Recent content by رامش عثمانی

  1. رامش عثمانی

    غزل : یہ مانا حادثہ ایسا نہیں ہے !

    آپ سے اساتذہ کی حوصلہ افزائی ہمارے لئے مہمیز ہے۔ بڑی عنایت
  2. رامش عثمانی

    غزل : یہ مانا حادثہ ایسا نہیں ہے !

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ مانا حادثہ ایسا نہیں ہے مگر دل سہہ گیا، ایسا نہیں ہے وہ پہلا زخم تو جاں لے نہ پایا مگر یہ دوسرا ایسا نہیں ہے خدا نے ہی ہماری قسمتوں میں بچھڑنا لکھ دیا ، ایسا نہیں ہے محبت میں کڑی مشکل ہے لیکن یہ سارا...
  3. رامش عثمانی

    نذر ِ جون ایلیا

    چَشم ِ نم بے خواب ہے ہر پیرہن بے رنگ ہے جون تیرے بعد یہ شہر ِ سخن بے رنگ ہے کس سے پوچھوں حرف اور معنی کے رشتہ ہائے نو کیا نیا لکھوں کہ میرا بانکپن بے رنگ ہے اب غبار ِ رنگ پر افشاں فضا میں ہو تو کیا جو سراپا رنگ تھا اس کا کفن بے رنگ ہے بے حسی کی گرد میں اب کون دیکھے گا غزال فرق کس کو...
  4. رامش عثمانی

    شجر ِ ممنوعہ

    صدائے خداوند قدوس ہے خدائے زمان و مکاں کی صدا زمیں آسماں سے ابھرتی صدا ولا تقربو هذه الشجرة وہ کہتا ہے دیکھو پہ چھونا نہیں وہ کہتا ہے چھو لو پہ چکھنا نہیں فرشتہ صفت اس نے ہم کو کیا اور ہمیں میں کہیں جانور رکھدیا وہ جس کی صدا روکتی ہے اسی نے شجر کو بہت پرکشش کردیا شجر ، اسکا پھل ، اسکی اپنی...
  5. رامش عثمانی

    غزل : رنج دل سے نکل گئے سارے

    کچھ "مسلمان" ایسے ہی اسلام سمجھ رہے ہیں
  6. رامش عثمانی

    غزل : فقط ہم کو یہ درد و غم نہیں ہیں

    فقط ہم کو یہ درد و غم نہیں ہیں گلی کوچے بھی بے ماتم نہیں ہیں یہی تو انتظامی حادثہ ہے ہمارا شہر ہے اور ہم نہیں ہیں میرے ہاتھوں ہی میرا قتل کردو تمہارے معجزے بھی کم نہیں ہیں ہمارے زخم بھر سکتے ہیں لیکن تمہارے پاس وہ مرہم نہیں ہیں امیدوں کے اجالے ، راستے میں ذرا...
  7. رامش عثمانی

    غزل : رنج دل سے نکل گئے سارے

    رنج دل سے نکل گئے سارے ایسی چاہت سے آملے سارے ڈھل گئی رات ، اٹھ چکی محفل اب تم آئے ہو ! جب گئے سارے نام اسکا ہے یا کوئی خوشبو بام و در تک مہک اٹھے سارے کیسے پلٹوں کہ میری رہ تکتے کھو چکے ہوں گے راستے سارے یہ تو دیکھیں کہ کتنا چاہتے ہیں چاہنے والے آپ کے سارے میں تو...
Top