نتائج تلاش

  1. طاہر اقبال

    ضمیر جعفری مسدس بدحالی - سید ضمیر جعفری

    سیاست کا ہر پہلواں لڑ رہا ہے یہاں لڑ رہا ہے، وہاں لڑ رہا ہے بیاں کے مقابل بیاں لڑ رہا ہے حسابِ دلِ دوستاں لڑ رہا ہے ستارہ نظر مہ جبیں لڑ رہے ہیں یہ حد ہےکہ پردہ نشیں لڑ رہے ہیں مزاجوں میں یوں لیڈری آگئی ہے کہ گھر گھر کی اپنی الگ پارٹی ہے کوئی شیر ہے تو کوئی لومڑی ہے یہی اپنی لے دے کے...
  2. طاہر اقبال

    فراز کلام ِاحمد فراز - عشق تو ایک کرشمہ ہے ، فسوں ہے، یوں ہے

    عشق تو ایک کرشمہ ہے ، فسوں ہے، یوں ہے یوں تو کہنے کو سبھی کہتے ہیں، یوں ہے، یوں ہے جیسے کوئی درِدل پر ہو ستادہ کب سے ایک سایہ نہ دروں ہے، نہ بروں ہے، یوں ہے تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے عشق کا نام خِرد ہے نہ جَنوں ہے، یوں ہے اب تم آئے ہو میری جان تماشا کرنے اب تو دریا میں تلاطم نہ...
  3. طاہر اقبال

    ساڑا دل دا۔۔۔خالد مسعود

    حسن کی توپ کا گولا مارا، تیرا ککھ نہ رہے تجھ پر گر جائے قطبی تارا، تیرا ککھ نہ رہے بنکنگ کونسل والے تیری ہر شے قرقی کر دیں چڑھ جائے تجھ پر قرضہ بھارا، تیرا ککھ نہ رہے سردی اندر نہر کے بنے ساری رات کھلوتے تو نہ آئی لایا لارا ، تیرا ککھ نہ رہے دل کی چوری کے الزام میں پولیس کا چھاپہ پڑ...
  4. طاہر اقبال

    اشفاق احمد محبوب کون۔۔۔زاویہ سے اقتباس

    میری بیوی (بانو قدسیہ) اپنے بیٹے کو، جو سب سے بڑابیٹا ہے، اس کو غالب پڑھارہی تھی، وہ سٹوڈنٹ تو سائنس کا تھا، B.Scکا، اردو اس کا آپشنل مضمون تھا۔ غالب وہ پڑھا رہی تھی تو وہ اوپر بیٹھا کچھ توجہ نہیں دے رہا تھا۔ میں نیچے بیٹھا اخبار پڑھ رہا تھا۔ ہماری ایک میانی سی ہے اس پر بیٹھ کر پڑھ رہے تھے تو...
  5. طاہر اقبال

    فراز وہ لمحے کتنے دروغ گو تھے۔۔۔

    پيارے دوستو، احمد فراز صاحب کي يہ نظم مجھے بہت پسند ہے۔ مجھے اميد ہے کہ آپ کو بھي يہ نظم بہت پسند آئے گي۔ نظم ملاحظہ ہو: وہ لمحے کتنے دروغ گو تھے۔ تمہاري پوروں کا لمس اب تک مري کفِ دست پر ہے اور ميں سوچتا ہوں وہ لمحے کتنے دروغ گو تھے وہ کہہ گئے تھے کہ اب کے جو ہاتھ تيرے ہاتھوں کو چھو...
Top