حد ہو گئی صاحب، یہاں ہمارا مزاج اور ہوا ہوا ہے اور آپ کو نان کی سوجی ہے، ہم اس موڈ میں ہیں کہ: ۔۔۔۔ جام انڈیلے گئے اور پھر میز پر لائے جانے لگی، روغنی لڑکیاں!
کوئی نہیں صاحب، آپ بس مٹن پر دھیان دیجیے، ہماری کیفیت کیا، اس کا نامہ کیا، موش چہ باشد کہ کلہ پاچہ اش چی
۔۔۔۔ جام انڈیلے گئے اور پھر میز پر
لائے جانے لگی، روغنی لڑکیاں!