ہر ایک شخص کو دشمن اگر بناؤ گے
مزاج پوچھنے والا کہاں سے لاؤ گے
جو سب کو اپنے ہی معیار پر پرکھتے رہے
تو زندگی میں کسے ہم سفر بناؤ گے
یہاں تو ہر کوئی چہرے پہ چہرے رکھتا ہے
اٹھا کے پہلو سے کس کو کسے بٹھاؤ گے
تمہیں اصول تمہارے ہی مار ڈالیں گے
نہ اپنے آپ کو ان سے اگر بچاؤ گے
چراغ جلنے لگیں گے...