سیکولرازم ایک موقف نہیں اصول ہے۔ اور اصولوں پر ہٹ دھرمی ہی دکھائی جاتی ہے، لچک نہیں۔
ریاستی امور کو مذہب سے جدا کرنا سیکولرازم کا بنیادی اصول ہے۔ اور اسی اصول کی بنیاد پر مغربی ممالک نے ترقی کی ہے۔ اس کادائیں یا بائیں بازو کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
حالانکہ معاملہ اس کے برعکس ہے۔ سیکولر ازم فطرت کے اصولوں سے بغاوت کا نام ہے۔ پوری انسانی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیجئے۔ چاہے بت پرستی ہو، آتش پرستی ہو یا الہامی مذاہب کا اتباع ، فطرت ہمیشہ مذہب پسند رہی ہے۔
جاسم محمد اس لیے تو اسرائیل جیسی یہودی ریاست ترقی کو ترس رہی ہے۔ اچھا فلسفہ ہے۔
ایران ایک کٹر مذہبی ملک ہے، اگر بین الاقوامی یہودی اور عیسائی حکمرانوں کی سخت پابندیاں ہٹ جائے تو کیا ایران کو ترقی یافتہ ہونے میں صدی لگے گی۔ دس سال کی دیر ہوگی۔
آصف اثر آپ یورپ کی تاریخ کیوں نہیں پڑھتے؟ ماضی میں یورپ میں بھی مذہب ہر چیز پر حاوی تھا۔ معاشرہ کو عقل، دلیل اور منطق پر چلانے کیلئے سیکولرازم کا لاگو کیا گیا۔ نتیجہ سب کے سامنے ہے۔
La Alma سیکولرازم نے صرف ریاستی امور میں مذہب کو الگ کیا ہے۔ باقی امور معاشرت میں مذہب قائم و دائم ہے۔ اس کی وجہ ماضی میں مذہب اور ریاست کے ملاپ سے وقوع پزیر ہونے والی تباہی ہے۔ جس کی وجہ سے یورپ ڈارک ایجز کا شکار رہا۔
میں نے یورپ کی تاریخ بہت پہلے پڑھی ہے۔ آپ اس بات کو کیوں نہیں سمجھ پارہے ہیں کہ عیسائیت اور اسلام دو بہت ہی الگ مذاہب ہیں۔ عیسائیوں کی کتاب بائبل پادریوں کے خواہشات کا ایک مسخ شدہ کتاب بن گیا تھا۔ لہذا اس کے خلاف بغاوت ہونا تھی۔
جب کہ مسلمانوں کی کتاب قرآن مجید اول تا قیامت تحریف سے محفوظ خالص اللہ تعالیٰ کی الہامی کتاب ہے۔
جہاں تک سیکولرزم کا تعلق ہے تو آج کل ارتقا پرستوں اور سیکولر شدت پسندوں نے جو تباہی مچائی ہے الامان والحیظ۔
ریاستی امور کو مذہب سے جدا کرنا سیکولرازم کا بنیادی اصول ہے۔ اور اسی اصول کی بنیاد پر مغربی ممالک نے ترقی کی ہے۔ اس کادائیں یا بائیں بازو کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔