جاسم محمد
محفلین
رنگ روڈاسکینڈل؛ زمین کی خریدو فروخت، وزرا اور 50طاقتوروں نے فائدہ اٹھایا
طالب فریدی ہفتہ 22 مئ 2021
18 ارکان اسمبلی کی17117 کنال زمین بالواسطہ یا بلاواسطہ رنگ روڈ سے جڑی۔ فوٹو: فائل
لاہور: راولپنڈی رنگ روڈ کی آڑ میں 131 ارب روپے کی زمین کی خریدو فروخت کی گئی۔
اس امر کا انکشاف محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی ابتدائی تحقیقات کے دوران ہوا ہے کہ رنگ روڈ کی نئی الائنمنٹ سے 50 سے زائد طاقتور لوگوں اور رئیل اسٹیٹ ڈیلرز نے ممکنہ فائدہ اٹھایا اور رنگ روڈ سے جڑے کئی کاروباری افراد نے تقریباً 64000 کنال سے زائد زمین حاصل کی۔
ذرائع کے مطابق ڈیڑھ درجن کے قریب وزرا، ارکان اسمبلی، تین درجن ہاؤسنگ سوسائٹیز اور بلڈرز نے اس رنگ روڈ سے بلواسطہ یا بلاواسطہ ممکنہ فائدہ اٹھایا، 18 ارکان اسمبلی کی مجموعی طور پر 17117 کنال زمین بالواسطہ یا بلاواسطہ اس رنگ روڈ سے جڑی ہے اور 17117 کنال میں زیادہ تر زمین خاندانی جائیدادیں ہیں۔
ارکان اسمبلی میں 2 پی پی کے ایم این ایز کی 2400 کنال سنجانی کی زمین بھی شامل ہے ،تین حکومتی وزرا کی تقریباً 2500 کنال فتح جنگ، پسوال، اٹک اور اسلام آباد مار گلا ایونیو کی زمین شامل ہے، رنگ روڈ پسوال زگ زیگ اور اٹک کے احاطے میں تحریک انصاف کے 2 ایم این اے اور 4 ایم پی اے کی تقریباً 1800کنال کی زمین شامل ہے۔ اس کے علاوہ رنگ روڈ کے احاطے میں (ن)لیگ کے ایک سینیٹر، ایک ایم این اے اور 2 ایم پی اے کی 6000 سے زائد کنال کی زمین شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق اٹک لوپ کے گردو نواح میں 18 ہاؤسنگ سوسائٹیز نے 13000 کنال زمین خرید کر 11 ارب کا کاروبار کیا، رنگ روڈ کی آڑ میں راولپنڈی کے احاطے میں 10 سوسائٹیز اور کئی افراد نے 24500 کنال زمین سے تقریباً 50 ارب روپے کا کاروبار ہوا۔
اسلام آباد میں 8 بڑی سوسائٹیز اور کاروباری افراد نے 10 ہزار سے زائد کنال خرید کر 35 ارب سے زائد کا کاروبار کیا، رنگ روڈ کے گرد کاروبار کرنے والی تقریباً 60 فیصد سوسائٹیز غیر قانونی ہیں۔
طالب فریدی ہفتہ 22 مئ 2021
18 ارکان اسمبلی کی17117 کنال زمین بالواسطہ یا بلاواسطہ رنگ روڈ سے جڑی۔ فوٹو: فائل
لاہور: راولپنڈی رنگ روڈ کی آڑ میں 131 ارب روپے کی زمین کی خریدو فروخت کی گئی۔
اس امر کا انکشاف محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی ابتدائی تحقیقات کے دوران ہوا ہے کہ رنگ روڈ کی نئی الائنمنٹ سے 50 سے زائد طاقتور لوگوں اور رئیل اسٹیٹ ڈیلرز نے ممکنہ فائدہ اٹھایا اور رنگ روڈ سے جڑے کئی کاروباری افراد نے تقریباً 64000 کنال سے زائد زمین حاصل کی۔
ذرائع کے مطابق ڈیڑھ درجن کے قریب وزرا، ارکان اسمبلی، تین درجن ہاؤسنگ سوسائٹیز اور بلڈرز نے اس رنگ روڈ سے بلواسطہ یا بلاواسطہ ممکنہ فائدہ اٹھایا، 18 ارکان اسمبلی کی مجموعی طور پر 17117 کنال زمین بالواسطہ یا بلاواسطہ اس رنگ روڈ سے جڑی ہے اور 17117 کنال میں زیادہ تر زمین خاندانی جائیدادیں ہیں۔
ارکان اسمبلی میں 2 پی پی کے ایم این ایز کی 2400 کنال سنجانی کی زمین بھی شامل ہے ،تین حکومتی وزرا کی تقریباً 2500 کنال فتح جنگ، پسوال، اٹک اور اسلام آباد مار گلا ایونیو کی زمین شامل ہے، رنگ روڈ پسوال زگ زیگ اور اٹک کے احاطے میں تحریک انصاف کے 2 ایم این اے اور 4 ایم پی اے کی تقریباً 1800کنال کی زمین شامل ہے۔ اس کے علاوہ رنگ روڈ کے احاطے میں (ن)لیگ کے ایک سینیٹر، ایک ایم این اے اور 2 ایم پی اے کی 6000 سے زائد کنال کی زمین شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق اٹک لوپ کے گردو نواح میں 18 ہاؤسنگ سوسائٹیز نے 13000 کنال زمین خرید کر 11 ارب کا کاروبار کیا، رنگ روڈ کی آڑ میں راولپنڈی کے احاطے میں 10 سوسائٹیز اور کئی افراد نے 24500 کنال زمین سے تقریباً 50 ارب روپے کا کاروبار ہوا۔
اسلام آباد میں 8 بڑی سوسائٹیز اور کاروباری افراد نے 10 ہزار سے زائد کنال خرید کر 35 ارب سے زائد کا کاروبار کیا، رنگ روڈ کے گرد کاروبار کرنے والی تقریباً 60 فیصد سوسائٹیز غیر قانونی ہیں۔