چلو چھوڑو پرانی داستاں کا ذکر کیا کرنا ،
ہُوا جو بھی وہ ہونا تھا ،
کیا ترکِ وفا کس نے، وہ میں تھا یا کہ تم جاناں ،
چلو گر یوں ہوا کہ تم نے بخشے ہجر کے لمحے ،
تو کیوں الزام دوں تم کو ،
محبت کی حقیقت ہی ہے کچھ ایسی ،
چلو ہم نے ہمشہ ساتھ رہنے کے اگر پیماں کیئے بھی تھے ،
تو پھر یہ بھی حقیقت ہے کہ...