نتائج تلاش

  1. مقبول

    برائے اصلاح: کچھ ایسے زندگی کے دُکھ ہیں ،سُنا نہ پائیں

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے آپ کی خدمت میں پیش ہے کچھ ایسے زندگی کے دُکھ ہیں ،سُنا نہ پائیں کچھ ایسے زخمِ بھی ہیں ہم جو دکھا نہ پائیں باقی تو سارا گھر ہی جھونکا ہے آگ میں، پر اس کے لکھے ہوئے جو خط ہیں جلا نہ پائیں ہم نے ہے کی محبت، جرمِ عظیم ہے جو ہم اپنے پھر کیے کی کیسے سزا نہ...
  2. مقبول

    برائے اصلاح: جو بھی حسن کا پیکر ہو گا

    محترم سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے جو بھی حسن کا پیکر ہو گا چرچا اس کا گھر گھر ہو گا ہرجائی سے عشق کیا ہے دل میں درد تو اکثر ہو گا دیکھے گا مجھے پیار سے وُہ جب وُہ بھی کیسا منظر ہو گا مینا اس کے پاس آئے گی جس کے ہاتھ میں ساغر ہو گا یا جنت میں ہے حوضِ کوثر جنت میں بھی ساغر...
  3. مقبول

    برائے اصلاح: مجھ کو اپنا غلام رہنے دو

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے اتنا تو شاد کام رہنے دو مجھ کو اپنا غلام رہنے دو خوش تو ہوں گا کہ میرے شہر آؤ درد کر دو گے عام، رہنے دو سارے رشتے نہ توڑ کر جاؤ کچھ دُعا و سلام رہنے دو باندھنا ہے تو باندھو نفرت کو پیار کو بے لگام رہنے دو ٹھیک ہے میری ہے زباں بندی خود سے تو ہم...
  4. مقبول

    برائے اصلاح: ہم نے کیا زندگی گذاری ہے

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے نوٹ: یہ سب غزلیں ابھی کی نہیں ہیں۔ ان میں سے اکثر بہت پہلے کی غیر اصلاح شدہ ہیں جن کو میں بہتر کر کے اب اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں ہم نے کیا زندگی گذاری ہے اک بلا سر سے بس اتاری ہے بے وقوفوں میں بحث جاری ہے کون نوری ہے کون ناری ہے میرے جذبوں کا...
  5. مقبول

    برائے اصلاح: بس اک ذرا سی دیر اس نے ساتھ کیا بٹھا لیا

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے بس اک ذرا سی دیر اس نے ساتھ کیا بٹھا لیا کہ ہم نے ایک اور خواب آنکھ میں سجا لیا کچھ اس طرح سے گھر کی بات اپنے گھر میں رہ گئی کہ جو بھی دل کا درد تھا وُہ دل میں ہی دبا لیا جب اس سے بل ادا ہوا نہ پانی اس کو مل سکا تو اس غریب نے پھر اپنے خون میں نہا...
  6. مقبول

    برائے اصلاح: کھوٹے سکّوں میں کوئی کیا دیکھے

    سر الف عین معذورت چاہتا ہوں کہ یہ 27 اشعار پر مشتمل میراتھن غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہے جو کہ ایک چیلنج کی وجہ سے وجود میں آ ئی ہے۔ چیلنج یہ ہے کہ ردیف (میں کوئی کیا دیکھے) ہو گی،، بحر چھوٹی اور غزل جتنی بھی طویل ہو سکے۔ غزل کی طوالت کے لیے پھر معذرت ۔ حکمرانوں میں کوئی کیا دیکھے کھوٹے...
  7. مقبول

    برائے اصلاح: اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا (ایطا دور کرنے کے لیے مصرع میں تبدیلی کی ہے) اُس بن ہزار سال جو ہم جی بھی لیں تو کیا دھڑکے نہ دل ہمارا کہ سانسیں تھمیں تو کیا یہ بھی مطلع اولیٰ ہو سکتا ہے؟ پیغامِ ان کو پیار کا ہم دے بھی دیں تو کیا ان کے لیے...
  8. مقبول

    برائے اصلاح : ابھی ہے ابتدائے عشق ، مَیں فنا نہیں ہوا

    سر الف عین اصلاح کے لیے یہ غزل پیشِ خدمت ہے ابھی ہے ابتدائے عشق ، مَیں فنا نہیں ہوا ابھی وُہ میری جان ہے ابھی خدا نہیں ہوا تم آدمی ہو ، چاہو تو ہو آسماں بھی سر نگوں وُہ کون سا ہنر ہے جو تمہیں عطا نہیں ہوا ابھی ہیں تیر طنز کے چلانے اور بھی تمہیں ابھی تو زخمِ دل مرا ہرا بھرا نہیں ہوا کبھی...
  9. مقبول

    برائے اصلاح: ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ

    محترم سر الف عین یہ غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے ہم جن ہاتھوں سے پیتے تھے وُہ ویراں کر گئے جب میخانہ ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ جنت کے باغ بھی ملنے ہیں حوریں بھی خدمت میں ہوں گی یہ سچ ہے پھر بھی مرنے کا اک خوف ہے طاری انجانا کہتے ہیں سب میرے معالج، چھوڑ دو اس کو حال پہ...
  10. مقبول

    برائے اصلاح: عداوت کے سبھی اک دن پیمبر چھوڑ جاؤں گا

    محترمین سر الف عین دیگر اساتذہ کرام و احباب سے اصلاح کی گذارش کے ساتھ ایک غزل پیشِ خدمت ہے عداوت کے سبھی اک دن پیمبر چھوڑ جاؤں گا ہو چاہے چرچ، مسجد یا کہ مندر چھوڑ جاؤں گا نہ مجھ کو بھول پاؤ گے جو چاہو بھولنا بھی تُم تمہاری آنکھ میں، مَیں ایسے منظر چھوڑ جاؤں گا رہا تو شہر میں ہو گی نہ پھر...
  11. مقبول

    برائے اصلاح: ہمیں ڈھونڈے نہیں جا کر کوئی بھی اب امیروں میں

    محترمین سر الف عین دیگر اساتذہ کرام اور احباب کی خدمت میں ایک غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں۔ یہ بحر منقسم تو نہیں البتہ اس میں چار بار مفاعیلن آتا ہے تو استادِ محترم کی ہدایت کے مطابق کوشش کی ہے کہ بات دو ارکان میں مکمل ہو جائے پھر بھی ایک آدھ مصرع میں گنجائش رہ گئی ہے۔ ہمیں ڈھونڈے نہیں جا کر...
  12. مقبول

    برائے اصلاح: جو مری خطاؤں سے در گذر کرے ایسے در کی تلاش ہے

    محترمین سر الف عین دیگر اساتذہ کرام و احباب سے اصلاح کی گذارش کے ساتھ ایک غزل پیشِ خدمت ہے جو مری خطاؤں سے در گذر کرے ایسے در کی تلاش ہے وُہ جو ہر گناہ سے پاک کر دے اس اک نظر کی تلاش ہے نہیں نفرتوں سے کوئی غرض نہیں سازشوں کا کوئی پتہ ہو محبتوں کا جہاں پہ راج بس اس نگر کی تلاش ہے مری عاشقی کی...
  13. مقبول

    برائے اصلاح: مجھے پھر ٹالنے کو بات پر وُہ بات بدلے گا

    محترم سر الف عین ، دیگر اساتذہ کرام و احباب ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے قلم سے کھیلے گا صفحات پر صفحات بدلے گا مجھے پھر ٹالنے کو بات پر وُہ بات بدلے گا لباس اپنا بدل ڈالا زباں بھی اس کی اپنا لی تُو اب کیا اس کی خاطر مذہب، اپنی ذات بدلے گا ادائیں کام جب آئیں نہ، مجھ کو زہر دے ڈالا...
  14. مقبول

    برائے اصلاح: دل سے توبہ کرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

    معذروت، کچھ تبدیلیوں کے بعد حاضر ہو گا
  15. مقبول

    برائے اصلاح: نظامِ دہر میں ہر خاص و عام ننگا ہے

    محترم الف عین دیگر اساتذہ کرام و احباب کے سامنے اصلاح کے لیے ایک غزل پیشِ خدمت ہے نوٹ: پہلے مصرعے میں سیاسی مقتدی اور امام مقصود ہیں نہ کہ مذہبی۔ ہیں مقتدی بھی ننگے، امام ننگا ہے نظامِ دہر میں ہر خاص و عام ننگا ہے ہیں بد تو بد ہی ، نہیں پارسا بھی کم ان سے میں کیا بتاؤں کہ کس کس کا نام ننگا...
  16. مقبول

    برائے اصلاح: ہاتھ خالی لیے جب شام کو گھر جاتا ہوں

    محترمین سر الف عین ، دیگر اساتذہ کرام اور احباب ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے ہاتھ خالی لیے جب شام کو گھر جاتا ہوں بچوں کے سامنے میں شرم سے مر جاتا ہوں بانٹتا پھرتا ہے پروانۂ موت آمرِ وقت در پہ دستک بھی کوئی دے تو میں ڈر جاتا ہوں خوف سے لوگ ہیں دبکے ہوئے کونوں میں سبھی ہو کا عالم ہے...
  17. مقبول

    برائے اصلاح: جسم بکنے سرِ بازار نہیں آئے گا

    محترمین سر الف عین ، دیگر اساتذہ کرام اور احباب کی خدمت میں یہ غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں کیونکہ ابھی تک استادِ محترم الف عین صاحب نے بھی رائے نہیں دی اور تدوین کا وقت بھی موجود تھا تو کچھ اضافی اشعار ہونے کی وجہ سے غزل کو دو غزلہ کر دیا ہے ۔ طوالت پر معذرت غزل ۱ جسم بکنے سرِ بازار نہیں...
  18. مقبول

    برائے اصلاح: ہم کہ شامل تو عاشقان میں ہیں

    محترمین سر الف عین ، دیگر اساتذہ کرام و احباب کی خدمت میں یہ غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں ہم کہ شامل تو عاشقان میں ہیں پر کہاں ان کی داستان میں ہیں ان کے ہونٹوں پہ ہے مٹھاس بہت جن کے خنجر چھپے میان میں ہیں ہم تو گاہک ہیں مستقل ان کے رکھتے جو درد بس دکان میں ہیں سچ کی بے وقعتی پہ لگتا ہے...
  19. مقبول

    برائے اصلاح: آپ اگر بوٹ کی کمان میں ہیں

    استادِ محترم الف عین ، دیگر اساتذہ کرام اور احباب ایک غزل آپ کی خدمت میں اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں آپ اگر بوٹ کی کمان میں ہیں سمجھیے ہر طرح امان میں ہیں بوٹ ہی قوم کا محافظ ہے لوگ اب بھی اسی گمان میں ہیں کل جو تذلیل کرتے تھے ان کی آج وہ ان کی ہی امان میں ہیں غاصبوں کو دکھا ئیں راہِ راست...
  20. مقبول

    برائے اصلاح:مت پوچھ ہیں غم کتنے سنبھالے ہوئے ہم لوگ

    محترمین سر الف عین محمد عبدالرؤوف صاحب دیگر اساتذہ کرام و احباب محمد عبدالروؤف صاحب سے معذرت کے ساتھ ان کی غزل (ہم لوگ) سے متاثر ہو کر اس کی نقل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ دیکھیے میں اس کوشش میں کتنا ناکام ہوا ہوں مت پوچھ ہیں غم کتنے سنبھالے ہوئے ہم لوگ یا تاریخ کو ہیں خوں سے اجالے ہوئے ہم...
Top