نتائج تلاش

  1. ش

    کتاب جاں ۔۔۔۔ خود کو کھو بیٹھے ہیں ہم تو

    خود کو کھو بیٹھے ہیں ہم تو شہر کے رونق میلے میں دل کہتا ہے، چل کے بیٹھیں اپنے ساتھ اکیلے میں اپنے ساتھ اکیلے میں بیٹھیں تو دل کی بات کریں شہر کے سارے ہنگاموں سے اِن لوگوں، اِن دیوانوں سے دل کہتا ہے، دُور رہیں اپنے خواب کی پہنائی سے گزریں تو اک نظم لکھیں اپنے دل کی تنہائی میں بیٹھیں...
  2. ش

    کتاب جا ں ۔۔۔ ثمینہ راجہ

    دل میں چھُپی ہوئی تھی جو زینت بام ہوگئی آنکھ اُٹھی تو ساری بات برسرِ عام ہوگئی ایک رفیق تھا سودل، اب ترا دوست ہوگیا جو بھی متاعِ خواب تھی سب ترے نام ہوگئی دیکھا نہیں ہے آفتاب، نصف نہار پر کبھی عرصۂ زندگی میں بس صبح سے شام ہوگئی شام کے راستے پہ تھا ایک خیال ہمرکاب پھر تو ہَوا بھی ساتھ...
  3. ش

    شام کو ہو کے بیقرار یاد نہیں کیا تجھے کب یہ ہُوا کہ بار بار، یاد نہیں کِیا تجھے خواب سجا کے جی...

    شام کو ہو کے بیقرار یاد نہیں کیا تجھے کب یہ ہُوا کہ بار بار، یاد نہیں کِیا تجھے خواب سجا کے جی لیے دل سے لگا کے جی لیے رشتۂ دردِ اُستوار، یاد نہیں کِیا تجھے دانش خاص ہم نہیں یوں تو جنوں میں کم نہیں دل پہ ہے اتنا اختیار ، یاد نہیں کِیا تجھے فصلِ بہار پھر خزاں، رنگِ بہار پھر خزاں آئی ہے پھر سے اب...
  4. ش

    جس انگلی کی شہادت جھوٹی کس کے چہرے پر اپنی آنکھیں ڈھونڈو گے سب چہرے اک جیسے ہیں کس کے غم کے...

    جس انگلی کی شہادت جھوٹی کس کے چہرے پر اپنی آنکھیں ڈھونڈو گے سب چہرے اک جیسے ہیں کس کے غم کے پاتالوں میں زینہ زینہ اترو گے اور خوابوں کی توہین کرو گے سچ کی خاک اُڑاؤ گے مہتاب تمہارا۔۔۔۔۔۔کیمیا گر کی قید میں ہے اور شب کالی مہتاب کنویں سے اُس انگلی کے اشارے پرنکلے گا جس انگلی کی شہادت جھوٹی ہے کس...
  5. ش

    خود کو کھو بیٹھے ہیں ہم تو خود کو کھو بیٹھے ہیں ہم تو شہر کے رونق میلے میں دل کہتا ہے، چل کے...

    خود کو کھو بیٹھے ہیں ہم تو خود کو کھو بیٹھے ہیں ہم تو شہر کے رونق میلے میں دل کہتا ہے، چل کے بیٹھیں اپنے ساتھ اکیلے میں اپنے ساتھ اکیلے میں بیٹھیں تو دل کی بات کریں شہر کے سارے ہنگاموں سے اِن لوگوں، اِن دیوانوں سے دل کہتا ہے، دُور رہیں اپنے خواب کی پہنائی سے گزریں تو اک نظم لکھیں اپنے دل کی...
  6. ش

    شاید کہ موجِ عشق، جنوں خیز ہے ابھی دل میں لہو کی تال بہت تیز ہے ابھی ہم نے بھی مستعار لیا اُس سے...

    شاید کہ موجِ عشق، جنوں خیز ہے ابھی دل میں لہو کی تال بہت تیز ہے ابھی ہم نے بھی مستعار لیا اُس سے رنگِ چشم اپنی طرح سے وہ بھی کم آمیز ہے ابھی پھر آب سرخ آنکھ سے بہتا دکھائی دے گویا یہ دل ملال سے لبریز ہے ابھی اک نونہال خواب ہے دنیا کی زد پرآج اِس غم کی خیر ہو کہ یہ نوخیز ہے ابھی سب ذرّہ ہائے نیلم...
  7. ش

    دل میں چھُپی ہوئی تھی جو زینت بام ہوگئی آنکھ اُٹھی تو ساری بات برسرِ عام ہوگئی ایک رفیق تھا...

    دل میں چھُپی ہوئی تھی جو زینت بام ہوگئی آنکھ اُٹھی تو ساری بات برسرِ عام ہوگئی ایک رفیق تھا سودل، اب ترا دوست ہوگیا جو بھی متاعِ خواب تھی سب ترے نام ہوگئی دیکھا نہیں ہے آفتاب، نصف نہار پر کبھی عرصۂ زندگی میں بس صبح سے شام ہوگئی شام کے راستے پہ تھا ایک خیال ہمرکاب پھر تو ہَوا بھی ساتھ...
  8. ش

    Samina Raja

    ثمینہ راجہ ثمینہ راجہ ملک نامور شاعرہ اور گزشتہ ربع صدی کے دوران اردو شاعری کے آفاق پر طلوع ہونے والے تخلیقی فنکاروں مجی ث٘ینہ راجہ ایک منفرد اور ممتاز مقام کی حامل ہیں۔تخلیقی وفور اورسلاسِت اظہار میں وہ اپنی مثال آپ ہیں۔ اب تک وہ اپنے دس مجموعہ ہائے کلام پر قارئین ادب سے داد وتحسین سمیٹ چکی...
Top