔۔!

    تیری یادوں سے لو لگائی ہے عمر بھر کی یہی کمائی ہے وہ نہ آئیں کسی کے دھوکے میں جنکی نظروں میں پارسائی ہے اے صبا تو ہی حالِ دل کہنا کب وہاں تک مری رسائی ہے آندھیوں سے یہ بجھ نہ پائے گی میں نے جو شمع دل جلائی ہے یہ شہادت سے کم نہیں سجاد انکے در پہ جو موت آئی ہے
  20. رہ وفا

    سخنورانِ محفل کے شعری فن پارے۔۔۔!

    حدِ جاں سے گزرنا چاہتی ہیں امنگیں رقص کرنا چاہتی ہیں تری دہلیز کی چوکھٹ پہ آنکھیں دیے کی طرح جلنا چاہتی ہیں اٹھائو آفتابِ رخ سے پردہ مری صبحیں اترنا چاہتی ہیں کبھی گزرو مرے دل کی گلی سے کہ یہ راہیں سنورنا چاہتی ہیں مری تنہائیاں بھی سر پھری ہیں جدائی سے مکرنا چاہتی ہیں چلو سجاد اس کو ڈھونڈتے...
Top