دن ہے بے مزا ہمدم
آ مجھے ستا ہمدم
جو بھی بن چکا ہوں میں
غم کی ہے عطا ہمدم
اس لیے بھی چپ ہوں بس
اب میں تھک چکا ہمدم
دل نہیں لگا میرا
میں جہاں گیا ہمدم
کس کو ڈھونڈتا ہوں میں
کیا ہے کھو گیا ہمدم
درد کی دوا دیکر
درد کو گھٹا ہمدم
دل مرا ہے کیوں بے چین
کچھ مجھے بتا ہمدم
لے کے اپنی بانہوں میں
دے...
تیرگی، روشنی، آگہی کچھ نہیں
ہیں سبھی عارضی دائمی کچھ نہیں
خواب و حسرت کا ہے اک تماشا فقط
اور اس کے سوا زندگی کچھ نہیں
دورِ حاضر میں دولت بڑی چیز ہے
راستی، دوستی، مخلصی کچھ نہیں
ایک میری ہی مجھ میں کمی ہے فقط
اور اس کے علاوہ کمی کچھ نہیں
تم بھی ہو خوب، میں بھی ہوں اچھا مگر
اس جہاں کے لیے...
دل کو غم سے نجات تھوڑی ہے
بس خوشی ہی حیات تھوڑی ہے
کیوں بتا ؤں کہ پیار ہے تم سے
یہ بتا نے کی بات تھوڑی ہے
تجھ سے مانگیں دلیل ہونے کی
سب کی اتنی بساط تھوڑی ہے
خود کو میں خود بچا کے لایا ہوں
اس میں قسمت کا ہاتھ تھوڑی ہے
تم سے ملکر میں خوش تو ہوں لیکن
اس خوشی کو ثبات تھوڑی ہے
میں تو اکثر...