دیلائنس دہشتگرد داعش و طالبان کی برقعے کی آڑ میں تخریب کاریاں :

Latif Usman

محفلین
http://dailypakistan.com.pk/daily-bites/16-Mar-2015/203754
( مندرجہ بالا لنک سے خبر کی تصدیق کی جا سکتی ہے )
  • عراقی فوج نے گزشتہ ہفتے موصل، نینوا اور تکریت کا قبضہ واپس لینے کے لئے ایک بڑا آپریشن شروع کیا ۔گرفتار ہونے والےداعش جنگجوﺅں کی تصاویر جاری کی ہیں جن میں یہ داڑھی مونچھیں صاف کرکے خواتین کا روپ دھار کر اور برقعے پہن کر فرار ہورہے ہیں۔
  • طالبان کمانڈر حاجی یعقوب برقعے میں مارا گیا جب وہ غزنی کے صوبے میں ایک گھر سے بچ نکلنے کی کوشش کر رہا تھا
  • طالبان کارکن ملا خالد نے برقعے میں پولیس پٹرول پر ایک بڑی مارکیٹ جو فرح کے صوبے میں تھی حملہ کیا اس میں کم از کم 12 لوگ شہید ہو گئے۔
  • تقریباً 15 خود کش بمبوں والے جو برقعے میں تھے انہوں نے اپنی کمر پر خود کش جیکٹیں پہنی ہوئی تھیں کلاشنکوفیں اور گرنیڈ لانچر پاکٹیا کے صوبے میں حکومتی عمارات پر چلائے گئے اور 12 لوگ مارے گئے
  • عراق میں اس قسم کے تین واقعات ہوئے ( ایک آدمی نے ایک حاملہ عورت کا بھیس بدلہ اور ایک گورنر کی جان لینے کی کوشش کی گئی۔ ۔ ۔
  • دو برقع پوش خود کش حملہ آوروں نے شیعوں کی مسجد پر حملہ کیا اور 22 مسلمانوں کو شہید کیا تھا۔
  • 4 جولائی 2007ء کو لال مسجد کے خطیب عبدالعزیز برقع میں فرار ہوتے ہوئے پکڑے گئے۔ وہ برقع پہن کر لال مسجد سے باہر آنے والی طالبات کے جھرمٹ میں عورت کا بہروپ بھر کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
قرآن کریم میں اللہ تعالی نے پردہ صرف عورتوں پر ہی لازم قرار دیا ہے اور اس کے لئے سورہ نساءکی آیت "اے رسول مومن خواتین سے کہہ دو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اور اپنے بناو سنگار کو نامحرم پر ظاہر نہ کریں۔۔۔۔ ظاہر ہے کہ اس آیت میں صرف عورتوں سے پردہ کے بارے میں کہا گیا ہے۔ مگر اب برقعے اور نقاب دونوں دہشت گردی تخریب کاری کا ذریعہ بن گیا ہے:

داعش اور سب دہشتگردوں نے با پردا خواتین کے لیے ایک سنگین مسئلہ کھڑا کر دیا ہے کہ انکی بھی تلاشی لینی جائز قرار دی جائے گی ۔ ۔۔ اب کون ہماری خواتین پر بھروسہ کرئے گا؟
 

جاسمن

لائبریرین
http://dailypakistan.com.pk/daily-bites/16-Mar-2015/203754
( مندرجہ بالا لنک سے خبر کی تصدیق کی جا سکتی ہے )
  • عراقی فوج نے گزشتہ ہفتے موصل، نینوا اور تکریت کا قبضہ واپس لینے کے لئے ایک بڑا آپریشن شروع کیا ۔گرفتار ہونے والےداعش جنگجوﺅں کی تصاویر جاری کی ہیں جن میں یہ داڑھی مونچھیں صاف کرکے خواتین کا روپ دھار کر اور برقعے پہن کر فرار ہورہے ہیں۔
  • طالبان کمانڈر حاجی یعقوب برقعے میں مارا گیا جب وہ غزنی کے صوبے میں ایک گھر سے بچ نکلنے کی کوشش کر رہا تھا
  • طالبان کارکن ملا خالد نے برقعے میں پولیس پٹرول پر ایک بڑی مارکیٹ جو فرح کے صوبے میں تھی حملہ کیا اس میں کم از کم 12 لوگ شہید ہو گئے۔
  • تقریباً 15 خود کش بمبوں والے جو برقعے میں تھے انہوں نے اپنی کمر پر خود کش جیکٹیں پہنی ہوئی تھیں کلاشنکوفیں اور گرنیڈ لانچر پاکٹیا کے صوبے میں حکومتی عمارات پر چلائے گئے اور 12 لوگ مارے گئے
  • عراق میں اس قسم کے تین واقعات ہوئے ( ایک آدمی نے ایک حاملہ عورت کا بھیس بدلہ اور ایک گورنر کی جان لینے کی کوشش کی گئی۔ ۔ ۔
  • دو برقع پوش خود کش حملہ آوروں نے شیعوں کی مسجد پر حملہ کیا اور 22 مسلمانوں کو شہید کیا تھا۔
  • 4 جولائی 2007ء کو لال مسجد کے خطیب عبدالعزیز برقع میں فرار ہوتے ہوئے پکڑے گئے۔ وہ برقع پہن کر لال مسجد سے باہر آنے والی طالبات کے جھرمٹ میں عورت کا بہروپ بھر کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
قرآن کریم میں اللہ تعالی نے پردہ صرف عورتوں پر ہی لازم قرار دیا ہے اور اس کے لئے سورہ نساءکی آیت "اے رسول مومن خواتین سے کہہ دو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اور اپنے بناو سنگار کو نامحرم پر ظاہر نہ کریں۔۔۔۔ ظاہر ہے کہ اس آیت میں صرف عورتوں سے پردہ کے بارے میں کہا گیا ہے۔ مگر اب برقعے اور نقاب دونوں دہشت گردی تخریب کاری کا ذریعہ بن گیا ہے:

داعش اور سب دہشتگردوں نے با پردا خواتین کے لیے ایک سنگین مسئلہ کھڑا کر دیا ہے کہ انکی بھی تلاشی لینی جائز قرار دی جائے گی ۔ ۔۔ اب کون ہماری خواتین پر بھروسہ کرئے گا؟
 
Top