رافع صاحب انتہائی کنفیوزڈ آدمی ہیں۔ مجھے تو یقین ہے یہ صاحب وقت گزرنے پر اپنی باتوں کے "فلسفے" کو سمجھنے کے لیے آگے پیچھے کے تمام مراسلے پڑھتے ہوں گے۔
اور اگر کہیں اسٹیٹس کی طرح کوئی مجرد بات پڑھنے کو ملتی ہو گی جہاں سیاق و سباق کا علم نہیں ہوتا ہو گا، تو ان کا اپنا کیا حال ہوتا ہو گا 🙂
بہت کنفیوز اسٹیٹس ہے۔