نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مجید امجد "بس سٹینڈ پر" ۔ مجید امجد

    "بس سٹینڈ پر" مجید امجد "یہ نو نمبر کی بس جانے کب آئے گی" "خدایا اب کے یہ کیسی بہار آئی!" "خدا سے کیا گلہ، بھائی! خدا تو خیر کس نے اس کا عکسِ نقشِ پا دیکھا نہ دیکھا تو بھی دیکھا اور دیکھا بھی تو کیا دیکھا مگر توبہ، مری توبہ، یہ انساں بھی تو آخر اِک تماشا ہے یہ جس نے پچھلی ٹانگوں پر کھڑا...
  2. فرخ منظور

    اس شعلہ خو کی طرح بگڑتا نہیں کوئی۔ روحی کنجاہی

    اس شعلہ خو کی طرح بگڑتا نہیں کوئی تیزی سے اتنی آگ پکڑتا نہیں کوئی وہ چہرہ تو چمن ہے مگر سانحہ یہ ہے اس شاخِ لب سے پھول ہی جھڑتا نہیں کوئی خود کو بڑھا چڑھا کے بتاتے ہیں یار لوگ حالانکہ اس سے فرق تو پڑتا نہیں کوئی لوگوں کا کیا ہے آج ملے کل بچھڑ گئے غم دو گھڑی بھی مجھ سے بچھڑتا نہیں کوئی...
  3. فرخ منظور

    ہے عکس ِروئے یار دلِ داغ دار میں ۔ ابوالکلام آزاد

    ہے عکس ِروئے یار دلِ داغ دار میں کچھ تیرگی نہیں ہے ہمارے مزار میں کچھ ایسے محو ہو گئے اقرار ِیار میں لطف انتظار کا نہ ملا انتظار میں دوچند اس سے حسن پہ ان کو غرور ہے جتنا نیاز و عجز ہے مجھ خاکسار میں وہ پیاری پیاری شکل وہ اندازِ دل فریب رہتا نہیں ہے دیکھ کے دل اختیار میں ایسی بھری ہیں یار کے...
  4. فرخ منظور

    اینڈرائیڈ میں نستعلیق فونٹ کیسے انسٹال کریں؟

    احباب سےگذارش ہے کہ اگر کسی دوست کو اینڈرائیڈ میں نستعلیق فونٹ انسٹال کرنے کا طریقہ معلوم ہو تو براہِ مہربانی رہ نمائی فرمائیں۔مگر بغیر کسی ایپ کو انسٹال کیے۔ شکریہ!
  5. فرخ منظور

    مدیح خیر المرسلین ۔ محسن کاکوری (سمتِ کاشی سے چلا جانبِ متھرا بادل)

    مدیح خیر المرسلین از محسن کاکوروی (حصہ اول) سمتِ کاشی سے چلا جانبِ متھرا بادل برق کے کاندھے پہ لاتی ہے صبا گنگا جل گھر میں اشنان کریں سرو قدانِ گوکل جاکے جمنا پہ نہانا بھی ہے اک طولِ امل خبر اڑتی ہوی آئی ہے مہابن میں ابھی کہ چلے آتے ہیں تیرتھ کو ہوا پر بادل کالے کوسوں نظر آتی ہیں گھٹائیں...
  6. فرخ منظور

    امجد اسلام امجد کوئی خواب دشتِ فراق میں سر ِشام چہرہ کشا ہوا ۔ امجد اسلام امجد

    کوئی خواب دشتِ فراق میں سر ِشام چہرہ کشا ہوا مری چشم تر میں رکا نہیں کہ تھا رتجگوں کا ڈسا ہوا مرے دل کو رکھتا ہے شادماں، مرے ہونٹ رکھتا ہے گل فشاں وہی ایک لفظ جو آپ نے، مرے کان میں ہے کہا ہوا ہے نگاہ میں مری آج تک، وہ نگاہ کوئی جھکی ہوئی وہ جو دھیان تھا کسی دھیان میں، وہیں آج بھی ہے لگا ہوا...
  7. فرخ منظور

    ہم دل فدا کریں کہ تصدق جگر کریں ۔ نادر شاہ جہان پوری

    ہم دل فدا کریں کہ تصدق جگر کریں جو بھی کہیں حضور وہی عمر بھر کریں کچھ اب تو آپ چارۂ درد جگر کریں مجھ پر نہیں تو اپنے کرم پر نظر کریں کچھ بات ہے لبوں پہ جو مہر سکوت ہے کرنے کو نالے شام سے ہم تا سحر کریں طولِ شبِ فراق سے گھبرا گیا ہے جی اے کاش آپ قصہ مرا مختصر کریں لے چپکے چپکے کام کیے جا غمِ...
  8. فرخ منظور

    خود پہ الزام دھر گیا ہوں میں ۔ شارق جمال

    شارق جمال کی ایک غزل خود پہ الزام دھر گیا ہوں میں کام مشکل تھا کر گیا ہوں میں کیسی دہشت سے بھر گیا ہوں میں خواب میں جیسے ڈر گیا ہوں میں جانے کس شے کی ہے تلاش مجھے کو بہ کو در بدر گیا ہوں میں مجھ کو اب کیسے پا سکے گا کوئی وقت تھا اور گزر گیا ہوں میں میرے چاروں طرف اندھیرا ہے کیا...
  9. فرخ منظور

    سیماب اکبر آبادی جنت جو ملے لا کر میخانے میں رکھ دینا ۔ سیماب اکبر آبادی

    جنت جو ملے لا کر میخانے میں رکھ دینا کوثر مرے چھوٹے سے پیمانے میں رکھ دینا میت نہ مری جا کے ویرانے میں رکھ دینا پیمانوں میں دفنا کر میخانے میں رکھ دینا سجدوں پہ نہ دے مجھ کو ارباب ِحرم طعنے کعبے کا کوئی پتھر بت خانے میں رکھ دینا وہ جس سے سمجھ جائے روداد مرے غم کی ایسا بھی کوئی ٹکڑا افسانے میں...
  10. فرخ منظور

    احمد مشتاق چھٹ گیا ابر شفق کھل گئی تارے نکلے

    چھٹ گیا ابر شفق کھل گئی تارے نکلے بند کمروں سے ترے درد کے مارے نکلے شاخ پر پنکھڑیاں ہوں کہ پلک پر آنسو تیرے دامن کی جھلک دیکھ کے سارے نکلے تو اگر پاس نہیں ہے کہیں موجود تو ہے تیرے ہونے سے بڑے کام ہمارے نکلے تیرے ہونٹوں میری آنکھوں سے نہ بدلی دنیا پھر وہی پھول کھلے پھر وہی تارے نکلے...
  11. فرخ منظور

    فارسی شاعری صائب تبریزی کی اس فارسی غزل کا ترجمہ درکار ہے

    احباب سے درخواست ہے کہ اس فارسی غزل کا ترجمہ سمجھنے میں مدد فرمائیں ۔ شکریہ مریز آب رخ خود مگر برای شراب که در دو نشأه بود سرخ رو گدای شراب من این سخن ز فلاطون خم نشین دارم علاج رخنه دل نیست غیر لای شراب هزار سال دگر مانده است ریزد آب زلال خضر به آن روشنی به پای شراب حباب وار سر فردی از جهان...
  12. فرخ منظور

    ساحر ہم عصر ۔ ساحر لدھیانوی

    ہم عصر ساحر لدھیانوی تو بھی کچھ پریشاں ہے تو بھی سوچتی ہوگی تیرے نام کی شہرت تیرے کام کیا آئی میں بھی کچھ پشیماں ہوں میں بھی غور کرتا ہوں میرے کام کی عظمت میرے کام کیا آئی تیرے خواب بھی سونے میرے خواب بھی سونے تیری میری شہرت سے تیرے میرے غم دونے تو بھی اک سلگتا بن میں بھی اک سلگتا بن...
  13. فرخ منظور

    فراز اے شعاعِ سحرِ تازہ ۔ احمد فراز

    اے شعاعِ سحرِ تازہ اے شعاعِ سحرِ تازہ نئے سال کی ضو میرے سینے میں بھڑکتی ہے ابھی درد کی لو میری آنکھوں میں شکستہ ہیں ابھی رات کے خواب میرے دل پر ہے ابھی شعلۂ غم کا پرتو جا بجا زخم تمنا کے مری خاک میں ہیں کیا ابھی اور بھی ناوَک کفِ افلاک میں ہیں ہر نئے سال کی آمد پہ یہ خوش فہم ترے پھر سے...
  14. فرخ منظور

    کعبہ کاشی مسجد مندر کارن تھے سب اُلجھن کے ۔ عبدالہادی کاوش

    کعبہ کاشی مسجد مندر کارن تھے سب اُلجھن کے عبدالہادی کاوش کعبہ کاشی مسجد مندر کارن تھے سب اُلجھن کے پریم سے الجھن دور ہوئی ہے، بند کھلے ہیں بندھن کے کرشن‌ کنہیا آن براجے، مورے مَن کے مندر میں بھگون مورے ساتھ ہے اب تو، دوار کھلے ہیں درپن کے کب سے مایا جال میں پھنس کر، تڑپت تھی میں راتوں کو...
  15. فرخ منظور

    احمد مشتاق تھم گیا درد اجالا ہوا تنہائی میں۔ احمد مشتاق

    تھم گیا درد اجالا ہوا تنہائی میں تھم گیا درد، اجالا ہوا تنہائی میں برق چمکی ہے کہیں رات کی گہرائی میں باغ کا باغ لہو رنگ ہُوا جاتا ہے وقت مصروف ہے کیسی چمن آرائی میں شہر ویران ہوئے، بحر بیابان ہوئے خاک اڑتی ہے در و دشت کی پہنائی میں ایک لمحے میں بکھر جاتا ہے تانا بانا اور پھر عمر گزر جاتی ہے...
  16. فرخ منظور

    رسم الخط کی تاریخ اور ہندکو زبان کا رسم الخط۔ عامر سہیل

    رسم الخط کی تاریخ اور ہندکو زبان کا رسم الخط عامر سہیل دنیا میں رسم الخط کا آغاز و ارتقا کب اور کیسے ہوا، یہ موضوع خاصا دقیق اور اُلجھا ہوا ہے۔ اس ضمن میں ماہرینِ آثارِ قدیمہ اور ماہرینِ لسانیات نے اپنی اپنی تحقیقات کی روشنی میں متنوع نظریات پیش کیے ہیں۔ تاریخی معلومات کے مطابق ماضی کی بیشتر...
  17. فرخ منظور

    شاہ حسینا اساں جوگی ہوئے ۔ اقبال قیصر

    شاہ حسینا اساں جوگی ہوئے از اقبال قیصر شاہ حُسینا ساڈے اکھیں ڈورے اتے پُھٹ پُھٹ پیندیاں پِیڑاں چانن دے اساں پھاہے بدّھے اتے لے سُورج دِیاں لیراں فیر وی پِیڑاں گھٹدیاں ناہیں تاں سُنیہے گھلّے شاہ حُسینا ساڈے اکھیں ڈورے شاہ حُسینا اساں واہی کیتی اتے بیجیا کنڈے تھوہر وے کد پکّے کد وڈھیئے گاہیئے گڈ...
  18. فرخ منظور

    اس میں کچھ پردہ نشینوں کے بھی نام آتے ہیں ۔ محمد دین تاثیر

    غیر کے خط میں مجھے ان کے , پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق کی راہ میں ایسے بھی مقام آتے ہیں اب مرے عشق پہ تہمت ہے ہوس کاری کی مسکراتے ہوئے اب وہ لبِ بام آتے ہیں واعظِ شہر کی محفل ہے کہ ہے بزمِ نشاط حوضِ کوثر سے چھلکتے ہوئے جام آتے...
  19. فرخ منظور

    مجید امجد آج کرسمس ہے ۔ مجید امجد

    آج کرسمس ہے شہر میونخ میں آج کرسمس ہے رودبارِ عسار کے پُل پر جس جگہ برف کی سلوں کی سڑک فان کاچے کی سمت مڑتی ہے قافلے قہقہوں کے اترے ہیں آج اس قریۂ شرا ب کے لوگ جن کے رخ پر ہزیمتوں کا عرق جن کے دل میں جراحتوں کی خراش ایک عزمِ نشاط جو کے ساتھ امڈ آئے ہیں مست راہوں پر بانہیں بانہوں میں، ہونٹ...
  20. فرخ منظور

    کیوں رہے روز یہ تکرار خلہ راکہ مڑا ۔ فیصل یحان

    "خلہ راکہ مڑا"۔۔ بوسہ دے یار -- کیوں رہے روز یہ تکرار خلہ راکہ مڑا مان لے بات بس اک بار خلہ راکہ مڑا آگ جیسی ہے کوئی آگ تنور ِ جاں میں برف تیرے لب و رخسار خلہ راکہ مڑا پھول خوش رنگ کئی ہو گئے برباد ِ خزاں ناز کم کر گل ِ عیار خلہ راکہ مڑا بات ہے ریشمی تاگوں کی طرح الجھی ہوئی رات ہے...
Top