کہانی نا مکمل ہے جسے تشکیل کرنا ہے
ابهی کردار باقی ہیں جنہیں تبدیل کرنا ہے
رقاصہ رقص کرتی ہے مگر آنسو بہاتی ہے
اسے ہر شام اپنا گهنگهرو تبدیل کرنا ہے
محبت بهی ادهوری ہے تخیل بهی ادهورا ہے
ابهی کچه خواب باقی ہیں جنہیں تکمیل کرنا ہے
جنوں کی حد کو جانا ہے وفا ایسی نبهانی ہے
زمانے بهر کے قصوں...
خدا کا خوف کرو کچه تم
خدا کیسے بنے ہو تم
مرے ہیں لوگ وعدے میں
دغا ہر دم بنے ہو تم
مرے دکه پہ دلاسا ہو
مگر ہر دم ہسے ہو تم
بشر خوں میں نہایا ہے
خدا جب جب بنے ہو تم
نظر ہم کو نہیں آتے
بتا قصدا چهپے ہو تم
خدا کا خوف کرو کچه تم
خدا کیسے بنے ہو تم
مرے ہیں لوگ وعدے میں
دغا ہر دم بنے ہو تم
مرے دکه پہ دلاسا ہو
مگر ہر دم ہسے ہو تم
بشر خوں میں نہایا ہے
خدا جب جب بنے ہو تم
نظر ہم کو نہیں آتے
بتا قصدا چهپے ہو تم