اے ماں تجھے سلام ....................زریاب شیخ

zaryab sheikh

محفلین
ماں ایک مقدس رشتہ ہے، میں جب بھی یہ الفاظ بولتا ہوں تو میری ماں خوش ہو نہ ہو میری پڑوسن مقدس بہت خوش ہوتی ہے کیوں کہ اس کو لگتا ہے جیسے میں نے اس کے رشتے کی بات کی ہے ، ماہرین کی عجیب و غریب تحقیق کے مطابق پاکستان میں ماوں کی کئی قسمیں ہیں ایک صدا بہار ماں ہے جو بےچاری ہر وقت گھر میں مصروف رہتی ہے ،قائداعظم کے فرمان کے مطابق کام کام کام اور بس کام ہی کرتی ہے، ایک ماں وہ ہے جس سے موبائل پر نوجوان رات بھر باتیں کرتے ہیں اور پیچھے سے آواز آتی ہے یہ رات کو کون سی ماں کے ساتھ باتیں کر رہا ہے ، سو جا ، بس کردے ،اس کمبخت موبائل نے تو ستیاناس ہی کردیا ہے تو تو اپنے باپ پر ہی چلا گیا ہے ، تیسری ماں ہم نے قسم کھانے کیلئے رکھی ہوئی ہے ، اکثر نوجوان طبقہ یہ بولتا نظر آتا ہے کہ ارے تجھے تیری ماں کی قسم ، بتا نہ تیرا اس لڑکی کے ساتھ کیا چکر ہے، تجھے تیری ماں کی قسم مجھے کچھ رقم ادھار دیدے ، ایک ماں ہیجڑوں کی ہوتی ہے جب بھی ان کو کوئی چھیڑتا ہے تو سب سے پہلے ان کے منہ سے یہ ہی الفاظ نکلتے ہیں " اوئی ماں" تیرا ستیاناس ہوجائے، ارے تیرا بیڑا غرق ہو جائے، ایک ہماری دھرتی ماں ہے جس سے ہم پیار کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن بالکل قدر نہیں کرتے ، بجائے اس کا خیال رکھیں ، اس کی خوبصورتی کی دیکھ بھال کریں ، بم دھماکوں ، خودکش حملوں اور گندگی کے ڈھیر سجا سجا کر ہم نے اسے بیوہ ہی بنا دیا ہے، اگر ہم اپنی ماں کے ساتھ برا سلوک کریں گے تو وہ دن دور نہیں جب دنیا ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کریگی۔
 
Top