وے کوئی چھمکاں بوڑ دیاں = کوئی بوہڑ کے درخت کی چھڑی
ادھ وچ چھڈ چلیاں اے = آدھے راستے میں چھوڑ کر جا رہے ہو
آساں رکھیاں سی توڑ دیاں = میں نے تو تمام عمر ساتھ رہنے کی آس رکھی تھی
پہلے شعر میں شاعر نے لفظ "مرشد" استعمال کیا ہے جب کہ آپ نے ترجمے میں "اللہ" کا لفظ لکھا ہے تو کیا شاعر نے "مرشد" کا لفظ "اللہ " کے لئے استعمال کیا ہے یا اپنے مرشد کے لئے۔