اس عاشقی میں عزت سادات بھی گئی
شاید اسی دھاگے کے پہلے یا دوسرے صفحہ پر جناب وہاب صاحب نے میر کا ایک مصرع لکھا تھا "اس عاشقی میں عزت سعادت بھی گئی" جو میرے ناقص علم کے مطابق کچھ یوں ہے:
پھرتے ہیں میر خوار کوئی پوچھتا نہیں
مدّت سے تو دلوں کی ملاقات بھی گئی
ظاہر کا پاس تھا سو مدارات بھی گئی...