جو زباں سے نہ بیاں ہوتے ہیں
آنکھ سے پھر وہ رواں ہوتے ہیں
لفظ اشکوں میں بدل جاتے ہیں
جب وبال دل و جاں ہوتے ہیں
مانا لازم نہیں صبر آنا مگر
بس میں یہ اشک کہاں ہوتے ہیں
غم جو لفظوں میں سما سکتے نہیں
وہ اک آنسو میں نہاں ہوتے ہیں
بہت بہت شکریہ۔ لیکن کیا ایسا کوئی قانون ہے جس سے ہم کسی بھی لفظ کو دیکھ کر جان جائیں کہ ں سے پہلا حرف گرایا جا سکتا ہے یا پھر ہمیں ان لفظ بہ لفظ ہی جاننا ہو گا؟ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں ۔
اور میں نے اپنی ایک شعر میں "سکوں" کا وزن 11 لیا ہے کیا یہ صحیح ہے یا یہاں ہم و نہیں گرایا سکتے؟ نوازش
ایک چھوٹی سی کوشش کی ہے۔ ابھی نامکمل ہے برائے مہربانی اپنی رائے کا اظہار فرمائیے۔
شبدوں سے اشکوں تک
زباں سے جو نہ بیاں ہوتے ہیں
آنکھ سے پھر وہ رواں ہوتے ہیں
شبد اشکوں میں بدل جاتے ہیں
جب وبال دل و جاں ہوتے ہیں
نہیں لازم سکوں کا ملنا مگر
بس میں یہ اشک کہاں ہوتے ہیں
رنج و غم شبدوں میں جو آ...
سب سے پہلے ناچیز کا سلام قبول کیجیے۔
میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک غزل جس کے مطلع میں "بیاں" اور "عیاں" قوافی ہوں۔ اس کے باقی اشعار میں "نہاں" یا "جاں" وغیرہ قوافی ہو سکتے ہیں یا "ی" کا بھی خیال رکھنا ہو گا جیسے "نسیاں"۔ براہ مہربانی رہنمائی فرمائیں