میرے خیال میں پہلا مصرع ماضی کے صیغے میں ہونا چاہیے اور دوسرا حال میں۔
آج وہ خود بھی ۔۔۔
زندگی جینے کا فن مجھ کو سکھا کر ۔۔۔
بے خبر رہتا ہے اپنے حال سے اب
وہ تری یادوں میں اتنا کھو گیا ہے
یہاں رند کا محل میں سمجھ نہیں سکا ۔۔۔ اور جب منزل تک پہنچ ہی گیا تو پھر کیسی ناکامی؟