اردو محفل فورم

سید رافع
سید رافع
کم عقلی کی انتہا ہے۔ اللہ عقل دے اور اس سے کام لینے کی توفیق بھی۔ آمین
سید رافع
سید رافع
402310766_1002980690786415_7566882726584791447_n.jpg
محمد عبدالرؤوف
محمد عبدالرؤوف
اللّٰہ تمہارے دماغ کا خلل دور کرے
سید رافع
سید رافع
آپ ٹھنڈے دل سے غور کریں
یاسر شاہ
یاسر شاہ
آپ بھی گرم ٹنڈ سے غور کریں اور اس کے لیے پہلے بھی میں آپ کو ٹنڈ چپتوانے کا مشورہ دے چکا ہوں ۔
یہ اعداد و شمار تو کہیں یہودیوں نے بھی نہیں نشر کیے کہ ان کے اتنے لوگ مارے گئے ہیں۔
سید رافع
سید رافع
یاسر بھائی ان اعداد و شمار سے اخبارات بھرے ہیں۔
یاسر شاہ
یاسر شاہ
ایک تراشا پیش کر دیں جس میں ہو کہ ایک ہزار یہودی عورتیں بچے حماس نے مار دیے ۔جھوٹا ہی سہی کہیں دعویٰ تو ہو اسرائیل کا ۔
یاسر شاہ
یاسر شاہ
بلکہ حماس کی قید سے رہائی کے بعد یہ بزرگ خاتون اسرائیلیوں کو بتا رہی ہے کہ وہ بہت مہربان تھے اور ہمیں اچھے سے رکھا۔
کم از کم اس بڑھیا جتنا تو سچ بولو۔ایسی بات کیا کرنا جس کا سر نہ پیر ۔
سید رافع
سید رافع
260 لوگ جن میں عورتیں بچے اور مرد شامل تھے سپر نوا میوزک فیسٹول میں مارے۔

کل ملا کے 1200 مارے ۔ان میں 845 عام شہری جن میں عورتیں بچے اور مرد شامل تھے۔ 350 فوجی اور پولیس والے مارے۔ کل 36 بچے مارے۔ بعض کو ذبح کیا۔ بعض کو جلایا۔ بعض کو گولیاں ماریں۔

فیصل عظیم فیصل
فیصل عظیم فیصل
ٰیقینا بے گناہ جانوں کا جانا کسی بھی طرف سے قابل ستائش عمل نہیں ہو سکتا چاہے وہ اسرائیل کی طرف سے ہو یا فلسطین کی طرف سے ۔ لیکن ذرا غور فرمائیں تو یہ واقعات ایک خلا میں رونما نہیں ہوئے۔فلسطینیوں پر گزشتہ ستر برس سے یہی مظالم مسلسل ہو رہے ہیں ۔
فیصل عظیم فیصل
فیصل عظیم فیصل
ان کی کثافت کبھی کم اور کبھی زیادہ ہوتی رہی ہے ۔ ملک ان کا ، زمینیں ان کی ، اور ان پر قابض اسرائیلی ، وہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ فلسطینی زمینوں کو ایک ایک کر کے وہاں پر اپنی آبادیاں بھی بناتے چلے جائیں ، ان کے آباد کار وہاں جسے چاہے قتل بھی کرتے جائیں ، ایک عنصریت پرست نظام کو مسلط کرنے کی ریاستی پالیسی بھی جاری رہے ۔
فیصل عظیم فیصل
فیصل عظیم فیصل
مرد، عورتوں ،بچوں، بڑوں کو مکمل اعفائے نتیجہ کے ساتھ قتل کرنا اسرائیلی فوجوں اور آباد کاروں کا حق ٹھہرے ۔ ایسے میں جب ان کی آزادی کی جدوجہد کو بین الاقوامی سطح پر نہ صرف نظر انداز کردیا گیا بلکہ اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں فلسطینی زمینوں پر ان کے بڑھتے ہوئے قدموں کو روکنے کے لئے بھی کسی قسم کا ردعمل یا کاروائی نہیں کی گئی ۔
فیصل عظیم فیصل
فیصل عظیم فیصل
وہ جن پر بیت رہی تھی ان کا فیصلہ تھا یا حماس کا فیصلہ تھا ، اسرائیلی ایجنٹوں کی شمولیت سے ایسی سازش تھی جس کے نتیجے میں غزہ پر اسرائیلی قبضے کی راہ ہموار ہوتی ، یا پھر روس کی کاروائی جس کا مقصد نہ صرف یوکرین کے محاذ پر امریکہ اور یورپ کو پسپا کرنا
فیصل عظیم فیصل
فیصل عظیم فیصل
بلکہ سعودی عرب اور اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تعلقات ، امریکہ ، برطانیہ ، کینیڈا کے نام نہاد انسانی حقوق اور دراصل ننگے سفاک نسل پرستانہ اشرافیہ کا اصل چہرہ ان کی اپنی عوام کے سامنے لانا ہو ، یا پھر اسلامی ملکوں کی غیرت و حمیت اور امت مسلمہ کی ایک جسم ہونے کی غلط فہمی نکالنا ہو ، یا پھر اسلام کے قلعہ ہونے کے دعویداروں کے دراصل صہیونی ایجنٹ ہونے کا راز کھولنا ہو ،
فیصل عظیم فیصل
فیصل عظیم فیصل
یہ سب کچھ اس ایک سات اکتوبر کے بعد ہی سامنے آیا ہے ۔ یاد رہے کہ اس قدر ننگا عرب و عجم ، امریکہ و یورپ ، اقوام متحدہ و عرب لیگ و اسلامی ممالک کی تنظیمات کو پچھلے پچاس برس میں کسی ایک واقعے نے نہیں کیا ہے ۔
یہ ضروری تھا بھرم ٹوٹ ہی جاتا اب تو
ورنہ ہم خود کو مسیحائے حرم سمجھے تھے
سید رافع
سید رافع
بات یہ ہے کہ مسلم ممالک میں فلسطینیوں کی ہجرت عین سنت, عقل کے عین مطابق اور ہجرت حبشہ و مدینہ کی نقل ہے۔ غزہ کے مسلمان اس قدر کم عقل ہیں کہ ایسے لیڈروں کو منتخب نہیں کیا جو یا تو مفاہمت کی سیاست بدلتے عالمی حالات میں اختیار کرتے یا ہجرت کی راہ ہموار کرتے۔ اسکے بجائے عورتوں بچوں اور نہتے یہودیوں کو قتل کر کے چھپ گئے۔
فیصل عظیم فیصل
فیصل عظیم فیصل
پہلی بات تو یہ ہے کہ کشادہ دلی میں نہ تو آج کے اردن ، شام ، مصر اور سعودی عرب ایسے کشادہ دل ہیں کہ وہ اپنے مہاجرین کو آسانی سے جگہ دے دیں ۔ اور نہ ہی عمومی طور پر ایک ملک سے دوسرے ملک ہجرت آج ایک آسان امر ہے ۔
فیصل عظیم فیصل
فیصل عظیم فیصل
جب اسرائیل کا قیام عمل میں آیا تو تب یہ ہجرتیں اس لیئے ممکن ہو سکی تھیں کہ تازہ تازہ غداریاں کرنے والے لوگ اردن ، شام اور مصر و سعودی عرب میں حکمران تھے اور ان کی نسلوں میں ابھی کہیں معمولی سا ہی سہی یہ احساس موجود تھا کہ فلسطین کے ان حالات کے کہیں نہ کہیں کچھ حد تک ذمہ داروں میں ہم بھی شامل ہیں ۔
Top