شعر برائے اصلاح

عاطف ملک

محفلین
عروض اور بحور سے نا آشنا ہوں لیکن بہت ہمت کر کہ یہ شعر اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں.

کِھلتے سے تبسم میں اَدا کوئی اور ہے
اُس رشکِ بہاراں پہ فدا کوئی اور ہے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بحر اور وزن شعر کے لیے بہر حال اتنے ہیں ضروری ہیں جتنے سایکل کے لیے پہیے۔
اس شعر کو وزن میں کہنا ذرا دشوار لگ رہا ہے۔ شاید کھینچ تان کر کوشش کی جاسکے۔
البتہ اگر کوئی اور ہے کی جگہ اور کوئی ہے کہہ لیا جائے تو ذرا سہولت ہو سکتی ہے۔وزن کے اعتبار سے ۔ آداب۔
 
Top