مبارکباد یومِ محبت (ویلنٹائن ڈے) مبارک

صائمہ شاہ

محفلین
تم نے تو بات کھول کر ہی رکھ دی ہے میں نے سوچا چلو کچھ بلیغ اشارے ہی کافی ہوں گے۔

زیادتی کے مرتکب ہو کر بھی مجھے احساس نہ ہوا تھا اچھا ہوا تم نے وضاحت کر دی ورنہ کچھ لوگ اخبارات کے مسلسل مطالعہ کے زیر اثر جملوں کے وہی معنی اخذ کرنے پر مجبور ہو گئےہیں جن کا معیار روزناموں نے قائم کر دیا ہے۔

فاتح ظالم بلا ارادہ ہی ہو گیا اور اسے الگ الگ پڑھا جائے :)

ہر وقت عالم عالم ہی لگا ہوتا ہے تو یاد آیا کہ ظالم بھی تو ہے ظالم ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ ان راتوں کی تفصیلات کھلے عام مشتہر نہ کریں
 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ ان راتوں کی تفصیلات کھلے عام مشتہر نہ کریں

یہ گفتگو میرے اور فاتح کے درمیان ہے اور ہماری ہی مرضی پر منحصر ہے کہ اس کی کتنی تفصیلات منظر عام پر لائیں اور کتنی مخفی رکھیں ، اس کے لیے کسی اور کی اجازت درکار ہے نہ مشورہ
 

صائمہ شاہ

محفلین
اچھا!!!!!!!!!!!! ہم تو آج تک یہ سمجھتے آئے تھے کہ جذبات اور احساسات بلا تفریق مرد و زن دماغ نامی عضو سے وابستہ ہیں۔
اقبال نے تو صرف وجودِ زن سے کائنات کی تصویر میں "رنگ" بھرنے کا کام لیا تھا لیکن آپ نے تو احساسات اور جذبات کو ہی محض وجودِ زن سے نتھی کر دیا۔
اگر فرائڈ کے فلسفے کے مطابق بھی دیکھا جائے تو محض وجودِ زن ہی احساسات یا جذبات کا منبع نہیں بلکہ اس نے تو جنس کو ان کا منبع بتایا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب آپکے حالات و واقعات کی روشنی میں آپ بجا فرما رہے ہیں اور موجودہ وسعت ذہن و نظر کو مد نظر رکھتے ھوے آپ کے جذبات سمجھ رہی ہوں
 

صائمہ شاہ

محفلین
یہ گفتگو میرے اور فاتح کے درمیان ہے اور ہماری ہی مرضی پر منحصر ہے کہ اس کی کتنی تفصیلات منظر عام پر لائیں اور کتنی مخفی رکھیں ، اس کے لیے کسی اور کی اجازت درکار ہے نہ مشورہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ اجازت مانگی ہے نہ مشورہ دے رہی ہوں تبصرہ کیا ہے اظہار راے کسی اجازت کی محتاج نہیں
 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ اجازت مانگی ہے نہ مشورہ دے رہی ہوں تبصرہ کیا ہے اظہار راے کسی اجازت کی محتاج نہیں

تبصرہ بشکل "حکم" تھا اس لیے صائب مشورہ دیا اور اظہار رائے جب کسی کی ذات پر ہو تو احتیاط اخلاقی تقاضہ بن جاتی ہے ورنہ جوابی اظہار اکثر ناگوار گزرتا ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
یہ گفتگو میرے اور فاتح کے درمیان ہے اور ہماری ہی مرضی پر منحصر ہے کہ اس کی کتنی تفصیلات منظر عام پر لائیں اور کتنی مخفی رکھیں ، اس کے لیے کسی اور کی اجازت درکار ہے نہ مشورہ
اگر ایک سمائلی بنا دیتے تو اس مراسلے میں کرختگی نہ رہتی جو مسئلے کی نزاکت کا باعث بن سکتی ہے۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
تبصرہ بشکل "حکم" تھا اس لیے صائب مشورہ دیا اور اظہار رائے جب کسی کی ذات پر ہو تو احتیاط اخلاقی تقاضہ بن جاتی ہے ورنہ جوابی اظہار اکثر ناگوار گزرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ازراہ کرم کسی ایک بات کی نشاندہی کر دیجیے جہاں میں نے آپ کی شان میں گستاخی کی ہو
 

فاتح

لائبریرین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب آپکے حالات و واقعات کی روشنی میں آپ بجا فرما رہے ہیں اور موجودہ وسعت ذہن و نظر کو مد نظر رکھتے ھوے آپ کے جذبات سمجھ رہی ہوں
چونکہ آپ ہمیں پیش آنے والے حالات و واقعات سے واقف نہیں لہٰذا آپ شاید یوں کہنا چاہتی تھیں کہ "ہو سکتا ہے کہ آپکے حالات و واقعات کی روشنی میں آپ بجا فرما رہے ہوں"۔ وسعتِ ذہن و نظر سے قیاس آرائی تو یقیناً کی جا سکتی ہے لیکن سو فیصد قیافہ شناسی غیر ممکن ہے۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
چونکہ آپ ہمیں پیش آنے والے حالات و واقعات سے واقف نہیں لہٰذا آپ شاید یوں کہنا چاہتی تھیں کہ "ہو سکتا ہے کہ آپکے حالات و واقعات کی روشنی میں آپ بجا فرما رہے ہوں"۔ وسعتِ ذہن و نظر سے قیاس آرائی تو یقیناً کی جا سکتی ہے لیکن سو فیصد قیافہ شناسی غیر ممکن ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر یہ واقعہ صرف آپ سے جڑا ہوتا تو مجھے مزید تبصرہ کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں تھا لیکن اب میں اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتی
 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ازراہ کرم کسی ایک بات کی نشاندہی کر دیجیے جہاں میں نے آپ کی شان میں گستاخی کی ہو

میں نے اپنی شان کہیں بیان کی ہو تو اس میں گستاخی کی گنجائش بھی نکلے۔

میں نے ایک عمومی اخلاقی تقاضہ کا ذکر کیا اور اس کی نشاندہی بھی کی ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
لگتا ہے نفرت کے اِس علم بردار یعنی خاکسار کو یہاں محبت کے پیرو کاروں کو محبت کا درس دینا پڑے گا۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
میں نے اپنی شان کہیں بیان کی ہو تو اس میں گستاخی کی گنجائش بھی نکلے۔

میں نے ایک عمومی اخلاقی تقاضہ کا ذکر کیا اور اس کی نشاندہی بھی کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
معذرت خواہ ہوں اگر میری کسی بات سے آپ کو تکلیف پہنچی
 

فاتح

لائبریرین
آ کہ وابستہ ہیں اس حسن کی یادیں تجھ سے
یہ کون سے حسن کا تذکرہ ھے پھر؟
یہ جاننے کے لیے کہ فیض کی اس نظم میں کس حسن یا کس محبوب کا تذکرہ ہے، آپ اس نظم کو ذیل کے مصرع کے بعد سے پڑھیے:
ہم نے اس عشق میں کیا کھویا ہے کیا سیکھا ہے
فیض کی شاعری وطن اور دکھی انسانیت کے گرد گھومتی ہے لیکن اس کی خوبصورتی یہ ہے کہ اس نے اپنی تمام شاعری میں خالصتاً کلاسیکی ادب کے استعارے استعمال کیے ہیں جن سے اس کی شاعری میں آفاقیت آ گئی اور قاری کے ذوق، ظرف اور ذاتی تجربے پر منحصر ہے کہ وہ ان اشعار سے کیا مفہوم اخذ کرتا ہے۔ اچھے شعر کی خوبی ہے کہ وہ آفاقی ہو۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
یہ جاننے کے لیے کہ فیض کی اس نظم میں کس حسن یا کس محبوب کا تذکرہ ہے، آپ اس نظم کو ذیل کے مصرع کے بعد سے پڑھیے:
ہم نے اس عشق میں کیا کھویا ہے کیا سیکھا ہے
فیض کی شاعری وطن اور دکھی انسانیت کے گرد گھومتی ہے لیکن اس کی خوبصورتی یہ ہے کہ اس نے اپنی تمام شاعری میں خالصتاً کلاسیکی ادب کے استعارے استعمال کیے ہیں جن سے اس کی شاعری میں آفاقیت آ گئی اور قاری کے ذوق، ظرف اور ذاتی تجربے پر منحصر ہے کہ وہ ان اشعار سے کیا مفہوم اخذ کرتا ہے۔ اچھے شعر کی خوبی ہے کہ وہ آفاقی ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بے شک
 
Top